مستونگ میں ریلوے ٹریک پر دھماکہ، جعفر ایکسپریس کو نقصان، 12 مسافر زخمی
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
مستونگ(نیوز ڈیسک)بلوچستان کے ضلع مستونگ کے علاقے دشت میں ریلوے ٹریک پر ہوئے بم دھماکے کے نتیجے میں پشاور سے کوئٹہ جانے والی جعفر ایکسپریس حادثے کا شکار ہوگئی۔ سرکاری حکام کے مطابق دھماکے کے باعث ایک بوگی مکمل طور پر گر گئی جبکہ چھ دیگر بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں۔
یہ واقعہ منگل کی شام اسپیزنڈ کے قریب پیش آیا۔ لیویز فورس دشت کے ایس ایچ او اختر بلوچ نے بتایا کہ نامعلوم افراد نے ریلوے ٹریک پر دھماکہ خیز مواد نصب کیا تھا جو اس وقت پھٹا جب جعفر ایکسپریس وہاں سے گزر رہی تھی۔
ریلوے ذرائع کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں 12 مسافر معمولی زخمی ہوئے ہیں۔
ریلوے کے مقامی ترجمان نے تصدیق کی کہ ٹرین میں تقریباً 270 مسافر سوار تھے۔
واضح رہے کہ دشت کا علاقہ کوئٹہ شہر سے تقریباً 30 کلومیٹر کے فاصلے پر جنوب مشرق میں واقع ہے اور اس علاقے میں ماضی میں بھی ٹرینوں کو کئی بار بم دھماکوں اور فائرنگ کا نشانہ بنایا جا چکا ہے۔
یہ پہلا واقعہ نہیں ہے جب جعفر ایکسپریس کو دہشت گرد حملوں کا سامنا کرنا پڑا۔ رواں برس 4 اگست کو بھی کولپور کے قریب ریلوے ٹریک پر حملے کی کوشش کی گئی تھی جب کلیئرنس کے لیے بھیجے گئے پائلٹ انجن پر فائرنگ کی گئی۔
اس سے قبل 11 مارچ 2025 کو کوئٹہ سے پشاور جانے والی نو بوگیوں پر مشتمل جعفر ایکسپریس پر بڑا حملہ کیا گیا تھا جس میں 26 مسافر شہید ہوئے تھے، جن میں فوج، ایف سی، ریلوے اور عام شہری شامل تھے جبکہ 354 یرغمالیوں کو بازیاب کرایا گیا تھا۔
جون 2025 میں بھی سندھ کے ضلع جیکب آباد میں جعفر ایکسپریس بم دھماکے کا نشانہ بنی تھی، جس سے چار بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں تاہم تمام مسافر محفوظ رہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جعفر ایکسپریس ریلوے ٹریک پر
پڑھیں:
مستونگ میں ریلوے ٹریک کے قریب دھماکا، کوئی جانی نقصان نہیں ہوا
کوئٹہ کے ضلع مستونگ کے علاقے دشت میں ریلوے ٹریک کے قریب دھماکا ہوا۔ پولیس کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز اور پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کو بھی طلب کر لیا گیا تاکہ شواہد اکٹھے کیے جا سکیں۔
یہ بھی پڑھیے: سبی: بختیار آباد کے قریب ریلوے ٹریک دھماکے سے تباہ، بولان میل متاثر
پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے کی نوعیت جاننے اور اس کے پس پردہ عناصر کو بے نقاب کرنے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔
یاد رہے کہ بلوچستان ایک بار پھر دہشت گردوں کے نشانے پر ہے۔ صرف ستمبر کے مہینے میں دہشت گردی کے 9 واقعات پیش آئے جن میں مجموعی طور پر 32 افراد جاں بحق اور 47 زخمی ہوئے۔
یہ واقعات صوبے کے مختلف شہروں اور اضلاع میں رونما ہوئے جن میں سیاسی جلسے، سیکیورٹی فورسز اور عام شہری براہِ راست نشانہ بنے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امن و امان بلوچستان بم دھماکا ریلوے ٹریک