سب سے زیادہ دستخط والی دنیا کی بڑی بیس بال نے ریکارڈ قائم کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, September 2025 GMT
مائنر لیگ بیس بال نے سب سے زیادہ دستخطوں کے ساتھ دنیا کی سب سے بڑی بیس بال کا اعزاز حاصل کرلیا ہے۔
ایک 8 فٹ قطر اور 1,200 پاؤنڈ وزن والی بھاری بھرکم بیس بال پر 6,750 دستخط کیے گئے جو گنیز ورلڈ ریکارڈز نے سرکاری طور پر تصدیق کر دیئے ہیں۔ یہ پہلے کے ریکارڈ 2,146 دستخطوں والی بیس بال جو کیمبریج یونائیٹڈ کی تیار کردہ تھی، سے کہیں زیادہ ہے۔
یہ بیس بال مائنر لیگ بیس بال کی ایک تقریب کے دوران تیار کی گئی جس پر 15 مختلف اسٹڈیئمز کے عملے، کھلاڑیوں اور مداحوں نے مل کر خالی جگہوں پر دستخط کیے۔
https://www.facebook.com/AltoonaCurveBaseball/videos/1276884520695300/
29 جولائی 2025 کو ایم ایل بی ہیڈکوارٹرز (نیویارک) میں بیس بال کمشنر رابرٹ ڈی مینفریڈ جونیئر نے بیس بال پر آخری دستخط کیے جس کے بعد گینیز نے عالمی ریکارڈ کی تصدیق کی۔
یہ بیس بال تقریب دراصل 2,600 میل کے سفر پر نکلی جو شمالی امریکا کے 15 مختلف مئنر لیگ اسٹڈیمز میں رک کر اپنے سفر کے دوران ہر مقام پر تقریباً 200 سے زائد دستخط حاصل کرتی گئی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بیس بال
پڑھیں:
20 برس کی محنت، مصر میں اربوں ڈالر کی مالیت سے فرعونی تاریخ کا سب سے بڑا میوزیم کھل گیا
مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں اہرامِ مصر کے قریب دنیا کے سب سے بڑے قدیم نوادرات کے عجائب گھر ’گرینڈ ایجپشن میوزیم (GEM)‘ کا باقاعدہ افتتاح کر دیا گیا۔ افتتاحی تقریب میں دنیا بھر کے صدور، وزرائے اعظم اور شاہی خاندانوں کے افراد نے شرکت کی۔
یہ منصوبہ 20 سال میں مکمل ہوا، جو عرب بہار کی تحریکوں، عالمی وبا اور علاقائی تنازعات کے باعث کئی بار تاخیر کا شکار ہوا۔
مصری وزیرِاعظم مصطفیٰ مدبولی نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ “یہ منصوبہ مصر کی جانب سے دنیا کے لیے ایک تحفہ ہے، ایک ایسی تہذیب کی طرف سے جس کی تاریخ سات ہزار سال پر محیط ہے۔”
تقریب میں صدر عبدالفتاح السیسی سمیت معزز مہمانوں نے شرکت کی۔ اہرام کے پس منظر میں ہونے والی تقریب میں فرعونی لباس پہنے رقاصاؤں کی پرفارمنس، لیزر لائٹس، آتشبازی، اور ہائروگلیفکس کے شاندار مناظر نے تقریب کو یادگار بنا دیا۔
شرکا میں جرمن صدر فرانک والٹر شٹائن مائر، ڈچ وزیرِاعظم ڈک شوف، ہنگری کے وزیرِاعظم وکٹر اوربان، فلسطینی صدر محمود عباس، کانگو کے صدر فیلکس تشی سیکیدی، اور عمان و بحرین کے ولی عہد بھی موجود تھے۔
میوزیم میں سب سے زیادہ توجہ کا مرکز فرعون توتن خامن کے مقبرے سے ملنے والے نوادرات ہیں، جن میں اس کا سنہری ماسک، تخت، تابوت اور ہزاروں قدیم خزانے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ رمسیس دوم کا عظیم الشان مجسمہ بھی عجائب گھر کے مرکزی ہال کی زینت ہے۔
صدر السیسی نے کہا کہ “یہ میوزیم ماضی اور حال کے درمیان ایک نیا باب ہے جو مصر کے شاندار ورثے کو آئندہ نسلوں تک لے کر جائے گا۔”