اسلام آباد میں جدید ایکسپو کم ڈسپلے سینٹر قائم کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (آن لائن) وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا ہے کہ ایکسپو سینٹرز کی تعمیر کے لیے پہلا فوکس اسلام آباد اور دوسرا کوئٹہ ہوگا۔ ایکسپو سینٹرز کی تعمیر سے برآمدات میں نمایاں اضافہ ہوگا ، وزیر تجارت جام کمال خان کی زیر صدارت وزارت تجارت میں اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں اسلام آباد میں جدید ایکسپو کم ڈسپلے سینٹر قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اجلاس میں
سی ای او پاکستان ایکسپو سینٹر نے وزیر تجارت کو تفصیلی بریفنگ دی جبکہ کوئٹہ ایکسپو سینٹر کے لیے نیا رقبہ حاصل کرنے کی ہدایات بھی دی گئیں۔وزیر تجارت نے کہا کہ پہلا فوکس اسلام آباد اور دوسرا کوئٹہ ہوگا جہاں ایکسپو سینٹرز کی تعمیر سے برآمدات میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ کوئٹہ سینٹر ائرپورٹ کے قریب بنانے کا منصوبہ زیر غور ہے تاکہ بیرونی سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کی جا سکے۔ صوبوں اور کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو چھوٹے شہروں میں ایکسپو سینٹرز کے لیے زمین کی نشاندہی کے لیے خطوط بھیج دیے گئے ہیں، جن میں سیالکوٹ اور فیصل آباد نے مقامات کی پیشکش کر دی ہے جبکہ سکھر، حیدرآباد اور کوئٹہ کی تجاویز پر بھی غور جاری ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایکسپو سینٹرز ایکسپو سینٹر اسلام آباد کے لیے
پڑھیں:
اسلام آباد ہائی کورٹ کی خاتون جج جسٹس ثمن رفعت کیخلاف توہین عدالت درخواست خارج
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسلام آباد ہائی کورٹ نے خاتون جج جسٹس ثمن رفعت کے خلاف توہین عدالت درخواست خارج کردی۔
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق جسٹس خادم حسین سومرو نے کلثوم خالق ایڈووکیٹ کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کرنے کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا، عدالت نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات برقرار رکھتے ہوئے درخواست خارج کردی۔ عدالت نے تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے خاتون وکیل پر بھاری جرمانہ عائد کرنے سے گریز کیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ جج کے خلاف کارروائی کا درست فورم سپریم جوڈیشل کونسل ہے، جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے صرف آبزرویشنز دیں، کوئی حکم جاری نہیں کیا جس پر عملدرآمد ہوتا۔
سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت کم ہو گئی
حکمنامے میں کہا گیا کہ پٹیشنر نے توہین عدالت کی درخواست میں بہت سے ایسے افراد کو فریق بنایا جو آئینی عہدوں پر بیٹھے ہیں، آئینی عہدے پر فائز شخص یا شخصیات کو فریق نہیں بنایا جا سکتا جب تک ان کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت نہ ہو۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ کا کوئی جج اسی عدالت کے کسی دوسرے حاضر سروس جج کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کرنے کا مجاز نہیں، کسی حاضر سروس جج کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی قابل سماعت نہیں۔
پٹیشنر کی جانب سے کی گئی استدعا غلط فہمی پر مبنی، قابل اعتبار مواد سے غیر مستند اور آئینی دائرہ اختیار سے باہر ہیں، عدالت نے پٹیشنر کی جانب سے آفس اعتراضات پر مطمئن نا کرنے کے باعث کیس داخل دفتر کرنے کا حکم دے دیا۔
ایسا کوئی قانون نہیں ہوگا جس سے صوبوں کا اختیار کم ہوگا: ایمل ولی خان
مزید :