مون سون کا 11واں اسپیل، دریاؤں میں طغیانی کا خطرہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, September 2025 GMT
پنجاب میں مون سون بارشوں کے 11ویں اسپیل کے پیش نظر پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے نیا الرٹ جاری کر دیا ہے۔
دریاؤں کے بالائی علاقوں میں بارشوں کا امکان
ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب عرفان علی کاٹھیا کے مطابق 16 سے 19 ستمبر کے دوران دریاؤں کے بالائی علاقوں میں بارشیں متوقع ہیں، جس کے باعث ندی نالوں میں طغیانی اور نشیبی علاقوں میں خطرناک صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔
16 تا 19 ستمبر تک دریاؤں کے بالائی حصوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان، شہریوں کو احتیاط اور تازہ ترین صورتحال سے باخبر رہنے کی ہدایت۔#PDMAPunjab #WeatherAdvisory #FloodSafety #Punjab #StaySafe pic.
— PDMA Punjab Official (@PdmapunjabO) September 14, 2025
متاثرہ دیہات اور جانی نقصان
ریلیف کمشنر نبیل جاوید کے مطابق حالیہ سیلابی صورتحال کے نتیجے میں مجموعی طور پر 45 لاکھ 74 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں، جبکہ مختلف حادثات میں 104 شہری جاں بحق ہو چکے ہیں۔
اب تک 4700 سے زائد دیہات متاثر ہوئے ہیں جن میں دریائے چناب کے کنارے 2475 دیہات اور دریائے راوی کے قریب 1458 دیہات شامل ہیں۔
ڈیمز میں پانی کی صورتحال
ریلیف کمشنر کے مطابق بڑے ڈیمز اپنی گنجائش کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ منگلا ڈیم 93 فیصد، تربیلا ڈیم 100 فیصد بھر چکا ہے جبکہ بھارتی ڈیمز میں بھی پانی کی سطح تشویشناک حد تک بلند ہے۔
بھاکڑا ڈیم 88 فیصد، پونگ ڈیم 94 فیصد اور تھین ڈیم 88 فیصد تک بھر چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
11اسپیل بارش پی ڈی ایم اے طغیانی عرفان کاٹھیا مون سونذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 11اسپیل پی ڈی ایم اے طغیانی عرفان کاٹھیا
پڑھیں:
جلالپور پیروالا کے قریب موٹروے کا حصہ سیلاب میں بہہ گیا
جلالپور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ سیلاب میں بہہ گیا۔
پولیس حکام کے مطابق جلالپور پیروالا کے قریب سیلابی پانی میں ملتان سکھر ایم فائیو (M-5) موٹروے کا ایک حصہ بہہ گیا جس کے بعد موٹروے کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا ہے۔
ترجمان موٹروے پولیس سید عمران احمد نے کہا کہ موٹروے پولیس ٹریفک کو متبادل راستوں سے گزار رہی ہے، نارتھ باؤنڈ پر اوچ شریف، جھانگرہ اور جلالپور انٹرچینج سے موڑی جارہی ہے، ساؤتھ باؤنڈ ٹریفک شاہ شمس، شیر شاہ اور شجاع آباد ساؤتھ سے متبادل راستوں پر منتقل کی جا رہی ہے۔
ترجمان کے مطابق مسافروں کی راہنمائی کے لیے موٹروےپولیس موقع پر موجود ہے۔
حکام کے مطابق اوچ شریف روڈ پر شگاف سے موٹروے کو شدید نقصان ہوا، این ایچ اے نے موٹروے پل کی مرمت کی کوشش کی مگر تیزبہاؤ کے باعث کام روک دیا گیا۔
حکام کے مطابق جلالپور شہر کو بچانے والے بند پر پانی کا دباؤ مسلسل کم ہو رہا ہے جب کہ دریائےچناب کے پانی میں کمی ہونے کے بعد شجاع آباد کے زیرِ آب علاقوں میں بھی پانی اترنے لگا ہے۔
