City 42:
2025-11-05@09:07:27 GMT

ریلویز نے ٹرینوں کی حالیہ آئوٹ سورسنگ معطل کر دی

اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT

سٹی 42 : پاکستان ریلوے نے ٹرینوں کی حالیہ آئوٹ سورسنگ معطل کر دی ہے۔

 وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی کی سربراہی میں اجلاس کے دوران مسافر ٹرینوں کی آوٹ سورسنگ اوپن نیلامی کے ذریعے کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ 

 ریلوے حکام نے اپنی 11 ٹرینوں کو آوٹ سورس کرکے پرائیویٹ سیکٹر کے تعاون سے چلانے کا فیصلہ کیا تھا۔

 ذرائع کے مطابق ٹرینوں کی ٹیکنیکل بڈز کھلنے کے بعد فنانشل بڈز بھی چند روز قبل کھولی گئی تھیں، جس میں 9 ٹرینوں کے لئے پرائیویٹ کمپنیوں نے اپنی فنانشل بڈز جمع کرائیں۔

سائبر اٹیک سے سنگین بحران؛ درجنوں فلائٹس منسوخ، تاخیر کاشکار

 پاکستان ریلوے کو اپنی 9 ٹرینوں کے لئے 7 ارب 90 کروڑ 30 لاکھ روپے کی فنانشل بڈز موصول ہوئیں۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: ٹرینوں کی

پڑھیں:

طالبان دہشت گردوں کی سہولت کاری کر رہے ہیں، پاکستان اپنی سیکیورٹی خود یقینی بنائے گا،  ڈی جی آئی ایس پی آر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان کی سلامتی و استحکام کی ذمہ داری اور ضمانت مسلح افواج ہیں اور یہ ضمانت کسی بیرونی دارالحکومت یا کابل کو نہیں دی جا سکتی، دہشت گردی، منشیات کی کشتکاری اور غیر ریاستی عناصر کے ساتھ مل کر کام کرنے والے گروپس کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی۔

سینئر صحافیوں کو بریفنگ  دیتے ہوئے  جنرل احمد شریف نے  کہا کہ پاکستان نے کبھی طالبان کی آمد پر جشن نہیں منایا  اور واضح کیا کہ ریاستی اداروں کا رویہ واضح ہے،  ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کے خلاف آپریشنز جاری ہیں، ملک کی سکیورٹی کا نظم و نسق فوج کے کنٹرول اور ذمہ داری میں ہے اور اس ضمانت کا تقاضا کابل سے نہیں کیا جا سکتا۔

ڈرونز کے حوالے سے سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کا امریکا کے ساتھ کوئی معاہدہ موجود نہیں ہے جس کے تحت ڈرونز پاکستان سے افغانستان جا رہے ہوں، اور وزارت اطلاعات نے بھی اس بارے میں وضاحتیں جاری کی ہیں،  طالبان رجیم کی جانب سے ڈرون آپریشن کے حوالے سے کوئی باقاعدہ شکایت موصول نہیں ہوئی۔

جنرل نے استنبول میں طالبان کو واضح ہدایات دینے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کو قابو میں رکھنا اور ان کے خلاف کارروائی کرنا افغان فریق کی ذمہ داری ہے،جو عناصر ہمارے خلاف آپریشنوں کے دوران بھاگ کر افغانستان چلے گئے، انہیں واپس کر کے آئین و قانون کے مطابق نمٹایا جائے تو بہتر ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے علاقائی مسائل پر بھی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ اصل مسئلہ دہشت گردی اور جرائم پیشہ عناصر کا مشترکہ گٹھ جوڑ ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ منشیات کی کاشت اور اسمگلنگ سے حاصل ہونے والی آمدنی جنگجوؤں، وار لارڈز اور بعض افغان گروہوں کو منتقل ہوتی ہے، جس نے خطے میں بدامنی کو تقویت دی ہے۔

سرحدی امور پر انہوں نے بتایا کہ پاکستان افغانستان سرحد تقریباً 2,600 کلومیٹر طویل ہے اور ہر 25 تا 40 کلو میٹر پر چوکیوں کی موجودگی کے باوجود پہاڑی اور دریا ئی علاقوں کی وجہ سے ہر جگہ چوکی قائم کرنا ممکن نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ افغان سرحدی گارڈز بعض اوقات دہشت گردوں کو سرحد پار کروانے کے لیے فائرنگ میں معاونت کرتے ہیں، جس کا پاکستان جواب دیتا ہے۔

فوجی عہدوں کے قیام یا دیگر انتظامی امور کے بارے میں انہوں نے واضح کیا کہ اس نوعیت کے فیصلے حکومت کا اختیار ہیں، فوج نے وادی تیرہ میں براہِ راست آپریشن کا دعویٰ نہیں کیا اور اگر کوئی آپریشن ہوا تو اسے شفاف انداز میں بتایا جائے گا؛ تاہم انٹلی جنس بیسڈ کارروائیوں میں کافی جانیں ضائع ہوئی ہیں۔

وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • مسافر اور کارگو ٹرینوں کا خوفناک تصادم، 11 افراد جاں بحق، 20 زخمی
  • پاکستان اور ایران نے حالیہ جنگوں میں ثابت کیا ہم بہت مضبوط لوگ ہیں:عطا تارڑ
  • پاکستان، ایران نے حالیہ جنگوں میں ثابت کیا ہم مضبوط لوگ ہیں، عطا تارڑ
  • یومِ اقبال: 9 نومبر کوکوئی اضافی تعطیل نہیں ہوگی
  • پنجاب، سندھ کے میدانوں نے دھند کا غلاف اوڑھ لیا، ٹرینوں کی آمدورفت میں تاخیر
  • طالبان دہشت گردوں کی سہولت کاری کر رہے ہیں، پاکستان اپنی سیکیورٹی خود یقینی بنائے گا،  ڈی جی آئی ایس پی آر
  • لاہور اورراولپنڈی کے درمیان چلنے والی ’’ سبک ریل کار ‘‘میں نئے ریک کا افتتاح
  • لاہور تا راولپنڈی ریل کار کے نئے ریک کا افتتاح 
  • لاہور تا راولپنڈی ریل کار کے نئے ریک کا افتتاح کر دیا گیا
  • جب آپ رنز بناتے ہیں تو جیت کا یقین ہوتا ہے، بابر اعظم اور سلمان علی آغا کی دلچسپ گفتگو