شمالی سمندر کے نیچے کشودرگرہ کا 43 ملین سال پرانا گڑھا دریافت
اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT
سائنسدانوں نے تصدیق کی ہے کہ برطانیہ کے ساحل سے 80 میل دور شمالی سمندر کی تہہ میں موجود’’سلور پٹ‘‘ نامی گڑھا ایک کشودرگرہ کے ٹکراؤ سے وجود میں آیا تھا۔ یہ کشودرگرہ تقریباً 43 ملین سال قبل زمین سے ٹکرایا، جس کے نتیجے میں 100 میٹر اونچی سونامی آئی۔
یہ گڑھا تقریباً 2 میل چوڑا ہے اور 12 میل چوڑے دائرہ نما فالٹس سے گھرا ہوا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ کشودرگرہ تقریباً ایک ’’کیتھیڈرل‘‘ کے سائز کا تھا، جو سمندر میں گرا اور زمین کی سطح پر نمایاں تبدیلی لایا۔
یہ دریافت حالیہ جدید زلزلہ امیجنگ، چٹانوں کے خوردبینی تجزیے، اور عددی ماڈلز کے ذریعے کی گئی۔ تحقیقاتی ٹیم کی قیادت ایڈنبرا کی ہیریوٹ واٹ یونیورسٹی کے ماہر ارضیات ڈاکٹر اوسڈیان نکلسن نے کی، جن کا کہنا ہے کہ یہ زمین پر محفوظ رہ جانے والے چند نایاب سمندری اثرات میں سے ایک ہے۔
اگرچہ یہ گڑھا میکسیکو کے معروف کریٹر جتنا بڑا نہیں، جس نے 66 ملین سال قبل ڈائنوسارز کا خاتمہ کیا، لیکن یہ برطانیہ کے قریب دریافت ہونے والا واحد بڑا اثر انگیز گڑھا ہے، اور زمین پر کشودرگرہ کے اثرات کو سمجھنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
امریکی دباؤ پر عراق ترکمان گیس ڈیل ناکام
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بغداد (انٹرنیشنل ڈیسک) عراق کی ترکمانستان سے گیس خریدنے کی کوشش امریکی دباؤ کے باعث ناکام ہوگئی۔ اس معاہدے کے تحت ترکمانستان سے گیس ایران کے راستے عراق پہنچائی جانی تھی تاکہ ملک میں بجلی کی قلت کم ہو سکے، لیکن امریکا نے اس ڈیل کی منظوری دینے سے انکار کر دیا۔ عراقی وزیراعظم کے توانائی امور کے مشیر عادل کریم نے کہا کہ اگر یہ معاہدہ آگے بڑھایا گیا تو عراقی بینکوں اور مالیاتی اداروں پر امریکی پابندیاں لگ سکتی ہیں، اس لیے فی الحال یہ معاہدہ معطل کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ عراق پچھلی ایک دہائی سے اپنی بجلی کی بڑی ضرورتیں ایران سے گیس لے کر پوری کر رہا ہے۔ 2024 ء میں ایران سے 9.5 ارب کیوبک میٹر گیس درآمد کی گئی۔ لیکن امریکی پابندیوں کے باعث ان سپلائی پر بھی خطرات منڈلا رہے ہیں۔ عراق کی بجلی کی طلب گرمیوں میں سب سے زیادہ بڑھ جاتی ہے اور روزانہ تقریباً 45 ملین کیوبک میٹر گیس درکار ہوتی ہے۔ ایران سے گیس نہ ملنے کے باعث ملک میں بجلی کی پیداوار میں تقریباً 3 ہزار میگاواٹ کی کمی آچکی ہے، جو تقریباً ڈھائی ملین گھروں پر اثر انداز ہوئی ہے۔ترکمان ڈیل ناکام ہونے کے بعد عراق اب قطر اور عمان سے ایل این جی درآمد کرنے کے منصوبے بنا رہا ہے اور اس کے لیے ایک فلوٹنگ ٹرمینل لیز پر لینے کی تیاری ہے۔ اس کے ساتھ حکومت نے ٹوٹل انر جیز، بی پی اور شیورون جیسی بڑی کمپنیوں کے ساتھ منصوبوں پر بھی دستخط کیے ہیں۔