ادھر اوچ شریف روڈ کے شگاف سے درجنوں بستیاں متاثر ہوئیں جب کہ لوگوں کو اور املاک کو بچانے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
https://www.youtube.com/watch?v=6ydbKeg9UsA
نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹرنے دریاؤں اور سیلابی صورتحال کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ جاری کر دی
نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی(این ڈی ایم اے )کے نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹرنے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ اور سیلابی صورتحال کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ جاری کر دی ہے۔
دریائے چناب میں تریموں اور بالائی علاقوں بشمول مرالہ، خانکی اور قادرآباد میں بتدریج کمی کے ساتھ بہاؤ معمول پر ہے۔دریائے چناب میں پنجند کے مقام پر 3لاکھ8ہزار کیوسک کے ساتھ اونچے درجے کا سیلابی ریلا موجود ہے۔جنوبی ملتان، مظفر گڑھ، راجن پور، لودھراں، بہاولپور، رحیم یار خان، علی پور، سیت پور، لیاقت پور، اوچ شریف اور احمد پور شرقی میں ابھی تک شدید سیلابی صورتحال ہے۔دریائے راوی میں ماسواے گنڈا سنگھ کے صورت حال معمول پر ہے جہاں 1لاکھ8ہزارکیوسک کا ریلا موجود ہے۔
پیر کو این ڈی ایم اے کے میڈیا ونگ سے جاری کردہ بیان کے مطابق دریائے ستلج میں مجموعی طور پر صورتحال معمول پر ہے جبکہ سیلمانکی کے مقام پر 89ہزاراور ہیڈ اسلام پر 83ہزارکیوسک کابہاؤ موجودہےقصور، اوکاڑہ، وہاڑی اور بہاولنگر میں سیلابی صورتحال میں بتدریج کمی واقع ہو رہی ہے۔
دریائے سندھ میں تربیلا اور تونسہ کے مقام پر بہاؤ معمول کے مطابق ہےجبکہ گڈو، سکھر اور کوٹری بیراجوں پر سیلابی صورتحال موجود ہے۔گڈو بیراج پر 6لاکھ 35ہزار کیوسک کے ساتھ اونچے درجے کا سیلاب جبکہ سکھر بیراج پر 5لاکھ38ہزارکیوسک کے ساتھ درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔
کوٹری بیراج پر نچلے درجے کی سیلابی صورتحا ل موجودہے۔ گڈو بیراج پر موجود سیلابی ریلا اگلے2سے3دن میں سکھر بیراج جبکہ24سے26ستمبر تک کوٹری بیراج پہنچے گا۔
کوٹری بیراج پر ریلوں کی آمد کے بعد ممکنہ بہاؤ4لاکھ سے 4لاکھ45ہزار کیوسک تک متوقع ہے۔
وزیراعظم کی ہدایت پر این ڈی ایم اے تمام ریسکیو و ریلیف سرگرمیوں کی نگرانی کر رہا ہے ۔نیشنل ایمرجنسیز آپریشن سینٹر 24 گھنٹے کے لئے مکمل فعال ہے۔این ڈی ایم اے سول و عسکری اداروں کے ساتھ رابطے میں ہے ۔ابھی تک پنجاب میں تقریباً27لاکھ اور سندھ میں تقریباً16لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔
ممکنہ طور پر زیر آب آنے کے خطر ے سے دوچار علاقوں کے مکین انخلاء کے لیے متعلقہ اداروں کے ساتھ تعاون کریں۔انخلا ء کے بعد عارضی کیمپس سے اپنے علاقوں میں واپسی کے لیے اداروں کی ہدایات پر عمل یقینی بنائیں۔مقامی انتظامیہ کی ہدایات پر فوری عمل کریں اور ہنگامی حالات میں امدادی ٹیموں سے رابطہ کریں۔
سیلاب زدہ علاقوں میں غیر ضروری سفر سے مکمل گریز کریں۔ہنگامی کٹ (پانی، خوراک، ادویات) تیار رکھیں اور اہم دستاویزات محفوظ کریں۔مزید رہنمائی کے لیے این ڈی ایم اے ڈیزاسٹر الرٹ ایپ استعمال کریں۔