پاک سعودیہ دفاعی معاہدے سے ایک روز قبل ایران کی اہم شخصیت نے محمد بن سلمان سے ملاقات کی:صحافی کامران یوسف
اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )سابق سینیٹر مشاہد حسین سید نے انکشاف کیاہے کہ مجھے پاکستان میں ایرانی سفیر نے بتایا کہ اسرائیل کیخلاف جنگ میں دو ملکوں نے ہماری مدد کی ایک سعودی عرب اور دوسرا پاکستان ہے ۔
تفصیلات کے مطابق صحافی کامران یوسف نے کہا کہ چین نے کچھ عرصہ پہلے ایران اور سعودی عرب میں مفاہمت کروائی جس سے چیزیں آسان ہوئی ، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان معاہدے سے ایک روز پہلے ایران کی اہم شخصیت علی لاریجانی ریاض میں موجود تھے اور ان کی محمد بن سلمان سے ملاقات ہوئی۔
سابق سینیٹر مشاہد حسین سید نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ 2023 میں چین نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات ٹھیک کروائے ، ہم تو پہلے بھی سعودی عرب اور ایران کے درمیان توازن رکھتے رہے ہیں، اب ایران اور سعودی عرب اتحادی ہیں، جب پچھلے دنوں ایرانی سفیر کے ساتھ ملاقات ہوئی تو وہ کہنے لگے کہ اسرائیل کیخلاف جنگ میں دو ملکوں نے ہمارا ساتھ دیاہے ایک پاکستان ہے اور دوسرا سعودی عرب ہے ، میں نے کہا کہ سعودی عرب نے کس طرح دیا ؟ جس پر وہ کہنے لگے کہ شاہ سلمان کی جانب سے پیغام موصول ہوا تھا۔
سوشل میڈیا پر دولت کی نمود و نمائش کرنے والے امیروں کی شامت آگئی، کارروائی کا فیصلہ
مشاہد حسین سید کا کہناتھا کہ محمد بن سلمان کے چھوٹے بھائی خالد بن سلمان وہ پیغام لے کر سپریم لیڈر کے پاس گئے تھے اور یقین دہانی کروائی کہ ہم آپ کے خلاف نہیں بلکہ آپ کے ساتھ ہیں، علی لاریجانی جو کہ ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے سیکرٹری ہیں اور سپریم لیڈر کے خاص ہیں، وہ محمد بن سلمان کے ساتھ ملاقات کر رہے تھے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: اور سعودی عرب
پڑھیں:
پاکستان اور سعودی عرب کا دفاعی معاہدہ خوش آئند اور وقت کی اہم ضرورت قرار: امیرِ قطر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دوحہ میں صدرِ مملکت آصف علی زرداری اور امیرِ قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی کے درمیان ہونے والی ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کے فروغ اور علاقائی تعاون پر اہم گفتگو ہوئی۔ امیرِ قطر نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان عرب دفاعی معاہدے کو خوش آئند اور بروقت اقدام قرار دیا۔
ملاقات میں بلاول بھٹو زرداری اور پاکستانی سفیر بھی شریک تھے۔ صدر زرداری نے امیرِ قطر کو حکومت اور عوامِ پاکستان کی جانب سے نیک تمناؤں کا پیغام پہنچایا۔
قطری ایوانِ امارت سے جاری اعلامیے کے مطابق دونوں رہنماؤں نے برادرانہ اور تاریخی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ صدر زرداری نے قطر کی جانب سے افغان امن مذاکرات کی میزبانی اور افغانستان سے متعلق مثبت کردار کو سراہا، جب کہ امیرِ قطر نے امید ظاہر کی کہ پاکستان خطے کے موجودہ چیلنجز پر قابو پا کر استحکام کی راہ پر گامزن رہے گا۔
صدر زرداری نے دفاع، دفاعی پیداوار، زراعت اور غذائی تحفظ کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کی تجویز پیش کی جس پر امیرِ قطر نے اتفاق کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو فوری رابطے کی ہدایت کی۔
امیرِ قطر نے پاکستانی کمیونٹی کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے ان کی تعداد میں اضافے کی خواہش ظاہر کی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک منفرد حیثیت رکھتا ہے جو چین، مغرب اور خلیجی ممالک کے ساتھ متوازن تعلقات رکھتا ہے، اور قطر کو پاکستان کی کامیابیوں پر فخر ہے۔
اعلامیے کے مطابق صدر زرداری نے امیرِ قطر کو دورۂ پاکستان کی دعوت دی جسے انہوں نے قبول کرتے ہوئے آئندہ سال کے اوائل میں پاکستان آنے کا اعلان کیا۔