حماس کی شکست تک غزہ کو تباہ کرتے رہیں گے، اسرائیل
اشاعت کی تاریخ: 14th, September 2025 GMT
اسرائیل کے وزیر دفاع نے کہا ہے کہ حماس کی شکست اور یرغمالیوں کی رہائی تک غزہ کو تباہ کرتے رہیں گے۔
غزہ پر اسرائیلی فوج کے حملے تیز تر ہو گئے ہیں، اور بڑی تعداد میں شہری نقل مکانی پر مجبور ہیں، ایسے میں اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے کہا ہے کہ طوفان غزہ پر مسلسل حملہ کر رہا ہے، اسرائیل غزہ کے انفراسٹرکچر کو تباہ کرتا رہے گا جب تک حماس کو شکست نہ ہو جائے اور تمام یرغمالیوں کو رہا نہ کر دیا جائے۔
کاٹز نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ طوفان غزہ پر مسلسل حملہ کر رہا ہے، النور ٹاور گر گیا ہے اور غزہ کے باشندوں کو جنوب کی طرف جانے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ اسرائیل انفراسٹرکچر کو اس وقت تک تباہ کرتا رہے گا جب تک کہ حماس کو شکست نہ ہو جائے اور تمام یرغمالیوں کو رہا نہ کر دیا جائے۔
ادھر اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں کی ایجنسی (انروا) نے ہفتے کے روز خبردار کیا ہے کہ اسرائیل غزہ اور شمالی غزہ کی جنوبی شہروں میں پورے کے پورے محلوں کو خالی کروا رہا ہے۔ انروا نے بتایا کہ غزہ شہر کے 86 فی صد سے زیادہ حصے کو یا تو خالی کرانے کے احکامات جاری ہیں، یا وہ اسرائیلی فوجی زون میں تبدیل ہو چکے ہیں، اور شہریوں کے لیے کہیں بھی محفوظ پناہ گاہ نہیں بچی۔
فلسطینی میڈیا سینٹر نے ہفتے کے روز بتایا کہ اسرائیلی طیاروں نے غزہ سٹی کے جنوب مغرب میں تل الھوا محلے میں واقع وزارت تعلیم کے قریب النور رہائشی ٹاور کو بی تباہ کر دیا ہے جس پر پہلے بھی حملہ کیا گیا تھا۔ یہ حملہ اسرائیلی فوج کی جانب سے ٹاور کو فوری طور پر خالی کرنے کی کال کے بعد کیا گیا تھا۔
ہفتے کے روز اسرائیلی فوج نے غزہ شہر کے رہائشیوں سے ایک بار پھر کہا کہ وہ شہر چھوڑ کر جنوب کی طرف چلے جائیں، شہر پر قبضے کے لیے فوجی تیاریاں جاری ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اسرائیل کے انسانیت کیخلاف جرائم کو روکنے کیلیے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے، وزیراعظم
دوحہ: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اسرائیل نے ثالث ہونے کے باوجود قطر پر حملہ کر کے خومختاری کی خلاف ورزی کی اور امن کی کوششوں کو سبوتاژ کیا۔
قطر کے دارالحکومت دوحہ میں منعقدہ عرب اتحاد ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیل نے قطر کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی، پاکستان دوحہ پر حملے کی کھلی مذمت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ حملہ مشرق وسطیٰ میں امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کیلیے کیا گیا، ہم قطر کے حکام اور اپنے قطری بہن بھائیوں، کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔ جنگ کے دوران امن کی بات کرنے اور ثالث کا کردار ادا کرنے کے باوجود بھی اسرائیل نے حملہ کیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ غزہ میں خون کی ندیاں بہہ کرہی ہیں۔ وزیراعظم نے اس موقع پر دس سالہ فلسطینی بچے کاذکر کیا جس نے خوراک کیلیے کئی کلومیٹر پیدل سفر کیا اور پھر اُسے اسرائیلی فوج نے شہید کردیا تھا۔
شہباز شریف نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کررہا ہے، اس بربریت کو اب فوری طور پر رکنا چاہیے، اسرائیل کو انسانیت کیخلاف جنگی جرائم پر احتساب کے کٹہرے میں لانا چاہیے، بربریت کو روکنے کیلیے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے اور اسرائیل کے خلاف فوری طور پر اقدامات کیے جائیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ غزہ میں فوری طور پر جنگ بندی کروائی جائے، فلسطینیوں کی رہائی اور مغیوں کی بازیابی کیلیے کاوشیں کی جائیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ غزہ کا معاملہ دو ریاستی حل سے ہی ممکن ہے، فلسطین ایک علیحدہ ریاست ہو جس کا دارالحکومت القدس ہو اور ہم اسے تسلیم کرتے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جارحیت کو سب مسترد اور اس کی مذمت کرتے ہیں، اگر ہم نے اتحاد نہیں کیا تو اسرائیل انسانیت کیخلاف اسی طرح اقدامات کرتا رہے گا۔