پنجاب بھر میں 1610 ٹریفک حادثات میں 17 افراد جاں بحق ، 1853 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 19th, September 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2025ء) ایمرجنسی سروسزڈیپارٹمنٹ نے گذ شتہ 24گھنٹوں کے دوران پنجاب بھر میں1610ٹریفک حادثات پر ریسپانڈ کیا جن میں777افراد شدید زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر نزدیکی ضلعی و تحصیل کے ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔1076معمولی زخمی لوگوں کو ریسکیومیڈیکل ٹیموں کے جائے حادثہ پر بروقت طبی امداد فراہم کرنے کی وجہ سے ہسپتالوں پر بوجھ بھی کم ہوا۔
ان حادثات میں زیادہ تر تعداد (77فیصد)موٹر سائیکلز حادثات کی ہے اس لیے وقت کی ضرورت ہے کہ روڈ ٹریفک حادثات کی بڑھتی ہوئی شرح کو کم کرنے کے لیے ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل کرتے ہوئے لائن اور لین کے نظم و ضبط کا خیال رکھیں۔ ایمرجنسی ا عداد و شمار کے مطابق ریسکیو 1122کے صوبائی مانیٹرنگ سیل کو موصول ہونے والی ایمرجنسی کالز کے مطابق ان ٹریفک حادثات میں1043ڈرائیوز،81کم عمرڈرائیور،606مسافراور221پیدل چلنے والے افراد متاثر ہوئے۔(جاری ہے)
اعدادو شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ296ٹریفک حادثات کی فون کالز لاہور کنٹر ول روم میں موصول ہوئیں جس میں صوبائی درالحکومت358متاثرین کے ساتھ پہلے فیصل آباد105حادثات میں129متاثرین کے ساتھ دوسر ے ،ملتان 99حادثات میں106متاثرین کے سا تھ تیسرے نمبرپررہا۔ واضح رہے کہ ان ٹریفک حادثات کے کل1870متاثرین میں1529مرد اور341خواتین شامل ہیں جبکہ زخمی ہونیوالوں میں352فراد کی اوسط عمر18سال سے کم974افراد کی اوسط عمر 18سے 40سال کے درمیان جبکہ544زخمی افراد کی اوسط عمر 40سال سے زائد ہے۔ان ٹریفک حادثات کے بیشتر واقعات میں1605موٹرسائیکلز،120آٹورکشے،159کاریں،42وین،04مسافر بسیں،47ٹرک اور160دوسری اقسام کی گاڑیاں شامل ہیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ٹریفک حادثات حادثات میں
پڑھیں:
افغانستان کے ہندوکش خطے میں 6.3 شدت کا زلزلہ، 7 افراد جاں بحق، 150 زخمی
کابل: افغانستان کے ہندوکش پہاڑی خطے میں شدید زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس سے کئی مکانات زمین بوس ہوگئے، 7 افراد جاں بحق اور 150 سے زائد زخمی ہو گئے۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 6.3 اور گہرائی 28 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی، جب کہ مرکز صوبہ سمنگان کے ضلع خُلم سے تقریباً 22 کلومیٹر جنوب مغرب میں تھا۔
خبر ایجنسیوں کے مطابق زلزلے کے جھٹکے مزار شریف، قندوز، بلخ اور تخار سمیت شمالی افغانستان کے کئی شہروں میں محسوس کیے گئے۔ زلزلے کے وقت شہری خوفزدہ ہوکر گھروں سے باہر نکل آئے اور کئی علاقوں میں رات بھر کھلے میدانوں میں رہے۔
عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق زلزلے کے باعث درجنوں مکانات کو نقصان پہنچا اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
رپورٹس کے مطابق زلزلے کے اثرات تاجکستان، ترکمانستان، ازبکستان اور ایران میں بھی محسوس کیے گئے۔
واضح رہے کہ افغانستان میں رواں سال 31 اگست کو 6.0 شدت کے زلزلے میں 2 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے، جبکہ 2023 میں بھی 6.3 شدت کے زلزلے اور آفٹر شاکس کے نتیجے میں 4 ہزار سے زیادہ اموات ہوئیں۔