چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی—فائل فوٹو

چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کا کہنا ہے کہ پاک سعودیہ دفاعی معاہدہ مسلم امہ کے اتحاد اور یکجہتی کا طاقتور پیغام ہے، یہ اسٹریٹجک دفاعی معاہدہ ایک سنگِ میل ثابت ہو گا۔

سعودی عرب کے 95ویں قومی دن کے حوالے سے جناح کنونشن سینٹر اسلام آباد میں تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس سے چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے خطاب کرتے ہوئے سعودی شاہ سلمان، ولی عہد محمد بن سلمان اور سعودی عوام کو نیک خواہشات کا پیغام دیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے ہمیشہ پُر عزم رہا ہے، حرمین شریفین کے تحفظ کو پاکستان اپنی مقدس ذمے داری سمجھتا ہے۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ حرمین شریفین کا تحفظ صرف ذمے داری ہی نہیں بلکہ مقدس فریضہ اور اعزاز ہے، انتہا پسندی، ابھرتے خطرات اور اسلاموفوبیا کے خلاف یکجہتی کی اشد ضرورت ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ جدید سعودی عرب شاہ سلمان، ولی عہد محمد بن سلمان کی جدوجہد کا ثمر ہے، سعودی عرب اسلامی دنیا میں استحکام، ایمان اور ترقی کی روشن علامت ہے۔

چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی کی سفارتی خدمات کو خراجِ تحسین کرتے پیش ہیں، دونوں ممالک کے تعلقات وقت کے ساتھ مزید مستحکم ہوئے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان سعودی عرب کا انتہائی قریبی دوست ملک ہیں، دونوں ممالک کے برادرانہ تعلقات خطے کے امن، ترقی و خوش حالی کے لیے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: یوسف رضا گیلانی چیئرمین سینیٹ

پڑھیں:

سعودی عرب کو امریکا سے ایف 35 طیارے ملنے کا امکان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا کی جانب سے سعودی عرب کو جدید ترین لڑاکا طیارے ایف35 فروخت کرنے پر غور جاری ہے، جس کے تحت 48 جدید اسٹیلتھ طیارے سعودی فضائیہ کے بیڑے میں شامل کیے جا سکتے ہیں۔ یہ پیش رفت مشرقِ وسطیٰ میں طاقت کے توازن پر نمایاں اثر ڈال سکتی ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق سعودی عرب نے باضابطہ طور پر ایف 35 طیارے خریدنے کی درخواست کی تھی، جس کے بعد ٹرمپ انتظامیہ نے اس درخواست پر تفصیلی جائزہ شروع کر دیا ہے۔ یہ معاہدہ اربوں ڈالر مالیت کا ہو گا اور اس کے لیے امریکی کابینہ اور کانگریس کی حتمی منظوری درکار ہوگی۔ اب تک پینٹاگون، وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ کی جانب سے اس معاملے پر کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا، تاہم امریکی دفاعی حکام کے مطابق، پینٹاگون ابھی اس ممکنہ دفاعی فروخت کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے رہا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ معاہدہ امریکی مفادات اور علاقائی سلامتی کے تقاضوں کے مطابق ہو۔ واضح رہے کہ سعودی عرب نے سال کے آغاز میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے براہِ راست درخواست کی تھی کہ اسے ایف 35 طیارے فراہم کیے جائیں۔ یہ طیارے امریکی دفاعی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن کی تیار کردہ جدید ترین جنگی مشینیں ہیں، جو اپنی ریڈار سے پوشیدہ رہنے کی صلاحیت اور اعلیٰ جنگی نظام کی بدولت دنیا بھر میں منفرد مقام رکھتی ہیں۔ دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر یہ معاہدہ طے پاتا ہے تو سعودی عرب مشرقِ وسطیٰ میں ایف 35 طیاروں کا مالک بننے والا پہلا عرب ملک بن جائے گا، جو خطے میں طاقت کے توازن پر گہرے اثرات مرتب کر سکتا ہے۔ امریکی حکام کے مطابق ابھی تک اس معاہدے پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا اور مستقبل میں اس کے ممکنہ اثرات، اسرائیل کے ساتھ امریکی دفاعی تعلقات سمیت کئی پہلوؤں سے مشاورت جاری ہے۔

انٹرنیشنل ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد، بین الپارلیمانی اسپیکرز کانفرنس، 40 ممالک کے رہنما شریک ہونگے
  • یوسف رضا گیلانی سے ایران کی اسلامی مشاورتی اسمبلی کے سپیکرکی ملاقات
  • زرداری کی امیر قطر، چینی نائب صدر سے ملاقاتیں،  پاکستان، سعودیہ دفاعی معاہدہ خوش آئند: شیخ تمیم
  • سعودی عرب کو امریکا سے ایف 35 طیارے ملنے کا امکان
  • بھارت اسرائیل دفاعی تعاون معاہدہ طے، نیتن یاہو دسمبر میں دہلی پہنچیں گے
  • 27 آئینی ترمیم کے لئے حکومت کا سینیٹ میں بھی مطلوبہ تعداد پوری ہونے کا دعویٰ
  • پاکستان اور سعودی عرب کا دفاعی معاہدہ خوش آئند اور وقت کی اہم ضرورت ہے: امیرِ قطر
  • پاکستان اور سعودی عرب کا دفاعی معاہدہ خوش آئند اور وقت کی اہم ضرورت قرار: امیرِ قطر
  • امریکا۔بھارت دفاعی معاہدہ: ٹرمپ کی دوہری محبت
  • سعودی ولی عہد محمد بن سلمان 18 نومبر کو وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ سے ملاقات کریں گے