وزیراعظم محمد شہبازشریف کی اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اقوامِ متحدہ کے مرکزی کردار کے ساتھ کثیرالجہتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے پختہ عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن کی حیثیت سے علاقائی و عالمی امن و سلامتی کے لیے اپنا تعمیری کردار ادا کرتا رہے گا۔ دنیا کو مل کر مزید موسمیاتی مالی وسائل متحرک کرنے چاہئیں، جموں و کشمیر تنازعہ کا اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق منصفانہ اور پرامن حل تلاش کیا جائے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس کے موقع پر اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف نے نیویارک میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش سے ملاقات کی۔گرمجوش اور خوشگوار ماحول میں ہونے والی ملاقات میں وزیراعظم نے اقوامِ متحدہ کے مرکزی کردار کے ساتھ کثیرالجہتی کو مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے پختہ عزم کا اعادہ کیا تاکہ دنیا کے اہم ترین مسائل کے حل میں مدد مل سکے۔ وزیراعظم نے بین الاقوامی امن و استحکام کے فروغ اور ترقی پذیر ممالک کی آواز کو مؤثر بنانے میں سیکرٹری جنرل کی شاندار قیادت اور اقوامِ متحدہ کے کردار کو سراہا۔وزیراعظم نے پاکستان میں حالیہ تباہ کن سیلاب کے دوران حکومت کی امدادی اور ریسکیو کوششوں کی تعریف کرنے پر سیکرٹری جنرل کا شکریہ ادا کیا اور زور دیا کہ دنیا کو مل کر مزید موسمیاتی مالی وسائل متحرک کرنے چاہییں تاکہ پاکستان جیسے موسمیاتی لحاظ سے کمزور ممالک پر ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کم کیے جا سکیں۔ وزیراعظم نے پاکستان کے لیے اہم قومی و علاقائی مسائل پر بھی بات کی، جن میں جموں و کشمیر تنازعہ، سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزیاں اور پاکستان میں بیرونی حمایت یافتہ دہشت گردی شامل ہیں۔ انہوں نے جموں و کشمیر تنازعہ کا اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق منصفانہ اور پرامن حل تلاش کرنے پر زور دیا۔ وزیراعظم نے حالیہ پاک بھارت کشیدگی میں کمی لانے کے لیے سیکرٹری جنرل کی قیادت اور مخلصانہ کوششوں کو سراہا۔ وزیراعظم نے غزہ کی سنگین صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری جنگ بندی، انسانی امداد کی فراہمی اور فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے ناقابلِ واپسی سیاسی عمل شروع کرنے کی کوششوں کی حمایت کا اعادہ کیا۔وزیراعظم نے اس عزم کو بھی دہرایا کہ پاکستان اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن کی حیثیت سے علاقائی و عالمی امن و سلامتی کے لیے اپنا تعمیری کردار ادا کرتا رہے گا۔ سیکرٹری جنرل نے اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مضبوط موقف اور اہم کردار کو سراہا، خصوصاً سلامتی کونسل میں اختیار کیے گئے اصولی مؤقف کو خراجِ تحسین پیش کیا۔دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دنیا میں امن اور ترقی کو فروغ دینے کے لیے اقوامِ متحدہ کے لازمی کردار کو مزید بڑھانے اور مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: متحدہ کی سلامتی کونسل سیکرٹری جنرل پاکستان کے متحدہ کے نے اقوام کے لیے
پڑھیں:
اقوام متحدہ: پاکستان کی ہتھیاروں اور جوہری سلامتی سے متعلق 4 قراردادیں منظور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251110-01-11
نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک) اقوام متحدہ نے پاکستان کی پیش کردہ ہتھیاروں کے کنٹرول اور جوہری سلامتی سے متعلق 4 قراردادیں منظور کر لیں۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مشن کے ایک بیان میں بتایا گیا کہ عالمی ادارے کی جنرل اسمبلی کی تخفیف اسلحہ اور بین الاقوامی سلامتی کی پہلی کمیٹی نے پاکستان کی پیش کردہ 4 قراردادیں منظور کر لیں جن میں علاقائی تخفیف اسلحہ، اعتماد سازی اور جوہری سلامتی کی یقین دہانیوں کے اقدامات شامل ہیں۔ مستقل مشن نے کہا کہ کمیٹی نے علاقائی تخفیف اسلحہ اور علاقائی اور ذیلی علاقائی تناظر میں اعتماد سازی کے اقدامات کے عنوان سے اپنی دو قراردادیں متفقہ طور پر منظور کیں۔دوسری دو قراردادیںجوہری ہتھیاروں کے استعمال یا استعمال کے خطرے کے خلاف غیر جوہری ہتھیار رکھنے والی ریاستوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مؤثر بین الاقوامی انتظامات کا نتیجہ اورعلاقائی اور ذیلی علاقائی سطحوں پر روایتی ہتھیاروں کے کنٹرول کو رکن ممالک کی بھاری اکثریت سے منظور کیا گیا۔ بیان میں کہا گیا کہ پاکستان نے کئی دہائیوں سے اقوام متحدہ میں جوہری تخفیف اسلحہ، علاقائی تخفیف اسلحہ، روایتی ہتھیاروں کے کنٹرول اور اعتماد سازی کے اقدامات کے ترجیحی امور کو آگے بڑھانے کے لیے اقدامات کی قیادت کی ہے۔