Daily Mumtaz:
2025-09-17@21:42:11 GMT

چین نے ایٹمی توانائی کاقانون منظور کرلیا

اشاعت کی تاریخ: 13th, September 2025 GMT

چین نے ایٹمی توانائی کاقانون منظور کرلیا

بیجنگ (نیوز ڈیسک) چین نے ایٹمی توانائی سے متعلق قانون منظور کر لیا۔

چینی میڈیا کے مطابق چین کے قانون سازوں نے جمعہ کے روز ایک نیا قانون منظور کیا ہے جس کا مقصد ایٹمی توانائی کی تحقیق، ترقی اور پرامن استعمال کو یقینی بنانا ہے۔

قانون قومی عوامی کانگریس کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں منظور کیا گیا، ایٹمی توانائی کا یہ قانون 8 ابواب اور 62 دفعات پر مشتمل ہے، اس قانون کے مطابق چین ایٹمی توانائی کے پرامن استعمال کی حمایت کرتا ہے، اس سلسلے میں بین الاقوامی تبادلوں اور تعاون کی حوصلہ افزائی کرتا ہے، اور ایٹمی توانائی کے پرامن استعمال کی کامیابیوں کو دنیا کے ساتھ بانٹنے کی بھی وکالت کرتا ہے۔

قانون میں یہ بھی درج ہے کہ چین ان بین الاقوامی معاہدوں کے تحت اپنی ذمہ داریاں ادا کرے گا جن پر وہ دستخط کر چکا ہے یا جن کا فریق بن چکا ہے۔قانون کے مطابق چین ہر قسم کی جوہری پھیلاؤ (نیوکلیئر پَرولیفریشن) کی سرگرمیوں کی مخالفت اور ممانعت کرے گا، جوہری دہشت گردی کے خطرات سے بچاؤ اور ردعمل کے لیے اقدامات کرتا رہے گا، اور ایک منصفانہ، باہمی تعاون پر مبنی، اور مشترکہ مفاد والا بین الاقوامی جوہری سلامتی کا نظام قائم کرنے کو فروغ دیتا رہے گا۔

یہ قانون ایٹمی سلامتی کا ایک مربوط نظام قائم کرنے کی بھی ہدایت دیتا ہے تاکہ ایٹمی توانائی کی تحقیق، ترقی اور استعمال کی سرگرمیوں میں سیکیورٹی کو مضبوط بنایا جا سکے۔ یہ قانون 15 جنوری 2026 سے نافذ العمل ہوگا۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ایٹمی توانائی

پڑھیں:

مالدیپ میں متنازع بل منظور، صحافتی آزادی پر قدغن کے خدشات

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 ستمبر 2025ء) مالدیپ کی پارلیمان نے صحافیوں اور میڈیا اداروں کو ضابطہ کار میں لانے کے لیے ایک ایسا متنازع قانون منظور کر لیا ہے، جس پر مقامی اور بین الاقوامی حلقوں نے سخت تشویش ظاہر کی ہے۔

منگل کی شب منظور ہونے والے 'میڈیا اینڈ براڈکاسٹنگ ریگولیشنز بل‘ کو انسانی حقوق کی تنظیموں نے آزادی صحافت پر حملہ قرار دیا ہے۔

اس قانون کے تحت ایک ریگولیٹری کمیشن قائم کیا جائے گا، جسے میڈیا اداروں کو معطل، اخبارات کی ویب سائٹس بلاک کرنے اور بھاری جرمانے عائد کرنے کا اختیار ہو گا۔

یہ بل صدر محمد معیزو کی توثیق کے بعد نافذ العمل ہوگا۔ مقامی روزنامہ ''محارو‘‘ کے مطابق بیس سے زائد ملکی اور غیر ملکی تنظیموں نے اس قانون کو مسترد کرنے کا مطالبہ کیا تھا لیکن پارلیمان نے ان خدشات کو نظرانداز کر دیا۔

(جاری ہے)

پیرس میں قائم تنظیم رپورٹرز وِدآؤٹ بارڈرز (RSF) نے خبردار کیا ہے کہ اس بل میں مبہم زبان استعمال کی گئی ہے، جسے حکومت سینسرشپ کے لیے استعمال کر سکتی ہے، خاص طور پر طاقت کے غلط استعمال کی کوریج کو محدود کرنے کے لیے۔

مجوزہ کمیشن سات اراکین پر مشتمل ہو گا، جن میں سے تین کا تقرر پارلیمان کرے گی جبکہ چار کا انتخاب میڈیا کی صنعت سے ہو گا، تاہم پارلیمان کو انہیں برطرف کرنے کا اختیار ہوگا۔

کمیشن کو 25 ہزار روفیہ (تقریباً 1625 ڈالر) تک صحافیوں اور 100 ہزار روفیہ (6500 ڈالر) تک اداروں پر جرمانہ کرنے، لائسنس منسوخ کرنے اور ایک سال قبل شائع شدہ مواد پر بھی کارروائی کرنے کا اختیار ہو گا۔

وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ نئے ضوابط کا مقصد میڈیا پر عوامی اعتماد قائم کرنا اور جھوٹی معلومات کے پھیلاؤ کو روکنا ہے، تاہم یہ قانون سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر لاگو نہیں ہو گا۔

آر ایس ایف کے ورلڈ پریس فریڈم انڈکس میں مالدیپ کا نمبر 180 ممالک میں سے 104ہے، جو کہ قریبی جنوبی ایشیائی ممالک پاکستان (158) سری لنکا (139) اور بھارت (151) سے کہیں بہتر ہے۔

ادارت: مقبول ملک

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان کنٹری پروگرام فریم ورک پر دستخط
  • پاکستان اور عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان معاہدہ طے
  • ویانا: پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن اور آئی اے ای اے کے درمیان معاہدہ
  • مالدیپ میں متنازع بل منظور، صحافتی آزادی پر قدغن کے خدشات
  • پنجاب اسمبلی میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی دہشت گردی کیخلاف قرارداد منظور
  • پنجاب حکومت نے گھریلو طوطوں کے لیے بھی نیا قانون منظور کر لیا
  • اب چشمہ لگانے کی ضرورت نہیں! سائنسدانوں نے نظر کی کمزوری کا نیا علاج دریافت کرلیا
  •  امریکاکے ساتھ جوہری توانائی کا  سنہری دور تعمیر کر رہے ہیں‘ برطانیہ
  • ایران میں جوہری معائنہ کاروں کی واپسی مفاہمت کی جیت، رافائل گروسی
  • ہم ہرگز یورپ کو اسنیپ بیک کا استعمال نہیں کرنے دینگے، محمد اسلامی