امریکا نے مسئلہ کشمیر کے پُرامن حل کی خواہش ظاہر کر دی
اشاعت کی تاریخ: 28th, September 2025 GMT
امریکا نے مسئلہ کشمیر کے پُرامن حل کی خواہش ظاہر کر دی۔امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ کشمیر کا مسئلہ پاکستان اور بھارت کے درمیان براہِ راست تنازع ہے، اگر کشمیر تنازع پر ثالثی کی پیشکش کی جائے تو ہم آمادہ ہیں، مذاکرات سے مسئلہ کشمیر حل ہو سکتا ہے، پاک بھارت جنگ بندی میں امریکا نے مدد فراہم کی۔امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق دہشتگردوں کی حوالگی کے اقدام پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہیں، امریکی شہریوں کو قتل کرنے والے دہشت گرد کی حوالگی تعلقات کی اچھی شروعات تھی۔امریکا کا کہنا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے ساتھ اپنے مفادات کو فروغ دینے کی کوششیں کر رہے ہیں، پاکستان اور بھارت کے ساتھ ہمارے تعلقات مختلف نوعیت کے حامل ہیں۔امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق ہم ریکوڈک میں سرمایہ کاری کے امکانات کو دیکھ رہے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
’’3 ہزار سال پرانا مسئلہ حل ہوگا؟‘‘ ٹرمپ کا غزہ امن منصوبے پر بڑا دعویٰ
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ غزہ میں مکمل امن قائم کرنا ایک ’’حیرت انگیز کامیابی‘‘ ہوگی۔
امریکی میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ کے تنازع کو ہزاروں سال پرانا مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ تقریباً 3 ہزار سال بعد یہ مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد صرف غزہ میں امن نہیں بلکہ پورے خطے میں مکمل امن قائم کرنا ہے، اور اگر یہ ممکن ہوا تو یہ ایک تاریخی کامیابی ہوگی۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیوٹ نے کہا کہ صدر ٹرمپ غزہ امن منصوبے پر حماس کے ردعمل کے لیے ’’سرخ لکیر‘‘ کھینچیں گے۔ ان کے مطابق امید اور توقع ہے کہ حماس اس منصوبے کو قبول کرلے گی تاکہ خطے میں دیرپا امن قائم ہوسکے۔