data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کے عہدے کے لیے پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے محمود خان اچکزئی کو نامزد کرنے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حمایت کرنے پر اتفاق کر لیا۔

جے یو آئی (ف) کی جانب سے آج ایکس پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کا ایک وفد اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمٰن کی رہائش گاہ پر پہنچا ، وفد میں اسد قیصر، پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے صدر جنید اکبر، اور شہرام خان ترکئی شامل تھے، جبکہ جے یو آئی (ف) کے سربراہ کے ہمراہ مولانا صلاح الدین ایوبی، ایڈووکیٹ جلال الدین، اور ان کے صاحبزادے مولانا اسجد محمود موجود تھے۔

ملاقات کے دوران جے یو آئی (ف) نے پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ اور پاکستان تحریک انصاف کے قومی اسمبلی میں امیدواربرائے قائد حزب اختلاف کےلئے محمود خان اچکزئی کی نامزدگی کی حمایت پر رضامندی ظاہر کی۔

واضح رہے کہ قومی اسمبلی کے ایوان زیریں میں قائد حزب اختلاف کی نشست 5 اگست کو پی ٹی آئی کے عمر ایوب خان کی نااہلی کے بعد سے خالی ہے۔

ویب ڈیسک عادل سلطان.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: قائد حزب اختلاف جے یو ا ئی پی ٹی ا ئی

پڑھیں:

سندھ میں ڈینگی کیسز کے اعداد و شمار پر اختلاف، صوبائی حکومت پر تنقید بڑھ گئی

وزیرِ صحت نے زور دیا کہ محکمہ صحت کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار مصدقہ اور مستند ہیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ غیر مصدقہ معلومات یا سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی افواہوں پر یقین نہ کریں۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ میں ڈینگی کیسز کے اعداد و شمار پر اختلاف سامنے آنے کے بعد صوبائی حکومت کو تنقید کا سامنا ہے، کیونکہ سرکاری رپورٹوں اور حقیقی صورتحال میں واضح فرق پایا جا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق صوبائی حکومت کی جانب سے رپورٹ کیے گئے ڈینگی کیسز اور حقیقی صورتحال میں نمایاں فرق کے پیش نظر وزیرِ صحت سندھ نے وضاحت کی ہے کہ سرکاری اعداد و شمار میں صرف سرکاری ہسپتالوں سے رپورٹ ہونے والے کیسز شامل ہیں۔ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران کراچی اور حیدرآباد میں ڈینگی کے کیسز میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ محکمہ صحت سندھ کی جانب سے اتوار کو جاری کی گئی تازہ رپورٹ کے مطابق 2025 میں تصدیق شدہ کیسز کی کل تعداد ایک ہزار 83 تک پہنچ گئی ہے۔

انڈس ہسپتال، لیاقت نیشنل ہسپتال، سندھ انفیکشس ڈیزیزز ہسپتال و ریسرچ سینٹر اور جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر سے حال ہی میں جمع کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق صرف کراچی میں ہی 4 ہزار سے زائد تصدیق شدہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ حیدرآباد میں بھی صورتحال تشویشناک ہے جہاں متعدد اموات کی اطلاعات ہیں، تاہم محکمہ صحت نے کراچی اور حیدرآباد میں صرف 2 اموات کی تصدیق کی ہے۔ اس تضاد پر حکومت کو سخت تنقید کا سامنا ہے۔ پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے ایک سینئر عہدیدار کا کہنا تھا کہ سرکاری اعداد و شمار زمینی حقائق کی عکاسی نہیں کرتے۔ اس پس منظر میں وزیرِ صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے ایک بیان میں کہا کہ اگر کوئی مریض نجی لیبارٹری میں ٹیسٹ کرواتا ہے تو اس کی رپورٹ ہمارے سرکاری ڈیٹا میں شامل نہیں ہوتی۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی وفد کی مولانا فضل الرحمان سے اہم ملاقات، محمود خان اچکزئی کو اپوزیشن لیڈر نامزد کرنے پر اتفاق
  • جے یو آئی، پی ٹی آئی کا محمود اچکزئی کی اپوزیشن لیڈر نامزدگی پر اتفاق
  • پی ٹی آئی اور جے یو آئی کا محمود اچکزئی کو اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی بنانے پر اتفاق
  • پی ٹی آئی وفد کی فضل الرحمان سے ملاقات، محمود اچکزئی کی بطور اپوزیشن لیڈر نامزدگی پر اتفاق
  • پی ٹی آئی وفد کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات، محمود اچکزئی کی بطور اپوزیشن لیڈر نامزدگی پر اتفاق
  • پی ٹی آئی وفد کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات، سینیٹ کی خالی نشست پر تعاون کی درخواست  
  • برڈ فلو کومزید پھیلنے سے بچانے کےلئے جرمنی میں لاکھوں جانور تلف
  • سندھ میں ڈینگی کیسز کے اعداد و شمار پر اختلاف، صوبائی حکومت پر تنقید بڑھ گئی
  • نواب شاہ : ڈپٹی کمشنر عبدالصمد نظامانی قائد اعظم یونیورسٹی میں ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کاجائزہ لے رہے ہیں