ناصر ادیب نے فہد مصطفیٰ کیساتھ کام کرنے سے انکار کیوں کیا؟
اشاعت کی تاریخ: 19th, September 2025 GMT
معروف پاکستانی مصنف ناصر ادیب نے انکشاف کیا ہے کہ اُنہوں نے اچھے معاوضے کی پیشکش ہونے کے باوجود بھی فہد مصطفیٰ کے پروجیکٹ میں کام کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
ناصر ادیب نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں بطور مہمان شرکت کی جہاں اُنہوں نے اپنے شوبز کیریئر کے مختلف تجربات کے بارے میں بات کی۔
اُنہوں نے بتایا کہ مجھے ہدایتکار فجر رضا نے فہد مصطفیٰ کے ایک پروجیکٹ کے لیے ڈائیلاگ لکھنے کو کہا تو پہلے میں نے اسکرپٹ پڑھا لیکن مجھے اسکرپٹ پسند نہیں آیا اور میں نے فوراََ انکار کرنے کے بجائے فہد مصطفیٰ سے ایک ملاقات کرنے کا فیصلہ کیا۔
ناصر ادیب نے مزید بتایا کہ فہد مصطفیٰ سے ملنے کے بعد میں نے ان کے سامنے اس پروجیکٹ پر کام کرنے سے منع کیا کیونکہ مجھے کہانی زیادہ سمجھ نہیں آئی تھی اور میں اس کہانی کو دوبارہ لکھنا چاہتا تھا جو کہ ممکن نہیں تھا۔
اُنہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ اپنے کام سے مخلص رہا ہوں اور ایسا کچھ نہیں کروں گا جو مجھے خود کو ٹھیک نہ لگے، اسی لیے میں نے اچھی رقم کی پیشکش ہونے کے باوجود بھی فہد مصطفیٰ کے پروجیکٹ کو ٹھکرا دیا تھا۔
Post Views: 9.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: فہد مصطفی ا نہوں نے
پڑھیں:
ایران کا جوہری تنصیبات مزید طاقت کیساتھ دوبارہ تعمیر کرنے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-01-23
تہران (مانیٹرنگ ڈیسک) ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ ایران اپنی جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کے ساتھ دوبارہ تعمیر کرے گا، تاہم ملک ایٹمی ہتھیار بنانے کا ارادہ نہیں رکھتا۔ غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق یہ بات ایرانی صدر نے ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم کے دورے کے دوران کہی جہاں انہوں نے ملک کی جوہری صنعت کے سینئر حکام سے ملاقات کی۔ انہوں نے سرکاری میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’عمارتوں اور فیکٹریوں کو تباہ کرنے سے ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا، ہم انہیں دوبارہ تعمیر کریں گے اور اس بار زیادہ طاقت کے ساتھ‘، ’ہمارا سارا جوہری پروگرام عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے ہے یہ بیماریوں کے علاج اور عوام کی صحت کے لیے ہے‘۔ خیال رہے کہ جون میں امریکا نے ایران کی ان جوہری تنصیبات پر حملے کیے تھے جنہیں امریکا کے مطابق ایٹمی ہتھیاروں کے پروگرام کا حصہ سمجھا جاتا ہے تاہم ایران کا مؤقف ہے کہ اس کا جوہری پروگرام مکمل طور پر غیر فوجی مقاصد کے لیے ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر تہران نے جون میں امریکی حملوں سے تباہ شدہ جوہری تنصیبات کو دوبارہ فعال کرنے کی کوشش کی تو وہ ایران کے جوہری مراکز پر نئے حملوں کا حکم دیں گے۔