data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی( اسٹاف رپورٹر )کراچی میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے اور خاص طور پر پولیس، خواجہ سرا اور صحافی نشانے پر ہیں۔اس طرح کے واقعات شہر کو غیر مستحکم کرنے کی سازش ہے۔ایسی کارروائیاں عام طور پر خوف پھیلانے اور اداروں کو کمزور کرنے کے لیے کی جاتی ہیں۔ان خیالات کا اظہار پاکستان سنی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل صاحبزادہ علامہ بلال سلیم قادری شامی نے حالیہ دہشت گردی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات پر گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ یہ ٹارگٹ کلنگ کا نیا رخ ہے۔خواجہ سرا کمیونٹی اور صحافیوں کو نشانہ بنانا معاشرتی تقسیم اور افراتفری پیدا کرنے کی کوشش ہو سکتی ہے۔قانون نافذ کرنے والے اداروں پر دباؤ بھی بہت زیادہ دباؤ ہے۔پولیس پر حملے ان کی کارروائیوں کو محدود کرنے اور دہشت گردوں کو کھلی چھوٹ دینے کی کوشش ہو سکتی ہے۔جرائم پیشہ عناصر اور دہشت گرد دونوں نے پہلے پولیس کو ٹارگٹ کیا پھر صحافیوں کو دھمکیاں اور ان پر حملے کیے جا رہے ہیں۔پولیس جرائم کو روکتی ہے اور صحافی اس کی نشاندہی کرتے ہیں اس لیے اس طرح کے واقعات کیے جا رہے ہیں کہ کوئی بھی اپنا کام ایمانداری سے نہ کرے۔

اسٹاف رپورٹر.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے واقعات

پڑھیں:

تین خواجہ سراؤں کے قتل کی تحقیقات میں اہم پیش رفت

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی( اسٹاف رپورٹر )میمن گوٹھ کے قریب تین خواجہ سراؤں کے قتل کی تحقیقات میں پولیس کو اہم سراغ مل گئے۔ حکام کے مطابق جائے وقوعہ سے مقتول خواجہ سرا کا ایک موبائل فون برآمد ہوا ہے، جبکہ دوسرا خواجہ سرا اپنا فون گھر پر ہی چھوڑ کر آیا تھا۔ تیسرے مقتول کے پاس موبائل فون موجود تھا یا نہیں، اس بارے میں تحقیقات جاری ہیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولین کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا۔ جائے وقوعہ سے ملنے والے 9 ایم ایم پستول کے خول فارنزک لیبارٹری بھجوا دیے گئے ہیں تاکہ اسلحے کے بارے میں مزید شواہد حاصل کیے جا سکیں۔تحقیقات کے دوران مقتولین کے موبائل فونز کا سی ڈی آر ریکارڈ حاصل کر لیا گیا ہے، جبکہ جائے وقوعہ کی جیو فینسنگ بھی مکمل کر لی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق حاصل شدہ ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی جا رہی ہے۔پولیس سرجن نے بتایا رات گئے تینوں لاشوں الیکس عرف عینی، جیئل عرف سمیرا اور اسماء کا میڈیکل معائنہ کیا گیا اور انکشاف کیا کہتینوں خواجہ سراؤں کو متعدد گولیاں ماری گئیں اور ان کی موت زیادہ خون بہنے کے باعث ہوئی۔

اسٹاف رپورٹر

متعلقہ مضامین

  • تین خواجہ سراؤں کے قتل کی تحقیقات میں اہم پیش رفت
  • سرکاری ملازم پر تشدد کیس: فرحان غنی پیش، دوران تفتیش رہا کرنے پر عدالت کا استفسار
  • کراچی: صحافی امتیاز شیخ ٹارگٹ حملے میں شدید زخمی، اسپتال منتقل
  • سپریم کورٹ : بیوی کو عدالت کے اندر قتل کرنے والے شوہر کی سزائے موت کے خلاف اپیل خارج
  • فرحان غنی کو کس قانون کے تحت رہا کیا گیا؟ عدالت نے ریکارڈ طلب کرلیا
  • دہشت گردی کا تسلسل اور قومی ذمے داری کا تقاضا
  • سکیورٹی فورسز کا ڈی آئی خان میں آپریشن، فتنہ الہندوستان کے 7 دہشت گرد ہلاک
  • کراچی میں فائرنگ کے واقعات میں 2 افراد جاں بحق
  • بلوچستان، ستمبر میں دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ، حکومت امن قائم کرنے کے لیے کیا کررہی ہے؟