نیویارک، نیوجرسی(آئی این پی )وزیراعظم شہبازشریف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کو حوصلہ افزا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ   ڈونلڈ ٹرمپ امن چاہتے ہیں اور انہوں نے پاک-بھارت جنگ بندی میں اہم کردار ادا کیا تھا، امریکا پاکستان میں سرمایہ کاری  کیلئے  تیار ہے۔

نیو جرسی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے  کہا کہ امریکی صدر سے ملاقات میں معیشت، انسداددہشت گردی، معدنیات، اے آئی، آئی ٹی اور کرپٹو پر بات ہوئی اور امریکا تجارت، آئی ٹی و دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری   کیلئے تیار ہے۔وزیراعظم نے ٹیرف کے معاملے پر امریکی صدر کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان معدنیات کی قیمت کا مناسب تعین ہوگا، پاک امریکا تجارتی معاہدے باہمی مفادات کے تحت ہوں گے۔شہباز شریف نے کہا ہے کہ 6 تا 10 مئی چار روز میں پاکستانی افواج نے بہادری سے ہندوستان کو جنگ میں شکست دی، اللہ نے افواج پاکستان کو جو نصرت عطا فرمائی اس کا جتنا شکریہ اداکریں وہ کم ہے۔

وزیر اعظم شہبازشریف کی امریکی صدر سے 2 دن کے اندر 3 ملاقاتیں ہوئیں، ساجد تارڑ

انہوں نے کہا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے جنگ میں دانشمندی سے افواج پاکستان کو لیڈ کیا، انہوں نے اس وقت کہا تھا کہ ہم نے جنگ جیت لی، ان کے 7 طیارے گرا دیئے، ہر جگہ حملے کیے، ان کا دماغ چکرا گیا، اب اس سے آگے نہیں جانا اور جنگ بندی قبول کرلی۔اس موقع پر وزیراعظم نے دورہ سعودی عرب کا بھی ذکر کیا اور بتایا کہ وہ سعودی عرب گئے اور وہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا، انہوں نے 40 سال میں اس طرح کا استقبال نہیں دیکھا۔انہوں نے کہا کہ ملکی حالات چند سال پہلے مشکلات کا شکار تھے، جب اقتدار سنبھالا تو اس وقت بھی معاشی چیلنجز تھے، مہنگائی 32 فیصد تھی لیکن اب مہنگائی ڈیڑھ سال میں کم ہوکرسنگل ڈیجٹ میں آگئی ہے، جب اقتدار سنبھالا تو پالیسی ریٹ ساڑھے 22 فیصد تھا، آج 11فیصد پر ہے۔وزیراعظم نے سمندر پار پاکستانیوں کو عظیم پاکستانی سفیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں نے سال 24۔25 میں ساڑھے 38 ارب ڈالر ملک بھجوائے، ملک کی اس وقت معاشی صورتحال مائیکرو لیول پر مستحکم ہوچکی ہے۔

 پورٹ قاسم کی عالمی رینکنگ پاکستان کیلیے اعزاز ہے، وفاقی وزیر بحری امور جنید انوار

دریں اثناء   وزیراعظم شہبازشریف نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات کی جس میں وزیراعظم نے مسئلہ کشمیر ، بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی اور  پاکستان میں دہشتگردی اسپانسر کیے جانے کا معاملہ اٹھادیا۔ نیویارک میں جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب کے بعد ہوئی اس ملاقات میں وزیراعظم شہباز شریف نے اہم قومی اور علاقائی امور پر بات کی۔وزیراعظم نے زور دیا کہ مسئلہ کشمیر کا منصفانہ اور  پرامن حل سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تلاش کیا جائے۔وزیراعظم نے حالیہ پاک بھارت جنگ میں کشیدگی ختم کرنے،  امن اور  استحکام  کیلئے   سیکرٹری جنرل کے کردار کی ستائش کی۔

یمن میں بحری جہاز  پر   حملے میں کسی پاکستانی کے جاں بحق ہونے کی اطلاع نہیں ، سفارتی  سفارتی ذرائع 

