4 شادیاں کیں اور 100 سے زاید بچوں کا باپ ہوں!
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250924-08-15
ابوظبی (مانیٹرنگ ڈیسک ) متحدہ عرب امارات کے محقق سعید مصباح الکیتبی نے شارجہ فورم کے دوران 4 بیویوں اور 100 سے زاید بچوں کا حیران کن انکشاف کیا ہے۔خلیجی اخبار ’ گلف نیوز ‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق ثقافتی ورثے کے محقق سعید مصباح الکیتبی نے شارجہ میں ہونے والے سالانہ ادبی فیسٹیول کے دوران ذاتی زندگی سے متعلق انکشاف کیا کہ’میں نے 4 شادیاں کیں اور 100 سے زاید بچوں کا باپ ہوں۔اماراتی محقق کا کہنا تھا کہ میں اس بات کو یقینی بناتا ہوں کہ میرے بچے احترام، خاندانی ذمہ داریوں اور ہمارے آباؤ اجداد کی روایات کو سیکھیں، میرا بنیادی مقصد اپنے بچوں میں ’السنع‘ (اماراتی اقدار و آداب ) سکھانا ہے‘۔ خاندانی اور ثقافتی اقدار سے متعلق سعید مصباح الکیتبی کے بیان کی وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے جس نے ایک وسیع آن لائن بحث کو جنم دے دیا۔ متعدد صارفین کی جانب سے مصباح الکیتبی کی خاندانی زندگی اور روایات کو زندہ رکھنے کی لگن کو سراہا جارہا ہے جب کہ دوسری جانب ان کی 4 بیویوں کے بیان پر ان کے بچوں کی بہترین تربیت کی دعا بھی کی جارہی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
جمہوری قوتوں کو مجوزہ 27ویں ترمیم کیخلاف بھرپور جدوجہد کرنی چاہیے، کاشف سعید شیخ
ایس یو پی کے سربراہ سید زین شاہ سے ٹیلیفیونک رابطے کے دوران صوبائی امیر نے کہا کہ مجوزہ ترمیم بھی ملک و قوم کے مفاد میں کم شخصی حکمرانی کو فروغ دینے کیلئے ہے، جو کہ ملکی بنیادوں کو کمزور کرنے کے مترادف ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے سربراہ سید زین شاہ نے امیر جماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے وفاقی حکومت کی مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم سمیت سندھ کو درپیش مسائل اور مشترکہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ صوبائی اعلامیہ کے مطابق امیر جماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ نے کہا کہ جماعت اسلامی 27ویں ترمیم کو یکسر مسترد کرتی ہے، اس سے پہلے ہم نے 26ویں ترمیم کو بھی تسلیم نہیں کیا تھا، آئین تعمیل کیلئے ہوتا ہے، مگر ہر آنے والے حکمران نے، پھر چاہے وہ سول ہو یا فوجی حکمران اپنے اقتدار کے نشے میں من مانی ترامیم کیں، جس سے ملک و قوم مزید مسائل کا شکار ہوتے گئے، ہم سمجھتے ہیں کہ مجوزہ ترمیم بھی ملک و قوم کے مفاد میں کم شخصی حکمرانی کو فروغ دینے کیلئے ہے، جو کہ ملکی بنیادوں کو کمزور کرنے کے مترادف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس لیے جمہوری قوتوں کو مجوزہ 27ویں ترمیم کے خلاف بھرپور جدوجہد کرنی چاہیے۔