’ججوں کے میٹر چالو رہتےہیں‘، خواجہ آصف اور سعد رفیق اشرافیہ کی مراعات پر پھٹ پڑے
اشاعت کی تاریخ: 13th, September 2025 GMT
’ججوں کے میٹر چالو رہتےہیں‘، خواجہ آصف اور سعد رفیق اشرافیہ کی مراعات پر پھٹ پڑے WhatsAppFacebookTwitter 0 13 September, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:وزیر دفاع خواجہ آصف اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے ریٹائرڈ ججز کی سکیورٹی کے لیے سپریم کورٹ کی جانب سے وزارت داخلہ کو لکھے گئے خط پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
دو روز قبل رجسٹرار سپریم کورٹ کی جانب سے چیف جسٹس پاکستان کی منظوری سے وزارت داخلہ کو لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ ملک کی موجودہ سکیورٹی صورتحال کے پیش نظر ہر ریٹائرڈ جج کو 3 پولیس اہلکاروں پر مشتمل سکیورٹی فراہم کی جائے۔
رجسٹرار سپریم کورٹ کی جانب سے لکھے گئے خط میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ جو ججز انتقال کر چکے ہیں ان کی بیواؤں کو بھی 3 پولیس اہلکاروں کی سکیورٹی مہیا کی جائے تاکہ ان کی حفاظت یقینی بنائی جاسکے، سکیورٹی پر مامور اہلکار متعلقہ ڈی پی او کے ماتحت ہوں گے اور ان کی نگرانی بھی وہی کریں گے۔
ہر ریٹائرڈجج کو3 پولیس اہلکاروں پرمشتمل سکیورٹی فراہم کی جائے، رجسٹرار سپریم کورٹ کا وزارت داخلہ کو خط
رجسٹرار سپریم کورٹ کی جانب سے وزارت داخلہ کو لکھے گئے خط کی خبر سامنے آنے کے بعد مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے سوشل میڈیا پر خط کی کاپی شیئر کرتے ہوئے لکھا تھا اگر یہ خط درست ہے کہ سپریم کورٹ کا یہ حُکم انصاف، مساوات اور عام آدمی کے تحفظ کے تقاضوں کے منافی ہے۔
سعد رفیق نے اپنی پوسٹ میں لکھا سب کو اچھی طرح معلوم ہو جانا چاہیے کہ سیاستدانوں، جرنیلوں اور ججوں کی لامتناہی خواپشات و مراعات کی تکمیل کا بارِ گراں اٹھاتے اٹھاتے پاکستانیوں کی کمر خمیدہ ہو چُکی ہے۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا یہ غریب ریاست اس ملک کی اشرافیہ کے مزید ناز و ادا اٹھانے کے قابل نہیں رہی، یہ سلسلسہ اب کہیں رُکنا چاہیے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے سعد رفیق کی پوسٹ پر جواب دیتے ہوئے لکھا ہم سیاستدانوں کے ماڑے دن بھی آتے ہیں لیکن ججوں کے میٹر چالو رہتے ہیں اور وہ ریٹائرمنٹ کے بعد ’نویں دکان کھو ل لیندے نے‘ (نئی دکانیں کھول لیتے ہیں)۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا ہم پارلیمنٹ لاجز کے دو کمروں میں عمر گزار لیتے ہیں اور دو کمروں کی سرکاری خرچے پر مرمت ہوئے بھی 25 سال ہو گئے ہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا تنخواہ دو مہینے پہلے تک پونے 3 لاکھ تھی اب ساڑھے 5 لاکھ ہوگئی ہے، میڈیا بھی ہمارا حساب کرتا ہے، باقی سب کے ساتھ میڈیا کا unholy alliance ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا ہماری سکیورٹی زیرو جبکہ ججوں کی سکیورٹی کے لیے ٹینک بھی لے دیں تو وہ بھی ایک سے زیادہ مانگیں گے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرحکومت نے آئی ایم ایف سے سیلاب متاثرین کے بجلی بل 3 ماہ کیلئے مؤخر کرنے کی درخواست کردی حکومت نے آئی ایم ایف سے سیلاب متاثرین کے بجلی بل 3 ماہ کیلئے مؤخر کرنے کی درخواست کردی اگر میئر بنا تو نیتن یاہو کی نیویارک آمد پر گرفتاری کا حکم دوں گا، زہران ممدانی حسان نیازی کی ملٹری کورٹ کارروائی کیخلاف درخواست سماعت کےلئے مقرر فیڈرل کانسٹیبلری کا ہیڈکوارٹر پشاور سے اسلام آباد منتقل کرنے کا فیصلہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کے حق میں اقوام متحدہ کے اسپیشل رپورٹر کو ہنگامی اپیل مریم نواز کا رحیم یار خان کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ ،گھروں کی بحالی کی یقین دہانیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سعد رفیق
پڑھیں:
سپریم کورٹ: تہرے قتل کے مجرم اورنگزیب کی اپیل پر فیصلہ محفوظ
سپریم کورٹ نے تہرے قتل کے مجرم اورنگزیب کی سزا کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
اورنگزیب پر الزام ہے کہ اس نے 2011 میں دو خواتین اور ایک مرد کو قتل کیا۔
ڈپٹی پراسیکیوٹر سجاد بھٹی نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزمان نے پورے خاندان کو ختم کرنے کی کوشش کی اور اس مقصد کے لیے دستیاب تمام اسلحہ استعمال کیا۔
یہ بھی پڑھیے: سپریم کورٹ: ساس سسر کے قتل کے ملزم کی سزا کیخلاف اپیل مسترد، عمر قید کا فیصلہ برقرار
سماعت کے دوران جسٹس ہاشم کاکڑ نے سوال اٹھایا کہ اگر ملزمان پورا خاندان ختم کرنے آئے تھے تو گھر کے 2افراد زندہ کیسے بچ گئے؟ جسٹس اشتیاق ابراہیم نے بھی استفسار کیا کہ اس صورت میں مکمل منصوبہ بندی کیوں کامیاب نہ ہوسکی۔
عدالت نے مزید پوچھا کہ کیا مقتول خاندان کے ساتھ کوئی دشمنی تھی؟ پراسیکیوٹر نے بتایا کہ دونوں فریقین کے درمیان مقدمہ بازی جاری تھی۔
ٹرائل کورٹ نے اورنگزیب کو سزائے موت سنائی تھی، تاہم لاہور ہائیکورٹ نے اسے عمر قید میں تبدیل کردیا تھا۔ سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے سماعت کے بعد اب فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
تہرا قتل سپریم کورٹ قتل کا مقدمہ