سب سے زیادہ دستخط والی دنیا کی بڑی بیس بال نے ریکارڈ قائم کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, September 2025 GMT
مائنر لیگ بیس بال نے سب سے زیادہ دستخطوں کے ساتھ دنیا کی سب سے بڑی بیس بال کا اعزاز حاصل کرلیا ہے۔
ایک 8 فٹ قطر اور 1,200 پاؤنڈ وزن والی بھاری بھرکم بیس بال پر 6,750 دستخط کیے گئے جو گنیز ورلڈ ریکارڈز نے سرکاری طور پر تصدیق کر دیئے ہیں۔ یہ پہلے کے ریکارڈ 2,146 دستخطوں والی بیس بال جو کیمبریج یونائیٹڈ کی تیار کردہ تھی، سے کہیں زیادہ ہے۔
یہ بیس بال مائنر لیگ بیس بال کی ایک تقریب کے دوران تیار کی گئی جس پر 15 مختلف اسٹڈیئمز کے عملے، کھلاڑیوں اور مداحوں نے مل کر خالی جگہوں پر دستخط کیے۔
https://www.facebook.com/AltoonaCurveBaseball/videos/1276884520695300/
29 جولائی 2025 کو ایم ایل بی ہیڈکوارٹرز (نیویارک) میں بیس بال کمشنر رابرٹ ڈی مینفریڈ جونیئر نے بیس بال پر آخری دستخط کیے جس کے بعد گینیز نے عالمی ریکارڈ کی تصدیق کی۔
یہ بیس بال تقریب دراصل 2,600 میل کے سفر پر نکلی جو شمالی امریکا کے 15 مختلف مئنر لیگ اسٹڈیمز میں رک کر اپنے سفر کے دوران ہر مقام پر تقریباً 200 سے زائد دستخط حاصل کرتی گئی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بیس بال
پڑھیں:
چین نے جرمنی کو پیچھے چھوڑ دیا، پہلی بار دنیا کے 10 بڑے جدت پسند ممالک میں شامل
بیجنگ/جنیوا: جدید ٹیکنالوجی اور تحقیق کی دوڑ میں ایک بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، جہاں چین نے پہلی بار اقوام متحدہ کے جاری کردہ گلوبل انوویشن انڈیکس میں دنیا کے 10 سب سے زیادہ جدت پسند ممالک میں جگہ بنا لی ہے — اور اس عمل میں یورپ کی مضبوط ترین معیشت جرمنی کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
یہ ترقی بیجنگ میں نجی کمپنیوں اور ریاستی اداروں کی جانب سے تحقیق و ترقی (R&D) کے شعبے میں مسلسل بھاری سرمایہ کاری کا نتیجہ ہے۔ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے ورلڈ انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن (WIPO) کی رپورٹ کے مطابق، چین اب دنیا میں سب سے زیادہ تحقیق پر خرچ کرنے والا ملک بننے کے قریب ہے۔
انوویشن انڈیکس کی تازہ فہرست:
سوئٹزرلینڈ
سویڈن
امریکا
جنوبی کوریا
سنگاپور
برطانیہ
فن لینڈ
نیدرلینڈز
ڈنمارک
چین
جرمنی اس سال 11ویں نمبر پر چلا گیا ہے۔
WIPO کی رپورٹ کے مطابق، 2024 میں عالمی سطح پر درج ہونے والی پیٹنٹ (ایجادات) کی درخواستوں میں سب سے زیادہ — تقریباً 25 فیصد چین سے آئیں، جو ایک نیا عالمی ریکارڈ ہے۔ اس کے برعکس امریکا، جاپان اور جرمنی کی مشترکہ پیٹنٹ درخواستوں میں تقریباً 40 فیصد کی معمولی کمی دیکھی گئی ہے۔
چین کی کامیابی کا راز
ماہرین کے مطابق، چین کی یہ ترقی اس کی نجی صنعتوں اور سرکاری اداروں کی مشترکہ حکمتِ عملی کا نتیجہ ہے، جہاں نہ صرف مالی معاونت میں تیزی آئی بلکہ جدید ٹیکنالوجیز، مصنوعی ذہانت، اور توانائی کے شعبوں میں بھی غیر معمولی پیش رفت ہوئی۔
جرمنی کے لیے پیغام
انوویشن انڈیکس کے شریک مدیر ساچا وونش کا کہنا ہے کہ جرمنی کو 11ویں نمبر پر آنے پر زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، کیونکہ یہ درجہ بندی سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے لگائے گئے تجارتی محصولات جیسے عوامل کو پوری طرح ظاہر نہیں کرتی۔
WIPO کے ڈائریکٹر جنرل ڈیرن تانگ نے کہا کہ جرمنی کے لیے اصل چیلنج یہ ہے کہ وہ اپنی تاریخی صنعتی برتری کو برقرار رکھتے ہوئے، ڈیجیٹل انوویشن میں بھی ایک طاقتور مقام حاصل کرے۔
مستقبل غیر یقینی
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ عالمی سطح پر انوویشن کا مستقبل کچھ غیر یقینی دکھائی دے رہا ہے، کیونکہ تحقیق و ترقی میں سرمایہ کاری کی رفتار سست ہو چکی ہے۔ اس سال عالمی ترقی کی شرح 2.3 فیصد رہنے کا امکان ہے، جو گزشتہ سال کی 2.9 فیصد کے مقابلے میں نمایاں کمی ہے — اور 2010 کے بعد سب سے کم سطح ہے۔
Post Views: 2