اسٹریٹجک اسٹڈیز کے مرکز کے سربراہ بریگیڈیئر جنرل احمد رضا پوردستان نے ڈیفنس پریس کو انٹرویو میں ائیر ڈیفنس کو اپ گریڈ کرنے کے بارے میں کہا کہ ہمارے پاس زیادہ تر دفاعی نظام مقامی ہیں، اور ان کے ڈیزائن، تعمیر، اور دیکھ بھال اختراعی سوچ رکھنے والے ایرانی نوجوان انجام دیتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی افواج کے اسٹراٹیجک اسٹڈیز سینٹر کے سربراہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ صیہونی حکومت امریکہ اور مغربی ممالک کی بھرپور حمایت کے ساتھ اسلامی ایران کے ساتھ میدان جنگ میں داخل ہوئی اور 12 روزہ دفاع مقدس میں اسلامی جمہوریہ ایران نے نہ صرف صیہونی حکومت بلکہ نیٹو کی تمام فوجی صلاحیتوں کا کامیابی سے مقابلہ کیا۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کے اسٹریٹجک اسٹڈیز کے مرکز کے سربراہ بریگیڈیئر جنرل احمد رضا پوردستان نے ڈیفنس پریس کو انٹرویو میں ائیر ڈیفنس کو اپ گریڈ کرنے کے بارے میں بھی بتایا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے امریکی، عبری اور مغربی اتحاد کو کچل کر رکھ دیا، انہوں نے ایران کیخلاف جارحیت میں کسی بین الاقوامی قانون اور عالمی معاہدے کا پاس نہیں رکھا۔ ان کا کہنا تھا کہ فضائی حملوں پر مبنی آپریشنز میں، حملہ آور کے سامنے سب سے پہلی رکاوٹ ائیر ڈیفنس ہی ہوتا ہے، اور دشمن اپنی جدید ترین ٹیکنالوجیز جیسے سائبر حملوں اور الیکٹرانک وارفیئر کے ذریعے فضائی دفاعی نظام کو رکاوٹ سمجھتے ہوئے اسے تباہ کی کوشش کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایرانی مسلح افواج کے پاس زیادہ تر دفاعی نظام مقامی ہیں، اور ان کے ڈیزائن، تعمیر، اور دیکھ بھال اختراعی سوچ رکھنے والے ایرانی نوجوان انجام دیتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 12 روزہ دفاع مقدس کے فوراً بعد، ضروری سائنسی، تکنیکی اور صنعتی کوششیں اس نظام کی بحالی، تعمیر نو اور اسے جدید خطوط پر تیار کرنے کے لیے بہت سے قدم اٹھائے گئے ہیں، خدا کا شکر ہے کہ ہم کامیاب رہے ہیں۔ امیر پوردستان نے کہا کہ مطالعاتی اور تحقیقی مراکز کا ایک اہم کام اندرونی اور علاقائی ماحول کی مسلسل نگرانی اور واقعات کی پیشین گوئی کرنا ہوتا ہے، اس کے علاوہ، لڑائیوں کا تجزیہ اور جائزہ لینا اور سیکھے گئے تجربات اور اسباق کو مرتب کرنا ان مراکز کے ذمے ہوتا ہے، اس سلسلے میں اب تک بہت سی خصوصی نشستیں ہو چکی ہیں اور ان نتائج کی قابل استفادہ وضاحت اور تالیف جاری ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ان کا کہنا تھا کہ

پڑھیں:

پاک سعودیہ دفاعی معاہدہ نیٹو طرز پرہے، عرب ممالک شریک ہوسکتے ہیں، خواجہ آصف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے حالیہ تاریخی دفاعی معاہدے پر وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ یہ معاہدہ نیٹو طرز پر ایک دفاعی چھتری فراہم کرتا ہے، جس کے تحت اگر کسی ایک ملک پر حملہ کیا گیا تو دوسرا ملک اس کے دفاع میں شریک ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ کسی مخصوص ملک کے خلاف نہیں بلکہ خطے میں امن، استحکام اور مشترکہ دفاع کے لیے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔

نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں خواجہ آصف نے کہا کہ اس معاہدے کے دروازے کھلے ہیں اور مستقبل میں دیگر عرب ممالک بھی اس میں شمولیت اختیار کرسکتے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ اقدام جارحانہ پالیسی کا حصہ نہیں بلکہ خطے میں استحکام اور توازن کی علامت ہے۔

وزیر دفاع نے مزید کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان فوجی تعاون کئی دہائیوں سے جاری ہے، پاکستانی افواج سعودی فوجیوں کی تربیت میں مسلسل کردار ادا کر رہی ہیں اور یہ معاہدہ اسی تعلق کو باضابطہ شکل دینے کا عمل ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ سعودی عرب میں موجود مقدس مقامات کا تحفظ پاکستان کے لیے ایک مقدس ذمہ داری ہے، جس پر کوئی سمجھوتا ممکن نہیں۔

ایٹمی پروگرام سے متعلق سوال پر خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی قوت ہے اور اس کی صلاحیتیں دفاعی دائرہ کار میں شامل ہیں لیکن ان کے استعمال میں ہمیشہ احتیاط اور ذمہ داری کو مقدم رکھا جاتا ہے۔

افغانستان کی جانب سے دہشت گرد حملوں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کابل حکومت پر شدید تنقید کی اور کہا کہ پاکستان روزانہ اپنے شہریوں اور جوانوں کے جنازے اٹھا رہا ہے لیکن افغانستان اس مسئلے پر بالکل غیر مخلص رویہ اختیار کیے ہوئے ہے۔

سیاسی مبصرین کے مطابق پاک سعودی معاہدہ خطے کی اسٹریٹیجک صورتِ حال میں بڑی تبدیلی کا پیش خیمہ بن سکتا ہے، جس نے نہ صرف بھارت کو تشویش میں ڈال دیا ہے بلکہ خطے کی دیگر طاقتوں کو بھی اپنی حکمت عملی پر نظر ثانی پر مجبور کردیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ممکنہ روسی حملے کا خطرہ، برطانوی جنگی طیاروں نے پولینڈ پر پروازیں شروع کردیں
  • ہمارا مقابلہ شیطان اور اس کے نظام سے ہے‘ پروفیسر ابراہیم
  • 12 روزہ جنگ عظیم ایرانی قوم کی طاقت اور یکجہتی کا مظہر تھی، عزیز ناصر زادہ
  • 12 روزہ جنگ عظیم ایرانی قوم کی طاقت اور یکجہتی کا مظہر تھی،
  • اللّٰہ کا خوف اور اچھا نظام چیزوں کو ٹھیک کرتا ہے: حافظ نعیم الرحمان
  • پاک، سعودی دفاعی معاہدہ نیٹو طرز پر ہے، دیگر عرب ممالک شامل ہو سکتے ہیں، خواجہ آصف
  • پاک سعودیہ دفاعی معاہدہ نیٹو طرز پرہے، عرب ممالک شریک ہوسکتے ہیں، خواجہ آصف
  • پاک سعودی دفاعی معاہدہ نیٹو طرز پر ہے، دیگر عرب ممالک شامل ہو سکتے ہیں، خواجہ آصف
  • پاکستان اور سعودی عرب کا معاہدہ اسلامی ممالک کے مشترکہ دفاع کا آغاز ہے، فضل الرحمان