ایشیا کپ: پاکستان اور بھارت کے درمیان کتنے ٹاکرے ہوئے، کس کا پلڑا بھاری رہا
اشاعت کی تاریخ: 14th, September 2025 GMT
ایشیا کپ 2025 میں آج پاکستان اور بھارت مدمقابل آئیں گے۔
پاکستان اور بھارت کی ٹیموں کے درمیان ایشیا کپ کے 16 معرکوں میں سے اب تک 10 میں بھارت اور چھ میں پاکستان فاتح رہا۔
آخری پانچ ٹی ٹوئنٹی میچز میں بھارت نے تین جبکہ پاکستان نے دو میں فتح حاصل کی۔
دبئی میں دونوں ٹیموں کے درمیان 4 ستمبر 2022 کو کھیلے گئے آخری ٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستان نے فتح حاصل کی تھی۔
دونوں ٹیموں کے درمیان آخری میچ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2024 میں نیویارک میں کھیلا گیا تھا جس میں بھارت چھ رنز سے فاتح رہا تھا۔
میچ کے دوران میدان اور میدان سے باہر گرما گرمی کے علاوہ موسم بھی شدید گرم رہنے کا امکان ہے۔
دبئی میں آج دن کے وقت درجہ حرارت 41 ڈگری سینٹی گریڈ اور شام کو 33 ڈگری سینٹی گریڈ کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے درمیان
پڑھیں:
پاکستان اور چین کے درمیان زراعت، ماحولیات اور ماس ٹرانزٹ منصوبوں کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط
صدر مملکت آصف علی زرداری کے وفد کے ہمراہ دورہ چین کے موقع پر شنگھائی میں مفاہمت کی تین یادداشتوں پر ستخط ہوئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق شنگھائی میں مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کے حوالے سے تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں صدر مملکت آصف علی زرداری نے بھی شرکت کی۔
ایم او یوز کا مقصد پاکستان میں زراعت، ماحولیات اور ماس ٹرانزٹ شعبوں کو ترقی دینا ہے۔ تقریب میں خاتون اول آصفہ بھٹو، چیئرمین بلاول بھٹو اور سینیٹر سلیم مانڈوی والا بھی شریک ہوئے۔
چین اور پاکستان کے درمینا کنٹرولڈ ایگریکلچر سائنس اینڈ ایجوکیشن پارک، زرعی پیداوار اور خراج کے تحفظ میں اضافے کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔
اس کے علاوہ کسانیوں کیلیے جدید ٹیکنالوجی اور تربیت فراہم کرنے کیلیے ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ کے قیام کی یادداشت پر دستخط ہوئے جس کے تحت شیونگ کالج میں کسانوں کو تربیت دی جائے گی۔
اس کے علاوہ ٹائروں کو دوبارہ قابل استعمال بنانے کے پروجیکٹ، ماحول دوست فاضل مادہ کی مینجمنٹ کو فروغ دینے کے معاہدے کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایم او یوز پاک چین زرعی، تکنیکی اور ماحولیاتی تعاون کو مضبوط بنانے کی عملی کوشش ہیں۔
تقریب میں سینئر صوبائی وزیر سندھ شرجیل انعام میمن، وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ اور پاکستان کے چین میں سفیر بھی موجود تھے۔