سماجی کارکن نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ایسے ووٹرز کی تعداد پورے بہار میں لاکھوں تک پہنچ سکتی ہے، یہ ایک انتہائی تشویشناک صورتحال ہے جو انتخابی نتائج پر اثر انداز ہوسکتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وکیل اور سماجی کارکن پرشانت بھوشن نے ایک سنگین دعویٰ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کئی افراد کے نام نہ تو نئی مسودہ انتخابی فہرست میں ہیں اور نہ ہی حذف شدہ ووٹرز کی فہرست میں۔ یہ افراد پہلے کی انتخابی فہرستوں میں موجود تھے۔ یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جو انتخابی عمل کی شفافیت پر سوال اٹھاتا ہے۔ پرشانت بھوشن نے اس معاملے کی گہرائی سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ شیخ پورہ اسمبلی حلقے کے تین پولنگ بوتھوں پر ایسے نو کیسز سامنے آئے ہیں۔ حیران کن طور پر یہ تمام نو افراد اقلیتی برادری سے تعلق رکھتے ہیں، یہ انکشاف اے این سنہا انسٹی ٹیوٹ کے ایک اسسٹنٹ پروفیسر کی تحقیق سے ہوا ہے۔

پرشانت بھوشن نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ایسے ووٹرز کی تعداد پورے بہار میں لاکھوں تک پہنچ سکتی ہے۔ یہ ایک انتہائی تشویشناک صورتحال ہے جو انتخابی نتائج پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔ اس سال جنوری میں بہار کی ووٹر لسٹ میں تقریباً 8 کروڑ ووٹرز تھے۔ خصوصی گہری نظرثانی (SIR) کے بعد 65 لاکھ سے زیادہ نام حذف کر دیے گئے۔ ان میں مردہ، لاپتہ، منتقل شدہ اور متعدد بار درج نام شامل ہیں۔ سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ صرف سات ماہ میں 22 لاکھ افراد کی موت کیسے ہوگئی، کئی ایسے افراد بھی پائے گئے ہیں جنہیں مردہ قرار دیا گیا تھا لیکن وہ زندہ ہیں۔

پرشانت بھوشن نے الیکشن کمیشن پر بدنیتی کا الزام لگایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کمیشن آدھار کو رہائش اور تاریخ پیدائش کے ثبوت کے طور پر قبول کرنے سے گریز کر رہا ہے۔ یہ سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی ہے۔ سپریم کورٹ اس وقت SIR کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کی سماعت کر رہا ہے۔ عدالت نے شفافیت پر زور دیا ہے اور کہا ہے کہ اگر بے ضابطگی پائی گئی تو پورا عمل منسوخ ہو سکتا ہے۔ اسسٹنٹ پروفیسر ودیارتھی وکاس نے حسین آباد گاؤں کے لوگوں کی مدد کی۔ ان کے نام ووٹر لسٹ سے غائب تھے، لیکن وہ حذف شدہ ووٹرز کی فہرست میں بھی نہیں تھے۔ بعد میں پتہ چلا کہ ان کے نام مسودہ فہرست میں بھی نہیں تھے۔ تحقیق سے پتہ چلا کہ امتیاز خان، رونق خاتون، شہناز خاتون سمیت نو افراد کے نام دونوں فہرستوں سے غائب تھے، ان کے پاس انتخابی شناختی کارڈ (EPIC) نمبر موجود ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پرشانت بھوشن نے فہرست میں ووٹرز کی کیا ہے کے نام

پڑھیں:

مصر کے میوزیم سے فرعون کا 3 ہزار سال پرانا سونے کا قیمتی کڑا غائب

کڑے کی تصویر تمام ہوائی اڈوں، سمندری بندرگاہوں اور زمینی سرحدی مقامات پر بھیج دی گئی

قاہرہ کے مصری میوزیم سے تقریبا 3 ہزار سال پرانا سونے کا کڑا (بریسلیٹ)لاپتہ ہوگیا ہے جو ایک فرعون کی ملکیت تھا۔ عرب ٹی وی کے مطابق یہ سونے کا کڑا، جس پر لاجورد کا نگینہ جڑا ہوا ہے، آخری بار میوزیم کے تحریر اسکوائر میں واقع ریسٹوریشن لیبارٹری میں دیکھا گیا تھا، وزارتِ سیاحت و آثارِ قدیمہ نے ایک بیان میں  مزید کہا کہ معاملہ اب قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں ووٹرز کی تعداد 13 کروڑ 50 لاکھ کے قریب پہنچ گئی
  • بار کونسل کے انتخابات صاف، شفاف ہوں گے، امجد پرویز
  • پاکستان میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 13 کروڑ 49 لاکھ سے تجاوز کرگئی
  • بھارتی ریاست کیرالا میں ’دماغ کھانے والے جراثیم‘ کی وبا شدت اختیار کرگئی، 19 افراد ہلاک
  • فرانس میں بجٹ کٹوتیوں کے خلاف لاکھوں افراد کا احتجاج، پولیس شیلنگ سے سیکڑوں زخمی
  • مصر کے میوزیم سے فرعون کا 3 ہزار سال پرانا سونے کا قیمتی کڑا غائب
  • فینٹانل بنانے والے اجزا کی اسمگلنگ: امریکا نے بھارتی کاروباری افراد کے ویزے منسوخ کردیے
  • ایک منظم سازش کے تحت ووٹر لسٹ سے بڑے پیمانے پر نام حذف کئے جارہے ہیں، راہل گاندھی
  • الیکشن کمیشن انتخابی عمل کو تباہ کرنے میں پیش پیش ہے، پرینکا گاندھی