Express News:
2025-11-03@08:07:58 GMT

حارث کی مسکراہٹ لوٹ آئی

اشاعت کی تاریخ: 13th, September 2025 GMT

’’اچھا دبئی اسٹیڈیم جانا ہے، کس ٹیم کا میچ ہو رہا ہے، جب سے پاکستان ٹیم سے بابر اعظم کو نکالا گیا میں نے تو کرکٹ دیکھنا ہی چھوڑ دی‘‘ ٹیکسی ڈرائیور کی بات سن کر میں مسکرانے لگا، ایک نہیں بہت سے شائقین ایسی ہی سوچ رکھتے ہیں، بابر بلاشبہ اس وقت پاکستان کے سب سے بڑا اسٹار ہیں، ان کے فینز کی تعداد بھی بہت ہے، البتہ ٹیم انتظامیہ اب جدید کرکٹ کیلیے نئے کھلاڑیوں پر انحصار کر رہی ہے جو جب اچھا پرفارم کریں گے تب ہی لوگوں کی سوچ بھی تبدیل ہوگی۔

 بھارت کیخلاف میچ سنہری موقع ہوگا اس میں اچھی کارکردگی سے خاصا فرق پڑ سکتا ہے، چونکہ ایشیا کپ میں ابھی بڑے میچز شروع نہیں ہوئے اس لیے وہ ہائپ نہیں بن سکی ہے، البتہ پاک بھارت مقابلے سے ماحول تبدیل ہو جائے گا، پاک عمان میچ کے دوران اسٹیڈیم میں حسب توقع رش نہیں تھا البتہ گرین شرٹس پہنے چند شائقین ضرور نظر آئے، اسٹیڈیم میں ’’دل دل پاکستان‘‘ نغمہ جب  چلایا جاتا تو اچھا ماحول بن جاتا، سبز ہلالی پرچم بھی لہراتے نظر آئے، لوگ ٹیم سے ناراض ضرور ہیں لیکن اب بھی سپورٹ کرنا نہیں چھوڑا، غصہ بھی اپنوں کو ہی دکھایا جاتا ہے، جو شائقین اچھا کھیلنے پر کھلاڑیوں کو سرآنکھوں پر بٹھاتے ہیں ناقص پرفارمنس پر انہیں ناراض ہونے کا بھی پورا حق ہے۔

ایشیا کپ میں پاکستان کے پہلے میچ میں اسٹیڈیم کی طرح میڈیا سینٹر کی بھی بیشتر نشستیں خالی تھیں لیکن میں جانتا ہوں اتوار کو ایسا بالکل نہیں ہوگا، بھارت سے صحافیوں کی بڑی تعداد پہنچی ہوگی، پاکستان سے فی الحال چند ہی صحافی دبئی آئے ہیں، البتہ عماد حمید کی زیر سربراہی میڈیا ٹیم میں بیشتر پاکستانی عمدگی سے فرائض نبھا رہے ہیں، ان میں فیصل کھوکھر اور سمیرا ثنا نمایاں ہیں۔

 اس وقت سب سے زیادہ زیر بحث موضوع پاک بھارت میچ کی ٹکٹس  کا ہے، ماضی میں جیسے ہی فروخت شروع ہوتی چند منٹ بعد ہی ویب سائٹ پر ’’سولڈ آئوٹ‘‘ کا میسیج نظر آنے لگتا البتہ ابھی میں نے چیک کیا تو  بعض انکلوژرز میں بدستور ٹکٹس دستیاب ہیں، منتظمین نے اس بار مختلف حکمت عملی اپنائی ہے، چھوٹی ٹیموں کے میچز میں  اسٹیڈیم خالی رہنے کے خدشے پر پیکیجز متعارف کرائے گئے، اگر کسی کو پاک بھارت میچ دیکھنا ہو تو اسے دیگر چند میچز کے ٹکٹس بھی ساتھ لینا ہوں گے، شاید اسی وجہ سے فروخت سلو رہی، البتہ جیسے جیسے مزید ٹکٹس جاری کیے جاتے رہے فروخت میں بھی اضافہ دیکھا گیا، لگتا یہی ہے کہ اتوار کو ’’ہائوس فل‘‘ ہی ہوگا۔