وزیراعظم شہبازشریف نے غزہ میں فوری جنگ بندی کیلئے پاکستان کی بھرپور حمایت کی اور فلسطینی ریاست کے قیام کا رستہ کھولنے پر زور دیا۔وزیراعظم نے ملٹی لیٹرل ازم کو مضبوط کرنے اور دنیاکو درپیش چیلنجز سے نمٹنے میں اقوام متحدہ کے مرکزی کردار  پر  پاکستان کے عزم کو دہرایا۔وزیراعظم نے حالیہ سیلاب سے نمٹنے میں پاکستانی حکومت کے کردار کو سراہنے  پر  اظہار تشکر کیا اور  زور دیا کہ ماحولیاتی چیلنجز کا سامنا کرنیوالے پاکستان جیسے ممالک کیلئے اضافی فنانسنگ کی جائے۔اس موقع پر انتونیوگوتریس نے اقوام متحدہ میں پاکستان کے موثر اور اصولی کردار کو سراہا، وزیراعظم نے مہمانوں کی کتاب میں تاثرات بھی قلمبند کئے۔

اچھا ٹائم آگیا ہے، دورۂ چین کامیاب ترین رہا: گورنر سندھ

ادھر وزیراعظم شہبازشریف  دورہ امریکا مکمل کرکے جنیوا روانہ ہو گئے۔وزیر اعظمجنیوا میں نوازشریف کی عیادت کریں گے، سابق وزیراعظم کو دورہ امریکا کے حوالے سے آگاہ کریں گے، شہبازشریف  جنیوا سے لندن روانہ ہونگے جہازں 3 روز قیام کریں گے۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: وزیراعظم شہبازشریف امریکی صدر انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

صدر ٹرمپ کی وزیراعظم اور آرمی چیف سے ملاقات کے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟

وزیرِاعظم شہباز شریف نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے ہمراہ وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے نہایت خوشگوار اور دوستانہ ماحول میں ملاقات کی، وی نیوز نے سابق سفیر اور تجزیہ کاروں سے گفتگو کی اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ امریکی صدر ٹرمپ کی وزیراعظم اور فیلڈ مارشل سے ملاقات کے کیا اثرات مرتب ہوں گے۔

سابق سفیر سردار مسعود خان نے کہا کہ یہ سال پاک امریکا تعلقات کے لیے اچھا رہا ہے اور امریکی صدر اور وزیراعظم کی ملاقات ایک تاریخی ملاقات ہے، فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کے ہمراہ اس ملاقات کی تصویریں دیکھ کر لگتا ہے کہ ملاقات خوشگوار رہی۔

’پاکستان کو اس خطے میں امن اور سلامتی کے لیے ایک بڑا ٹاسک دیا جا رہا ہے اس کے علاوہ مشرق وسطیٰ میں امن کے حوالے سے پاکستان کا نیا کردار سعودی عرب اور پاکستان کے مابین دفاعی معاہدے سے سامنے آیا ہے۔‘

سردار مسعود خان نے کہا کہ پاکستان امریکا کے لیے ایک بڑی تجارتی منڈی ہے، اس ملاقات کے بعد نئے تجارتی دروازے کھلے ہیں کرپٹو کے مالیاتی محاذاور تیل کے نئے ذخائر تلاش کرنے میں پاکستان اور امریکا کا ساتھ رہے گا۔

’پاکستان اور امریکا کا دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑنے میں ہمیشہ سے یہ تعلق رہا ہے، ہندوستان دہشتگردی کے نیٹورک کی سربراہی کر رہا ہے اور اس کا واحد نشانہ پاکستان ہے، دونوں ممالک نے فیصلہ کیا ہے کہ مل کر دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑیں گے۔‘

سابق سفیر نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان کرپٹو کا معاہدہ ہو چکا ہے، پاکستان میں موجود قیمتی منرلز کے حوالے سے بھی ایک معاہدہ ہو چکا ہے، متبادل توانائی کے شعبے میں بھی امریکا سرمایہ کاری کر رہا ہے۔

’امید کی جا رہی ہے کہ زراعت کے شعبے میں بھی امریکا سرمایہ کاری کرے گا، پاکستان کے پاس ایک سنہری موقع ہے کہ ایک طرف تو وہ چین کے ساتھ جڑا ہوا ہے اور دوسری طرف امریکا کے ساتھ بھی اس کے تعلقات خوشگوار ہو رہے ہیں۔‘

