بحریہ یونیورسٹی ہیلتھ سائنسز کیمپس کراچی میں ڈینٹل کالج اور اسپتال کی نئی عمارت کا افتتاح
اشاعت کی تاریخ: 19th, September 2025 GMT
سٹی 42 : چیف آف دی نیول اسٹاف، ایڈمرل نوید اشرف (نشان امتیاز، نشان امتیاز (ملٹری)، تمغہ بسالت) نے بحریہ یونیورسٹی ہیلتھ سائنسز کیمپس کراچی میں ڈینٹل کالج اور اسپتال کی نئی عمارت کا افتتاح کردیا۔
بحریہ یونیورسٹی ڈینٹل کالج اور اسپتال کی تعمیر صحت عامہ اور طبی تعلیم کے شعبوں میں ایک اہم سنگِ میل ہے۔
چیف آف دی نیول اسٹاف نے طبی تعلیم میں پاک بحریہ کی کاوشوں پر اظہارِ اطمینان کیا۔ نیول چیف نے جدید سہولیات سے آراستہ اس عمارت کے قیام پر بحریہ یونیورسٹی کی کاوشوں کو سراہا، کہا کہ ادارہ اخلاقی و پیشہ ورانہ اقدار سے آراستہ ڈینٹل ماہرین تیار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔
پاکستان نے کامن ویلتھ بیچ ہینڈ بال چیمپئن شپ میں سری لنکا کو شکست دیدی
تقریب میں پاک بحریہ کے سینئر عہدیداران، میڈیکل، ڈینٹل اور الائیڈ ہیلتھ سائنسز کے ممتاز ماہرین نے شرکت کی۔
سورس : آئی ایس پی آر
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: بحریہ یونیورسٹی
پڑھیں:
قرآن ایک ماڈرن بک آف سائنسز ہے، پروفیسر ڈاکٹر حسین قادری
کریسنٹ کالج میں فکری نشست سے خطاب کرتے ہوئے صدر منہاج القرآن کا کہنا تھا کہ اسلام نے انسانیت کو امن کے تصور سے آشنا کیا، تاریخ کو جھٹلایا نہیں جا سکتا، اُمت کے نوجوانوں کو فتنہ دہریت سے بچانا ہو گا، سوشل میڈیا کے ذریعے فکری انتشار پھیلایا جارہا ہے، بڑے غیرمحسوس انداز میں سوشل ڈسکشنز کا آغاز مذہب پر تنقید سے ہوتا ہے اور پھر بحث خدا کے وجود کی نفی تک پہنچا دی جاتی ہے، ایمان و کردار کی حفاظت علمائے کرام، اساتذہ اور والدین کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کریسنٹ کالج شادمان لاہور میں منعقدہ ایک فکری نشست میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ قرآن ایک ماڈرن بک آف سائنسز ہے، اسلام نے انسانیت کو امن کے تصور سے آشنا کیا، تاریخ کو نہ بدلا جا سکتا ہے اور نہ جھٹلایا جا سکتا ہے، امت کے نوجوانوں کو لادینیت اور دہریت کے فتنہ سے بچانا ہوگا۔ سوشل میڈیا کے ذریعے فکری انتشار پھیلایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بڑے غیرمحسوس انداز میں سوشل ڈسکشنز کا آغاز مذہب پر تنقید سے ہوتا ہے اور پھر بحث خدا کے وجود کی نفی تک پہنچا دی جاتی ہے، ایمان و کردار کی حفاظت علمائے کرام، اساتذہ اور والدین کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ تصوف کیخلاف بھی نیم خواندہ ذہن زہر اگلنے میں مصروف ہیں جبکہ تصوف تزکیہ نفس، روحانی بالیدگی اور باطنی تطہیر کا نام ہے۔
انہوں نے کہا کہ دین کیخلاف ہونیوالے پروپیگنڈا کا واحد جواب کتاب سے دوستی ہے، دنیا کا کوئی الہامی یا غیرالہامی مذہب ایسا نہیں جس میں خدا کے وجود سے انکار کیا گیا ہو۔ لادینیت کے فتنے کو 21ویں صدی میں سوشل میڈیا کے منفی استعمال سے قوت ملی، اسلام نے ابتدائی صدیوں میں ترقی اور انسانی خدمت کے معیار قائم کئے۔ نشاۃ ثانیہ کیلئے امت کو علم و تحقیق سے ٹوٹے ہوئے تعلق کو بحال کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ من گھڑت روایات اور مطالعہ کے فقدان کی وجہ سے دین کو صحیح طریقے سے پیش نہیں کیا جا رہا۔ انہوں نے کہا کہ خدا کے وجود سے نفی کا مطلب خود کو کھلی آنکھوں کیساتھ دھوکہ دینا ہے۔ انسانی جسم میں ایک جین ایسا ہے جو انسان کو خدا کی تلاش کی تحریک دیتا ہے۔ اسلام ایک جدید سائنٹیفک ضابطہ حیات ہے، جسے قرآن نے کھول کھول کر بیان کیا۔ ایک سازش کے تحت امت مسلمہ کے نوجوانوں کو قرآن و حدیث سے بیگانہ کیا جا رہا ہے۔ آج اسلام پر انتہا پسندی کا الزام لگایا جاتا ہے حالانکہ اسلام ہی وہ واحد مذہب ہے، جس نے انسانیت کو امن کے تصور سے آشنا کیا۔