پاکستان سعودیہ صرف دفاعی تعاون نہیں بلکہ اسلامی عسکری اتحاد کی جانب نمایاں قدم ہے، ایاز میمن
اشاعت کی تاریخ: 25th, September 2025 GMT
ایک بیان میں صدر آل کراچی تاجر الائنس نے کہا کہ امت مسلمہ کے پاس اپنے وجود اور اپنے حقوق کے دفاع کے تمام وسائل موجود ہیں اور فلسطین کے لیے مسلمانوں کے مختلف فرقے خود کو ایک دوسرے کے قریب لانے کی کوشش کریں، ہم خیالی پیدا کریں۔ اسلام ٹائمز۔ آل کراچی تاجر الائنس کے چیئرمین و بانی عام آدمی پاکستان ایاز میمن موتی والا نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان معاہدہ بہت اہم ہے، اگر کوئی ملک واقعی اسلامی دنیا کے دفاع کے لیے کھڑا ہو سکتا ہے تو بلا شبہ پاکستان۔ مسئلہ فلسطین پر تمام 57 مسلم ممالک کو مشترکہ ردعمل دینا چاہیئے، وقت آگیا ہے کہ مسلم دنیا میں فلسطینی عوام کے حق میں اجتماعی موقف اختیار کیا جائے، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان حالیہ دفاعی معاہدہ نہ صرف دونوں ممالک کی طویل المدتی دوستی اور تعاون کا مظہر ہے بلکہ یہ معاہدہ موجودہ عالمی اور علاقائی حالات کے تناظر میں ایک غیر معمولی سفارتی پیش رفت بھی ہے، جس نے دشمن قوتوں کوہلاکر رکھ دیاہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیفنس آفس سے جاری کردہ بیان میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کو پاکستان کی عسکری طاقت کا شراکت دار بنا کر اسلامی دنیا میں ایک نیا توازن پیدا کیا گیا ہے، میں سمجھتاہوں کہ دوطرفہ دفاعی تعاون نہیں بلکہ اسلامی عسکری اتحاد کی جانب ایک نمایاں قدم بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کے پاس اپنے وجود اور اپنے حقوق کے دفاع کے تمام وسائل موجود ہیں اور فلسطین کے لیے مسلمانوں کے مختلف فرقے خود کو ایک دوسرے کے قریب لانے کی کوشش کریں، ہم خیالی پیدا کریں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
چند برسوں میں پاکستان کا شمار دنیا کی نمایاں ڈیجیٹل معیشتوں میں ہوگا، وفاقی وزیر شزا فاطمہ
افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ معرکہ حق میں افواجِ پاکستان کے ساتھ شہریوں نے بھی بھرپور کردار ادا کیا ہے، سائبر سیکیورٹی میں نوجوانوں اور بچوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی شزا فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ پاکستان معاشی استحکام اور ڈیجیٹل ترقی کی منزل کی جانب گامزن ہے، آئی ٹی سیکٹر ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی بن رہا ہے اور آئندہ چند برسوں میں پاکستان کا شمار دنیا کی نمایاں ڈیجیٹل معیشتوں میں ہوگا۔ کراچی میں منعقدہ 26ویں آئی ٹی سی این ایشیا نمائش اور کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران وفاقی وزیر شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ کراچی پاکستان کا معاشی دل ہے، جس کی سرگرمیاں اور محنت ملکی معیشت کا بوجھ اٹھا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2022ء میں پاکستان ڈیفالٹ کے خطرے اور 40 فیصد افراط زر جیسے چیلنجز سے دوچار تھا، مگر آج افراط زر سنگل ڈیجیٹ اور شرح سود 22 فیصد سے کم ہو کر 11 فیصد پر آ چکی ہے اور زرمبادلہ کے ذخائر بھی بہتر ہو چکے ہیں۔
شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ پاکستان کا مجموعی معاشی منظرنامہ بہتر ہوا ہے اور ہم ترقی و نمو کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ گزشتہ دو برسوں میں آئی ٹی سیکٹر کے عالمی اشاریوں میں پاکستان کی کارکردگی نمایاں رہی ہے، خواتین کی مالی شمولیت میں اضافہ ہوا، انٹرنیٹ کے استعمال میں 24 فیصد سالانہ اضافہ اور مختلف آئی ٹی شعبوں میں 100 فیصد تک نمو ریکارڈ کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے آئی ٹی ایکسپورٹس کا 15 ارب ڈالر کا ہدف دیا ہے اور اس مقصد کیلئے حکومت ہر سال 5 سے 10 لاکھ نوجوانوں کو تربیت دے رہی ہے اور رواں سال بھی 10 لاکھ نوجوانوں کو تربیت دی جائے گی، خاص طور پر سائبر سیکیورٹی اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے کورسز شامل ہیں۔ شزا فاطمہ نے بتایا کہ پاکستان میں ڈیجیٹل آئی ڈی سسٹم پر کام جاری ہے، جس کا آغاز رواں سال دسمبر میں ہوگا، پاکستان کی سب سے بڑی طاقت اس کا نوجوان طبقہ ہے، جو آئی ٹی ایکسپورٹس کی بنیاد ہے۔
وزیر آئی ٹی نے کہا کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت (ایس آئی ایف سی) کے قیام سے بین الاداراتی اور بین الصوبائی مسائل کے حل کی رفتار تیز ہوئی ہے، اس کی بدولت مہینوں میں ہونے والے کام اب چند دنوں میں مکمل ہو جاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں انٹرنیٹ کے ڈھانچے کو بہتر بنانے پر تیزی سے کام ہو رہا ہے، سب میرین کیبلز میں چین سے بات چیت جاری ہے، دو کیبلز بچھائی جا چکی ہیں، جبکہ تین منصوبہ بندی کے مراحل میں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ فائبرائزیشن میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے، جبکہ سیٹلائٹ انٹرنیٹ کی بہتری بھی تقریباً مکمل ہونے کو ہے، آئندہ چند برسوں میں پاکستان میں انٹرنیٹ کا منظرنامہ یکسر بدل جائے گا۔
شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ اسپیکٹرم کو 274 میگا ہرٹز سے بڑھا کر ایک ہزار میگا ہرٹز تک لے جانے پر کام ہو رہا ہے، جبکہ پاکستان میں جی 5 سروس بھی متعارف کرائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ معرکہ حق میں افواجِ پاکستان کے ساتھ شہریوں نے بھی بھرپور کردار ادا کیا ہے، سائبر سیکیورٹی میں نوجوانوں اور بچوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، جیسے جیسے وقت آگے بڑھے گا، سائبر سیکیورٹی میں مزید جدت آئے گی۔ شزا فاطمہ نے مزید کہا کہ پاکستان میں ڈیجیٹل اثاثوں کو فروغ دینے کیلئے کرپٹو کونسل تشکیل دی گئی ہے، جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز شامل ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کی آئی ٹی مارکیٹنگ کیلئے متعدد ممالک کی کمپنیوں کو راغب کیا جا رہا ہے، تاکہ ملک ڈیجیٹل انقلاب کے ثمرات سے بھرپور فائدہ اٹھا سکے۔