کراچی میں شہریوں کو ٹریفک چالان کی ادائیگی کے جھوٹے ایس ایم ایس موصول ہونے لگے
اشاعت کی تاریخ: 28th, September 2025 GMT
کراچی:
کراچی میں نوسر بازوں کی جانب سے شہریوں کو ٹریفک چالان کی ادائیگی کے جھوٹے ایس ایم ایس موصول ہونے لگے ہیں۔
ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ یہ پیغامات جعلی، گمراہ کن اور فراڈ پر مبنی ہیں، جن کا کراچی ٹریفک پولیس یا کسی سرکاری ادارے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
کراچی ٹریفک پولیس کی جانب سے شہریوں کو آگاہ کیا گیا ہے کہ حالیہ دنوں میں بعض نوسر باز عناصر کی جانب سے شہریوں کو ایزی پیسہ سے منسوب ٹریفک چالان کی ادائیگی کے جھوٹے ایس ایم ایس موصول ہو رہے ہیں۔
ترجمان کے مطابق یہ پیغامات جعلی، گمراہ کن اور فراڈ پر مبنی ہیں، جن کا کراچی ٹریفک پولیس یا کسی سرکاری ادارے سے کوئی تعلق نہیں۔ کراچی ٹریفک پولیس چالان کی ادائیگی کے لیے کسی شہری کو پرسنل نمبر سے ایس ایم ایس نہیں بھیجتی۔
شہریوں سے گزارش ہے کہ اس طرح کے مشکوک پیغامات پر ہرگز یقین نہ کریں اور کسی بھی غیر مصدقہ لنک یا نمبر پر ادائیگی نہ کریں۔ اپنی ذاتی معلومات کو محفوظ رکھیں اور کسی بھی پریشانی کی صورت میں ٹریفک پولیس ہیلپ لائن 1915 پر رابطہ کریں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کراچی ٹریفک پولیس ایس ایم ایس شہریوں کو
پڑھیں:
کراچی، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانے اور ڈی میرٹ پوائنٹس کا نیانظام نافذ
کراچی:حکومت سندھ نے موٹر وہیکلز آرڈیننس 1965 کی شق 121-اے کے تحت بارھویں شیڈول میں ترمیم کرتے ہوئے صوبے بھر میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانے اور ڈی میرٹ پوائنٹس کا نیا نظام نافذ کردیا ہے۔
سندھ کے سینئر وزیر اور صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ اوور اسپیڈنگ، سگنل توڑنے، غلط سمت میں گاڑی چلانے، اوورلوڈنگ اور بغیر لائسنس ڈرائیونگ سمیت درجنوں خلاف ورزیوں پر سخت کارروائی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ نئی فہرست میں گاڑیوں کی اقسام کے حساب سے جرمانے بڑھائے گئے ہیں جن میں موٹر سائیکل، کار، جیپ، پبلک سروس وہیکل اور ہیوی ٹرانسپورٹ شامل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اوور اسپیڈنگ پر موٹر سائیکل کے لیے پانچ ہزار، کار کے لیے 15 ہزار اور ہیوی ٹرانسپورٹ کے لیے 20 ہزار روپے جرمانہ عائد ہوگا جب کہ 8 ڈی میرٹ پوائنٹس بھی شامل ہوں گے۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ بغیر ڈرائیونگ لائسنس گاڑی چلانے پر 50 ہزار روپے تک جرمانہ اور 6 پوائنٹس مقرر ہیں، لاپرواہی سے ڈرائیونگ پر 25 ہزار روپے اور 8 پوائنٹس لگیں گے، اسی طرح ون وہیلنگ، بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل چلانے، دھندلے شیشے استعمال کرنے، غلط لین میں گاڑی چلانے اور مسافروں کو چھت پر بٹھانے پر بھی بھاری سزائیں دی جائیں گی۔
سینئر وزیر نے کہا کہ یہ اقدامات شہریوں کی جانیں بچانے اور روڈ سیفٹی یقینی بنانے کے لیے کیے گئے ہیں، حکومت کا مقصد صرف جرمانے وصول کرنا نہیں بلکہ شہریوں کی زندگیوں کو محفوظ بنانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سگنل توڑنا، اوور اسپیڈنگ اور ون وہیلنگ جیسے اقدامات معمولی نہیں بلکہ جان لیوا حرکات ہیں جن کی وجہ سے نہ صرف ڈرائیور بلکہ دوسرے لوگ بھی خطرے میں پڑتے ہیں، اب ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی اور بار بار خلاف ورزی کرنے والوں کے لائسنس معطل یا منسوخ کیے جاسکتے ہیں۔
شرجیل انعام میمن نے مزید کہا کہ حکومت سندھ ٹریفک مینجمنٹ کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے ڈیجیٹل مانیٹرنگ سسٹم متعارف کرانے اور ٹریفک پولیس کی استعداد بڑھانے پر کام کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈی میرٹ پوائنٹس سسٹم ہمیں بار بار خلاف ورزی کرنے والوں کا ریکارڈ رکھنے میں مدد دے گا اور یہ نظام دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں کامیابی سے چل رہا ہے، ساتھ ہی شہریوں میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے مہمات بھی چلائی جائیں گی تاکہ قوانین پر عمل درآمد شعوری طور پر ممکن بنایا جا سکے۔