WE News:
2025-11-07@17:51:14 GMT

جی ایچ کیو حملہ کیس: عمران خان کی درخواستیں مسترد

اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT

جی ایچ کیو حملہ کیس: عمران خان کی درخواستیں مسترد

راولپنڈی کی انسدادِ دہشتگردی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے دائر دونوں درخواستیں مسترد کر دیں۔ کیس کی سماعت اے ٹی سی جج امجد علی شاہ نے کی۔

عمران خان کے وکلا فیصل ملک اور سلمان اکرم راجہ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ استغاثہ کی نمائندگی زہیر شاہ اور اکرام امین منہاس نے کی۔

عمران خان کی جانب سے ایک درخواست میں 19 ستمبر کی سماعت کی سی سی ٹی وی فوٹیج مانگی گئی تھی، جبکہ دوسری درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ جب تک ہائی کورٹ ٹرائل کو جیل منتقل کرنے کے بارے میں فیصلہ نہیں دیتی، اس وقت تک کارروائی روک دی جائے۔

وکیل فیصل ملک نے مؤقف اپنایا کہ مؤکل سے مشاورت کے بغیر کارروائی میں حصہ نہیں لے سکتے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ عمران خان پچھلی سماعت پر بذریعہ لنک پیش ہوئے لیکن کارروائی کا بائیکاٹ کیا، اس لیے وکلا ہائی کورٹ سے رجوع کریں۔

استغاثہ نے مؤقف اختیار کیا کہ دفاعی ٹیم بار بار سماعت کا بائیکاٹ کر کے ٹرائل میں تاخیر چاہتی ہے، حالانکہ ابھی گواہوں کے بیانات باقی ہیں۔

دلائل سننے کے بعد عدالت نے دونوں درخواستیں مسترد کر دیں اور واضح کیا کہ ہائی کورٹ کے حکم کے بغیر کارروائی نہیں روکی جا سکتی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انسداد دہشتگردی عدالت بانی پی ٹی آئی جی ایچ کیو حملہ عمران خان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: انسداد دہشتگردی عدالت بانی پی ٹی ا ئی جی ایچ کیو حملہ

پڑھیں:

کیا ہائی کورٹ کادائرہ اختیارواپس لیا جاسکتا ہے ؟جسٹس جمال مندوخیل

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251106-08-15
اسلام آباد(صباح نیوز)سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئینی بینچ کے سینئر رکن جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیئے ہیں کہ سوال پوچھنا پڑتا ہے چاہے احمقانہ ہویانہ ہو۔ کیا ہائی کورٹ کادائرہ اختیارواپس لیا جاسکتا ہے۔ جبکہ جسٹس عقیل احمد عباسی نے ریمارکس دیئے ہیں کہ آئین کے آرٹیکل 199کے تحت قانون، ذیلی قانون سازی اور رولز کے نفاذ کے حوالہ سے ہائی کورٹ کوخصوصی دائرہ اختیارحاصل ہے۔ سروسز ٹربیونل کاکام بیٹھ کرقانون کے قانونی یاغیرقانونی ہونے کودیکھنا نہیں، آئین کے آرٹیکل 199کے تحت ہائی کورٹ کووسیع دائرہ اختیارحاصل ہے، آئینی عدالت کااختیار قانون کودیکھنا ہے ، ٹربیونل کایہ اختیارنہیں۔ سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں جسٹس جمال خان مندوخیل،جسٹس عقیل احمد عباسی، جسٹس شکیل احمد اور جسٹس عامرفاروق پر مشتمل 5رکنی آئینی بینچ نے بدھ کے روز سروس اورپی ایس ایس اور ایکس پی سی ایس افسران کی کیڈر کی تبدیلی کے معاملہ سندھ حکومت کی جانب سے 2018میں نافذ کئے جانے والے قانون کوسند ھ ہائی کورٹ کی جانب سے کالعدم قراردینے کے خلاف سندھ حکومت، رضا محمد شر، غلام مرتضیٰ، شفیق احمد، بابر صالح، عبدالرائوف، غلام علی المعروف طارق احمد اوردیگر کی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف دائر 11متفرق درخواستوں پر سماعت کی۔ درخواست گزاروں کی جانب سے سلمان اکرم راجہ فیصل صدیقی ایڈووکیٹ، افنان کریم کنڈی، سرمد ہانی بطور وکیل پیش ہوئے جبکہ مدعاعلیہان کی جانب سے سعد ممتاز ہاشمی، سینیٹر حامد خان ایڈووکیٹ، ذووالفقار خالد ملوکا، اجمل غفار طور اوردیگر بطور وکیل پیش ہوئے۔ سندھ حکومت کے وکیل سرمد ہانی کاکہنا تھا کہ دائرہ اختیارکامعاملہ تھا، آئین کے آرٹیکل 199کے تحت ہائی کورٹ معاملہ دیکھ سکتی ہے کہ نہیں، قانون کے مطابق سروسز ٹربیونل معاملہ دیکھ سکتا تھا،مقدمہ کی سماعت کے پہلے اوردوسرے رائونڈ میں ہائی کورٹ نے معاملہ کو غلط انداز میں سمجھا ۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • لاہور ہائیکورٹ میں جدید ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم قائم کردیا گیا
  • لاہور ہائی کورٹ میں جدید ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم نافذ
  • سپریم کورٹ: 27ویں آئینی ترمیم پر دلچسپ ریمارکس، کیس کی سماعت 2 ہفتوں کے لیے ملتوی
  • 27 ویں آئینی ترمیم، مجوزہ آئینی عدالت، 7 ججز، 68 سال ریٹائرمنٹ، ’’ کمانڈر آف ڈیفنس فورسز‘‘ کا نیا عہدہ متعارف کرانے پر غور
  • کراچی اور حیدرآباد میں بتدریج چڑیا گھر ختم کر کے قدرتی ماحول میں نیشنل پارک بنائیں: سندھ ہائی کورٹ
  • حسان نیازی کی کورٹ مارشل کارروائی کیخلاف درخواست پر اہم پیشرفت
  • علیمہ خان کو ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کرا دی گئی
  • کیا ہائی کورٹ کادائرہ اختیارواپس لیا جاسکتا ہے ؟جسٹس جمال مندوخیل
  •  سابق وفاقی وزیر شیخ رشید کو عمرہ ادائیگی کیلئے  جانے سے روک دیا گیا
  • کینیڈامیں تعلیم کے خواہش مند بھارتی طلبہ پریشان