 بھارت میں پاکستان کیخلاف میچ کے بائیکاٹ کی مہم چلی ہوئی ہے، ٹیم سے بھی یہی توقع رکھی گئی لیکن کرکٹ بورڈ ڈٹ گیا جس پر اسے تنقید کا بھی سامنا ہے، ویسے  مجھے نہیں لگتا کہ پاک بھارت میچ ہو اورلوگ ٹی وی بند کر کے بیٹھیں رہیں بائیکاٹ کی باتیں کرنے والے بھی چھپ کر میچ دیکھ رہے ہوں گے، میں نے گرین شرٹ میں ملبوس ایک پاکستان شائق سے بات کی تو انھوں نے بتایا کہ وہ انگلینڈ سے دبئی پاک بھارت مقابلہ دیکھنے فیملی کے ساتھ آئے ہیں، اس سے پہلے عمان والا میچ بھی دیکھنے آگئے، میں نے پوچھا لوگ کہتے ہیں کہ بابر نہیں تو کرکٹ نہیں، اس پر وہ مسکرا کر کہنے لگے کہ ’’بات تو ٹھیک ہے لیکن میں اپنی ٹیم کو کیسے چھوڑ سکتا ہوں، آپ صحافی ہیں پی سی بی تک میری بات پہنچا دیں کہ بابر کو واپس لائیں، ہمیں ان کے بغیر اسٹیڈیم سونا سونا لگتا ہے‘‘ میں نے انھیں یقین دلایا کہ ایسا ہی کروں گا۔

 میڈیا سینٹرمیں  اپنی نشست پر بیٹھا ہی تھا کہ عقب سے مانوس سی آواز آئی ’’ کیسے ہو بڈی‘‘ میں نے مڑ کر دیکھا تو وہاں وسیم اکرم موجود تھے، وہ ہمیشہ ہی  بیحد گرمجوشی سے ملتے ہیں، جتنے اچھے کرکٹر تھے اس سے زیادہ منکسر المزاج انسان ہیں، میں نے ہمیشہ ہر کسی کے ساتھ انھیں ہمیشہ مسکرا کر ہی بات کرتے پایا، کرکٹ کو جتنا وہ سمجھتے ہیں کم ہی سابق اسٹارز کو اتنی نالج ہو گی، کمنٹری پینل میں بازید خان بھی شامل ہیں، وہ بھی میڈیا سینٹر میں نظر آئے، پاکستان کی بیٹنگ کے دوران جب صائم ایوب  اپنی پہلی ہی گیند پر آئوٹ ہو گئے تو ایک صحافی نے تبصرہ کیا کہ ’’ کہیں اپ سیٹ نہ ہو جائے‘‘ البتہ  ایسا ہوا نہیں۔

 محمد حارث کا کیریئر ڈانواں ڈول نظر آ رہا تھا، مسلسل ناکامیوں سے زیادہ بابر اعظم کے بارے میں تبصرے نے ان کو نقصان  پہنچایا، سوشل میڈیا پر ’’بابر آرمی‘‘ نے حارث کو اتنا ٹرول کیا کہ اعتماد ہی ختم ہو گیا، البتہ عمان کیخلاف وہ بہتر  بیٹنگ کرتے نظر آئے، کافی عرصے بعد نصف سنچری بھی بنائی، کیپ اتار کر جب وہ بیٹنگ کر رہے تھے تو چہرے پر موجود مسکراہٹ صاف بتا رہی تھی کہ اب کھویا اعتماد واپس آ رہا ہے، جس طرح انسان کے بینک اکائونٹ میں پیسے ہوں تو وہ پُراعتماد رہتا ہے، اسی طرح کوئی بیٹر اسکور بورڈ پر اپنے نام پر درج زیادہ رنز دیکھے تو خوشی چہرے سے ہی چھلکتی دکھائی دیتی ہے، حارث جب تک پُراعتماد رہے ٹھیک رہا لیکن جیسے ہی حد سے زیادہ اعتماد بڑھا ماضی کی طرح غیرذمہ دارانہ شاٹ پر وکٹ گنوا دی، خیر وہ ففٹی تو بنا گئے اب بھارت کیخلاف بھی ایسا ہی کھیل پیش کرنا ہوگا۔

 بھارتی ٹیم بھی پاکستان سے مقابلے کی بھرپور تیاریاں کر رہی ہے، آج بھی آئی سی سی اکیڈمی میں پلیئرز نے کئی گھنٹے گزارے، متواتر تنقید نے ٹیم کو دبائو کا بھی شکار کر دیا ہو گا، پلیئرز ڈر رہے ہوں گے کہ اگر پاکستان سے ہار گئے تو گھر واپسی پر کیا ہوگا، اس کا پاکستانی ٹیم کو فائدہ اٹھانا چاہئے، عمان کے خلاف گوکہ گرین شرٹس نے میچ جیت لیا لیکن 160 رنز تک محدود رہنے پر سوال بھی اٹھے، خیر جیت تو جیت ہوتی ہے اور اس کی اپنی اہمیت ہے، اب دیکھنا یہ ہے کہ پلیئرز بھارت کیخلاف کیسا پرفارم کرتے ہیں، اگر کامیابی حاصل کرلی تو اچھا پرفارم کرنے والے راتوں رات سپراسٹار بن جائیں گے، ایسا موقع کم ہی ملتا ہے، اس سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاک بھارت سے زیادہ

