ملک میں جلد ایک بڑی تحریک شروع ہونے کے آثار نظر آ رہے ہیں، صحافی زاہد گشکوری
اشاعت کی تاریخ: 19th, September 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) صحافی زاہد گشکور ی نے کہا ہے کہ ملک میں جلد ایک بڑی تحریک شروع ہونے کے آثار نظر آ رہے ہیں۔ مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ اس بار تحریک میں نامور وکلا، ججز، ریٹائرڈ افسران، صحافی اور دیگر اہم طبقات کے افراد شامل ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اس تحریک کی منصوبہ بندی تقریباً مکمل ہو چکی ہے اور دو اہم استعفوں کے بعد اس کا باضابطہ آغاز کر دیا جائے گا۔ زاہد گشکوری نے دعویٰ کیاکہ اگر یہ تحریک کامیاب ہو گئی تو ملک میں آئندہ سال جون میں عام انتخابات منعقد ہو سکتے ہیں۔
آج ہمارا ملک مالیاتی اداروں کے ناقابل برداشت قرضوں کے بوجھ تلے دبا ہے، کسی نے کم کسی نے زیادہ لوٹا، بینکوں کو کنگال کیا اور عوام کے حقوق غصب کیے
ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
سکھ برادری کا کینیڈا میں احتجاج ؛ بھارت کے خفیہ نیٹ ورکس کا عالمی سطح پر پردہ چاک
سکھ برادری نے کینیڈا میں احتجاج کرکے بھارت کے خفیہ نیٹ ورکس کا عالمی سطح پر پردہ چاک کردیا۔
ہندوتوا نظریے کے تحت مودی سرکار کی سفاکی و قتل و غارت کے ذریعے خالصتان جدوجہد دبانے کی کوشش میں مصروف عمل ہے۔ خالصتان تحریک کے رہنماؤں کے مطابق بھارت میں سکھ رہنماؤں کے قتل کی عالمی سطح پر سازشیں کی جا رہی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کینیڈین سرزمین پر بھارتی جاسوسی اور دھونس کی جواب دہی کے لیے سکھ برادری سراپا احتجاج ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کے مطابق خالصتان تنظیم سِکھز فار جسٹس کا وینکورمیں بھارتی قونصلیٹ کے سامنے احتجاج کا اعلان کیا ہے ۔ سِکھز فار جسٹس کا دعویٰ ہے کہ بھارت خالصتان تحریک کو دہشتگرد کہتا ہے جب کہ اصل دہشت گرد نئی دہلی اور بھارتی مشنز میں بیٹھے ہیں۔
بھارتی قونصلیٹ کے باہر تاریخی احتجاج کرنے کے لیے سِکھز فار جسٹس نے میڈیا ایڈوائزری بھی جاری کر دی ہے، جس کے مطابق خالصتان کے حامی بھارتی قونصلیٹ کے باہر تاریخی احتجاج کریں گے۔ 18 ستمبر 2023 کو کینیڈین وزیرِاعظم جسٹن ٹروڈو نے اعلان کیا تھا کہ ہردیپ سنگھ نجرکے قتل میں بھارتی ایجنٹوں کے کردار کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
میڈیا ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ بھارتی قونصلیٹ آج بھی خفیہ جاسوس نیٹ ورکس اور نگرانی کے ذریعے خالصتان تحریک کے حامیوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ خطرے کی سنگینی پر کینیڈین پولیس نے ہردیب سنگھ نجر کے قتل کے گواہ اندرجیت سنگھ گوسل کو تحفظ کی پیشکش بھی کی۔
سکھ برادری نے اعلان کیا کہ ہردیب سنگھ نجر کا خون سکھ مزاحمت کا نعرہ بن چکا ہے۔ سکھوں کی عالمی جدوجہد انصاف ملنے تک نہیں رکے گی۔ 1984ءسے آج تک بھارت نے سکھ برادری کو ظلم، فریب اور تشدد کے سوا کچھ نہیں دیا۔ بھارت نے سفارت خانوں کو خفیہ کمانڈ سینٹرز میں تبدیل کرکے بیرون ملک سکھوں کو نشانہ بنایا۔
کینیڈا میں ہردیب سنگھ نجر کا قتل بھارت کی سرحد پار دہشت گردی کو بے نقاب کرتا ہے۔ امریکا اور برطانیہ میں سکھ رہنماؤں پر حملے بھارتی ریاستی منصوبہ بندی کا حصہ ہیں۔ مودی کے ظلم و جارحیت کیخلاف خالصتان تحریک اب عالمی تحریک کا روپ دھار چکی ہے۔