علامہ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ کوئی جہاد کرنا چاہتا ہے تو فوج میں شامل ہوکر کرے۔

پاکستان علما کونسل کے سربراہ حافظ طاہر محمود اشرفی نے وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں سویت یونین کے آنے کے بعد ہم نے جہاد کیا لیکن وہ ریاست کی اجازت سے ہوا، اس کے بعد جو فساد ہوا اسے جہاد نہیں کہا جاسکتا۔

طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان کے علما نے ‘پیغامِ پاکستان’ میں واضح فتویٰ دیا کہ پاکستان کے اندر مسلح جدوجہد جائز نہیں، پاکستان کا آئین اسلامی دستور ہے، اگر کوئی نظام کو نہیں مانتا تو شہریت سے دستبردار ہوجائے۔ اگر پاکستان کے شہری ہیں تو وعدہ کررہے ہیں کہ آئین و قانون کو مانوں گا، آدھا تیتر آدھا بٹیر نہیں چلے گا۔

یہ بھی پڑھیے: کسی گروہ کو جہاد کا اعلان کرنے کا حق نہیں، جسے شوق ہے فوج جوائن کرے، طاہر اشرفی

انہوں نے کہا کہ حضرت علی اور امام حسین کے قاتل بھی کلمہ اور نماز پڑھتے تھے، فتنہ الخوارج بھی اسلام کا نام لے رہے ہیں اس لیے انہیں یہ نام دیا گیا۔ اسی طرح جو بلوچستان کے حقوق کی بات کررہے ہیں وہ غریبوں کے اسپتالوں اور سڑکوں کو نشانہ بناتے ہیں۔

طاہر محمود اشرفی نے سوال اٹھایا کہ کیا کسی پاکستانی نے افغانستان میں جاکر خودکش حملہ کیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ انصار مدینہ کے بعد پاکستان ہی وہ ملک ہے جس نے افغانوں کے لیے عظیم مثال قائم کی، اس کے باوجود ہمیں کلاشنکوف، خودکش اور ہیروئن کلچر ملا، اگر افغانستان دہشتگردوں کو نہیں روک سکتا تو ہمیں اجازت دیں، لیکن ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے شہریوں کا خون بہنا بند ہو۔

غزہ کے مسئلے پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 7 اکتوبر حماس کا نہیں نیتن یاہو کا منصوبہ تھا اور فلسطینی نوجوان استعمال ہوئے جس طرح ہمارے ہاں نوجوان خودکش حملوں کے لیے استعمال ہوئے، میں فلسطینیوں کے جذبے کو سلام پیش کرتا ہوں لیکن یہ دن دو ریاستی حل کے خلاف اسرائیلی سازش تھی۔ یہ محمد بن سلمان کی کامیابی ہے کہ اسرائیل کو بنانے والے برطانیہ نے فلسطین کو تسلیم کیا۔

یہ بھی پڑھیے: وزیر خارجہ کی فلسطین کے مسئلے سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت، دو ریاستی حل پر زور

ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب سے ہمارا روحانی معاہدہ پہلے سے تھا، دفاعی معاہدے پر بھی کافی عرصے سے کام ہو رہا تھا، یہ امت کے اتحاد کا پہلا دروازہ کھلا ہے، آئندہ اور بھی دروازے کھلیں گے، جب آپ فاتح بن جاتے ہیں تو سب آپ سے ملنا چاہتے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی فیلڈ مارشل عاصم منیر سے اس لیے ملاقات کی، ہم انڈیا سے جنگ نہیں چاہتے تھے لیکن جب جنگ مسلط ہوئی تو رافیل گرا دیے۔

طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ حکومت نے پیغام امن کمیٹی قائم کردی ہے، اس کا مقصد معاشرے میں شدت پسندی ختم کرنا ہے، اس کے ذریعے ‘پیغام پاکستان’ عام لوگوں تک پہنچائیں گے اور معاشرے میں شدت پسندی کو ختم کرکے مکالمے کو فروغ دیں گے، ہمیں مثبت خبر پھیلا کر منفی رویوں کی حوصلہ شکنی کرنا ہوگی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

7 اکتوبر Israel Palestine tahir ashrafi we news اسلامی جہاد جہاد خودکش حملے علامہ طاہر اشرفی غزہ کلاشنکوف کلچر.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: 7 اکتوبر اسلامی جہاد جہاد خودکش حملے علامہ طاہر اشرفی طاہر محمود اشرفی نے طاہر اشرفی نے کہا کہ

پڑھیں:

لاہور: چیئرمین پاکستان علماء کونسل طاہر اشرفی جامع مسجد توحید میں میڈیا سے گفتگو کررہے ہیں

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250922-08-27

متعلقہ مضامین

  • پاکستان سعودیہ معاہدہ پوری دنیا میں امن کا ضامن بنے گا: طاہر اشرفی
  • لاہور: چیئرمین پاکستان علماء کونسل طاہر اشرفی جامع مسجد توحید میں میڈیا سے گفتگو کررہے ہیں
  • برطانیہ و دیگر ممالک کا فلسطینی ریاست تسلیم کرنے کا خیر مقدم کرتے ہیں، طاہر اشرفی
  • برطانیہ ودیگر ممالک کا فلسطینی ریاست تسلیم کرنے کا خیر مقدم کرتے ہیں، طاہر اشرفی
  • سعودی عرب کیساتھ معاہدہ دنیا میں امن کا ضامن بنے گا: طاہر محمود اشرفی
  • جو جہاد کرنا چاہتا ہے پاک فوج جوائن کرلے، طاہر اشرفی
  • جس کو جہاد کا شوق ہے وہ فوج میں شامل ہو‘ علامہ طاہر اشرفی
  • جس کو جہاد کا شوق ہے وہ فوج کو جوائن کرے، علامہ طاہر اشرفی
  • جس کو جہاد کا شوق ہے وہ فوج کو جوائن کرے، طاہر اشرفی