سینیئر صحافی انصار عباسی نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی نظر سے اگر دیکھا جائے تو یہ ملاقات انتہائی اہمیت کی حامل ہے لیکن میرے خیال میں امریکا کی نہ دوستی اچھی ہے اور نہ ہی دشمنی، انہوں نے امریکی صدر کو ایک غیر متوقع شخصیت قرار دیا۔

’پاکستان کو امریکا یا ٹرمپ کے ساتھ معاملات میں انتہائی محتاط رہنا چاہیے، ماضی میں ہم نے اس کا بہت نقصان اٹھایا ہے، ہمیں اپنے قومی اور دینی مفاد کا خیال رکھتے ہوئے امریکا کے شر سے بچنےکی کوشش کرنی چاہیے۔‘

انصار عباسی نے کہا کہ پاکستان کو چاہیے کہ وہ امریکا کے ساتھ اپنے غیر جانبدار تعلقات کو آگے بڑھائے، ماضی میں امریکا نے ہمیں بغیر کسی قصور کے سخت نشانہ بناتے ہوئے ہمارے ایٹمی پروگرام پر بھی تنقید کی ہے، اس کے علاوہ ہمیں دہشت گردی کا شکار بھی کیا ہے اور ہم پر دہشت گردی کے الزام بھی لگائے ہیں۔

’ہمیں امریکا سے بچنا چاہیے اور ڈونلڈ ٹرمپ کے ہوتے ہوئے اس کی ضرورت اور بھی زیادہ ہے، پاک امریکا تعلقات کے حوالے سے حکومتی پالیسی اچھی ہے لیکن میرے خیال میں ہمیں کوئی ایسا وعدہ نہیں کر دینا چاہیے کہ جس سے ہمارے قومی مفاد کو نقصان پہنچے۔‘

دفاعی تجزیہ کار بریگیڈیئر ریٹائرڈ حارث نواز کے مطابق امریکی صدر اور پاکستانی وزیراعظم کی ملاقات کا پاکستان کو بہت فائدہ ہو گا، پاکستان نے منرلز اور مائنز میں آگے بڑھنا ہے تو اس ضمن میں امریکی مدد اسے حاصل ہو گی، اس کے علاوہ بھارت کی جانب سے پاکستان میں دہشت گرد حملوں میں کمی ہو جائے۔

’اس سے پاکستان میں سیاسی استحکام ہو گا جس سے معاشی استحکام بڑھے گا، جیسے امریکی کمپنیاں کاروبار کے لیے بھارت کا رخ کرتی ہیں تو اب ہو سکتا ہے کہ کمپنیاں پاکستان کا بھی رخ کریں، اس سے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہو سکتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا امریکی صدر پاکستان ڈونلڈ ٹرمپ شہباز شریف عاصم منیر فیلڈ مارشل وائٹ ہاؤس وزیر اعظم

متعلقہ مضامین

  • صدرٹرمپ سے ملاقات حوصلہ افزا رہی، امریکا تجارت، آئی ٹی و دیگر شعبوں میںسرمایہ کاری کیلئے تیار ہے . شہبازشریف
  • امریکی صدر سے ملاقات بہت حوصلہ افزا تھی،امریکا سرمایہ کاری کیلئے تیارہے‘ شہبازشریف
  • ٹرمپ سے ملاقات حوصلہ افزا رہی، امریکا سرمایہ کاری کیلئے تیار ہے: وزیراعظم  
  • امریکا پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے تیار، وزیراعظم نے ٹرمپ سے ملاقات کو حوصلہ افزا قرار دیدیا
  • امریکا پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے تیار ہے، وزیراعظم شہباز شریف
  • امریکی صدر سے ملاقات بہت حوصلہ افزا تھی، شہباز شریف
  • امریکی ناظم الامور نیٹلی بیکر کا کراچی کا دورہ، تجارت و سرمایہ کاری میں تعاون بڑھانے پر زور
  • صدر ٹرمپ کی وزیراعظم اور آرمی چیف سے ملاقات کے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟
  • پاکستان اور پولینڈ کا تجارت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق