سپر اسٹار ماہرہ خان نے شوبز کی دنیا میں قدم کیسے رکھا؟
اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT
معروف ڈائریکٹر اور پروڈیوسر وجاہت رؤف نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے پاکستان شوبز کی سپر اسٹار ماہرہ خان کو شوبز کی دنیا میں متعارف کروایا تھا۔
پروڈیوسر وجاہت رؤف اپنی اہلیہ اور پروڈیوسر شازیہ وجاہت کے ساتھ ایک پوڈکاسٹ میں شریک ہوئے جہاں انہوں نے مختلف موضوعات پر گفتگو کی۔
وجاہت رؤف نے بتایا کہ انہوں نے کئی برس قبل ایک ایونٹ میں ماہرہ خان کو ڈانس کرتے دیکھا اور ان کے انجوائے کرنے کے انداز نے انہیں بےحد متاثر کیا، جس کے بعد انہوں نے ٹھال لی کہ وہ ماہرہ کو ٹی وی پر لے کر آئیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ پھر انہوں نے ماہرہ سے رابطہ کیا اور انہیں ایک نجی ٹی وی پر بطور وی جے ہائر کیا۔
وجاہت نے مزید کہا کہ ماہرہ نے ان کے ساتھ اس چینل پر تین سے چار سال کام کیا۔ وجاہت اور ان کی اہلیہ نے کہا کہ وہ معاوضے اور مصروفیات کی وجہ سے ماہرہ کے ساتھ مزید کام نہیں کر سکے مگر مستقبل میں وہ ماہرہ اور فواد خان کے ساتھ کام کرنا چاہیں گے۔
واضح رہے کہ ماہرہ خان نے 2006 میں بطور وی جے شوبز کیرئیر کا آغاز کیا تھا بعد ازاں مشہور ڈرامے 'ہمسفر' اور فلم 'بول' سے انہوں نے پاکستان سمیت بین الااقوامی سطح پر شہرت حاصل کی اور انہیں بالی ووڈ میں انہیں شاہ رخ خان کے ساتھ فلم 'رئیس' میں کام کرنے کا موقع بھی ملا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ماہرہ خان انہوں نے شوبز کی کے ساتھ
پڑھیں:
اسٹرینجر تھنگز اسٹار نے ساتھی اداکار پر ہراسانی کا مقدمہ کردیا
مشہور زمانہ سیریز ’اسٹرینجر تھنگز‘ کے نئے سیزن کی ریلیز سے قبل کاسٹ کے دو اہم اداکاروں کے حوالے سے سامنے آنے والی رپورٹس نے مداحوں کی توجہ حاصل کر لی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سیریز کی مرکزی اداکارہ ملی بوبی براؤن نے اپنے ساتھی اداکار ڈیوڈ ہاربر کے خلاف مبینہ طور پر ہراسانی اور دباؤ ڈالنے کی شکایت درج کرائی تھی۔
رپورٹس کے مطابق یہ شکایت جنسی نوعیت کی نہیں تھی، تاہم اس پر اندرونی سطح پر طویل انکوائری کی گئی جو کئی ماہ تک جاری رہی۔
ملی بوبی براؤن کی جانب سے عائد کیے گئے الزامات میں متعدد نکات شامل تھے، جنہیں تحریری طور پر جمع کرایا گیا تھا۔ یہ شکایت مبینہ طور پر 2023 کے آخر یا 2024 کے آغاز میں سامنے آئی، جس کے بعد سیریز کے آخری سیزن کی شوٹنگ شروع ہوئی۔ اس دوران ڈیوڈ ہاربر کی اہلیہ لِلی ایلن نے مبینہ الزامات کے دوران اپنے شوہر کی حمایت جاری رکھی۔
تاہم اس انکوائری کے نتائج، اس کی نوعیت، یا شوٹنگ پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں کوئی واضح معلومات سامنے نہیں آئیں۔ دوسری جانب ملی بوبی براؤن اور ڈیوڈ ہاربر کی جانب سے بھی اسٹرینجر تھنگز کے پروڈکشن ادارے نیٹ فلکس نے بھی اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