پڑھیں:

مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستانی مندوب

پاکستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارتی سفارت کاروں کو لاجواب کر دیا، من گھڑت بھارتی دعوؤں کا جواب دیتے ہوئے پاکستان نے واضح کیا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے۔

جنرل اسمبلی میں انسانی حقوق کی رپورٹ پیش کیے جانے پر بھارتی نمائندے کے ریمارکس کے جواب میں پاکستان کے فرسٹ سیکریٹری سرفراز احمد گوہر نےجواب دیتے ہوئے کہا کہ میں بھارت کے بلاجواز دعوؤں کا جواب دینے کے اپنے حقِ جواب (رائٹ آف رپلائی) کا استعمال کر رہا ہوں۔

Right of Reply by First Secretary Sarfaraz Ahmed Gohar
In Response to Remarks of the Indian Delegate
During the General Debate on Presentation of the Report of Human Rights Council
(31 October 2025)
*****

Mr. President,

I am using this right of reply to respond to the India’s… pic.twitter.com/XPO0ZJ6w6q

— Permanent Mission of Pakistan to the UN (@PakistanUN_NY) October 31, 2025


انہوں نے کہا کہ میں بھارتی نمائندے کی جانب سے ایک بار پھر دہرائے گئے بے بنیاد اور من گھڑت الزامات پر زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا، بلکہ اس کونسل کے سامنے صرف چند حقائق پیش کرنا چاہوں گا۔
سرفراز احمد گوہر نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو کرنا ہے، جیسا کہ سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر کی یہ متنازع حیثیت اقوامِ متحدہ اور بین الاقوامی برادری دونوں تسلیم کرتے ہیں، اقوامِ متحدہ کے تمام سرکاری نقشوں میں بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کو متنازع علاقہ دکھایا گیا ہے۔

سرفراز گوہر نے کہا کہ بھارت پر اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 25 کے تحت قانونی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کرے اور کشمیری عوام کو ان کا حقِ خودارادیت استعمال کرنے کی اجازت دے۔

انہوں نے کہا کہ بارہا، اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنرز، خصوصی نمائندے، سول سوسائٹی تنظیمیں، اور آزاد میڈیا نے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

پاکستان کے فرسٹ سیکریٹری نے کہا کہ آج کے انتہا پسند اور ناقابلِ برداشت بھارت میں، سیکولرازم کو ہندوتوا نظریے کے بت کے سامنے قربان کر دیا گیا ہے، وہ ہندو بنیاد پرست عناصر جو حکومت میں عہدوں، سرپرستی اور تحفظ سے لطف اندوز ہو رہے ہیں، اس کے مرکزی کردار ہیں، انتہا پسند ہندو تنظیموں نے کھلے عام مسلمانوں کی نسل کشی کے مطالبات کیے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جینو سائیڈ واچ نے خبردار کیا ہے کہ بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کا حقیقی خطرہ موجود ہے۔

انہوں نے جنرل اسمبلی کے صدر کو مخاطب کرتےہوئے کہا کہ ہم ایک بار پھر زور دیتے ہیں کہ بھارتی حکومت کو چاہیے کہ وہ بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے حوالے سے اپنی بین الاقوامی انسانی حقوق کی ذمہ داریاں پوری کرے، اور بھارتی نمائندے کو مشورہ دیں کہ وہ توجہ ہٹانے کے حربے ترک کرے۔

متعلقہ مضامین

  • آپریشن سندور پر مودی کی خاموشی سیاسی طوفان میں تبدیل
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان
  • انور مقصود ، مسکراہٹ، معنویت اور میراث کا ایک لازوال سفر
  • بھارت، آندھرا پردیش میں مندر میں بھگدڑ، 9 افراد ہلاک
  • امریکہ امن کا نہیں، جنگ کا ایجنڈا آگے بڑھا رہا ہے، ثروت اعجاز قادری
  • مشرقی محاذ پر بھارت کو جوتے پڑے تو مودی کو چپ لگ گئی: خواجہ آصف
  • خطے میں کسی نے بدمعاشی ثابت کی تو پاکستان بھرپور جواب دے گا: ملک احمد خان
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستانی مندوب
  • بھارت خفیہ پراکسیز کے ذریعے پاکستان میں مداخلت کر رہا ہے، سپیکر پنجاب اسمبلی
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستان