پنجاب میں ایچ پی وی ویکسین مہم میں 3 دن کا اضافہ، وزیر صحت کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 29th, September 2025 GMT
پنجاب کے وزیر صحت خواجہ عمران نذیر نے پیر کو بتایا کہ صوبے میں انسانی پیپیلوما وائرس (ایچ پی وی) ویکسین مہم کو بدھ تک بڑھا دیا گیا ہے تاکہ مقررہ ہدف 100 فیصد حاصل کیا جا سکے۔ ستمبر کے اوائل میں پاکستان نے نوعمر لڑکیوں کو رحم کے کینسر سے بچانے کے لیے ایچ پی وی ویکسین کو قومی حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام میں شامل کیا تھا، مگر ویکسین لگوانے میں اب بھی ہچکچاہٹ پائی جاتی ہے جس کی وجہ غلط معلومات، تحفظات اور حکام پر عدم اعتماد ہے۔
وزیر صحت نے نجی ٹی وی پروگرام ’جیو پاکستان‘ میں کہا کہ پنجاب میں مہم کی کامیابی کی شرح 72 فیصد رہی ہے، لیکن مہم مکمل نہیں کی گئی بلکہ اسے مزید تین دن کے لیے بڑھایا گیا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اس مہم کے دوران 9 سے 14 سال کی لڑکیوں کو یہ ویکسین مفت دی جا رہی ہے، مگر مہم ختم ہونے کے بعد صرف 9 سال کی بچیوں کو مفت ویکسین ملے گی اور باقی کو اسے خریدنا پڑے گا۔
ماہرین کے مطابق سروائیکل کینسر کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں، لیکن زیادہ تر کیسز انسانی پیپیلوما وائرس کی وجہ سے ہوتے ہیں، جو جنسی تعلقات کے ذریعے منتقل ہوتا ہے۔ اس کینسر کی عام علامات میں جنسی تعلق کے دوران درد، ماہواری کے دوران غیر معمولی خون بہنا، اندام نہانی سے بدبودار مادے یا خون کا اخراج اور جنسی تعلق کے بعد جسم کے نچلے حصے میں درد شامل ہیں۔ اگر خواتین میں ایسی علامات ظاہر ہوں تو فوراً گائناکالوجسٹ سے رابطہ کرنا ضروری ہے تاکہ بروقت تشخیص اور علاج ممکن ہو سکے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کراچی: ایڈا ریو ویلفیئر میں ’خسرہ و روبیلا اور پولیو ویکسین مہم 2025‘ کا افتتاح
— فائل فوٹوایڈا ریو اسکولز اینڈ کالجز فار دی بلائنڈ اینڈ ڈیف میں محکمہ صحت سندھ نے اقوامِ متحدہ کے ادارۂ اطفال (یونیسف)، عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او)، گاوی، گیٹس فاؤنڈیشن اور دیگر شراکت دار تنظیموں کے تعاون سے ’خسرہ و روبیلا (ایم آر) اور پولیو ویکسین (او پی وی) مہم 2025‘ کا باقاعدہ افتتاح کر دیا ہے۔
تقریب میں صوبائی وزراء، سرکاری سیکریٹریز، ترقیاتی شراکت داروں، ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران، طبی انجمنوں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے شرکت کی، جس سے سندھ بھر میں خسرہ، روبیلا اور پولیو کے خاتمے کے لیے مشترکہ عزم کا اظہار ہوا۔
مہم 17 تا 29 نومبر جاری رہے گی، اس دوران ایم آر ویکسینیشن 30 اضلاع میں 6 سے 59 ماہ کی عمر کے بچوں کو لگائی جائے گی، جبکہ او پی وی مہم 23 ہائی رسک اضلاع میں 59 ماہ تک کے بچوں کےلیے ہوگی۔ مہم کا ہدف 82 لاکھ (ایم آر) اور 84 لاکھ (او پی وی) بچے ہیں۔
2025 میں سندھ میں خسرہ کی صورتحال تشویشناک رہی، جس کے دوران 9,431 مشتبہ کیسز، 4,283 تصدیق شدہ کیسز اور 57 اموات رپورٹ ہوئیں، جن میں 81 فیصد مریض پانچ سال سے کم عمر کے بچے تھے۔
محکمہ صحت کے مطابق یہ اعداد و شمار صوبہ بھر میں سخت اور مربوط ویکسینیشن مہم کی ضرورت کو اُجاگر کرتے ہیں۔
ایڈا ریو ویلفیئر ایسوسی ایشن کی صدر نادرہ پنجوانی نے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر کا خیر مقدم کیا اور ایسوسی ایشن کی خدمات کا ذکر کیا۔ صوبائی وزیرِ صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے بطور مہمانِ خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سندھ ہر بچے تک زندگی بچانے والی ویکسین پہنچانے کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ خسرہ، روبیلا اور پولیو سے بچوں کا تحفظ ہماری سب سے بڑی ترجیح ہے۔ یہ مربوط مہم وباؤں کے پھیلاؤ کو روکے گی، اموات میں کمی لائے گی اور ویکسینیشن پر عوام کا اعتماد مضبوط کرے گی۔
سیکریٹری صحت ریحان اقبال بلوچ نے مہم کی تیاریوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ تمام اضلاع کی مائیکرو پلاننگ، لاجسٹکس اور ویکسین کی دستیابی کی باریک بینی سے نگرانی کی جا رہی ہے۔ یونیسف، ڈبلیو ایچ او، گاوی، گیٹس فاؤنڈیشن اور ای او سی کے نمائندوں نے سندھ کی قیادت کی تعریف کی اور ویکسین کی ترسیل، کمیونٹی شمولیت اور ڈیٹا پر مبنی نگرانی میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