بلاول بھٹو دودھ، شہد کی نہریں سندھ میں بہالیں، عظمیٰ بخاری کی پیپلز پارٹی پر تنقید
اشاعت کی تاریخ: 29th, September 2025 GMT
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلاول بھٹو جو دودھ اور شہد کی نہریں بہانا چاہتے ہیں، وہ سندھ میں بہالیں جہاں ان کے پاس مینڈیٹ ہے۔
پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عقل کُل بننے کی کوشش مت کریں، ڈکٹیشن بھی آپ دے رہے ہیں، دھمکیاں بھی آپ دے رہے ہیں، جہاں آپ کا مینڈیٹ نہیں ہے وہاں خامخواہ ڈیڑھ گز کی مسجد بنانے کی کوشش نہ کریں۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ بلاول بھٹو جو دودھ اور شہد کی نہریں بہانا چاہتے ہیں، وہ سندھ میں بہالیں جہاں ان کے پاس مینڈیٹ ہے، پنجاب نے مریم نواز کو مینڈیٹ دیا اور انہیں معلوم ہے اپنے لوگوں کے مسائل کیسے حل کرنے ہیں اور وہ حل کر بھی رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت بی آئی ایس پی کے تحت 12,12 ہزار روپے تقسیم نہیں کرسکتی، ایسے لالی پاپ آپ سندھ کے عوام کو دیں، بی بی 2022 سے نکل آئیں یہ 2025 ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سندھ کوئی کیک نہیں جو بانٹ دیا جائے، پیپلز پارٹی کا مصطفیٰ کمال کے بیان پر ردعمل
سندھ کے سینیئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ سندھ کی تقسیم مشکل نہیں بلکہ ناممکن ہے، صوبے کو کسی کیک کی طرح بانٹنا نہیں جا سکتا۔
کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہاکہ صوبہ توڑنے کی باتیں بے بنیاد ہیں اور 27 ویں ترمیم کے ایجنڈے میں بلدیات کا کوئی ذکر نہیں تھا۔
مزید پڑھیں: کوئٹہ میں 12 سال بعد بلدیاتی انتخابات، کیا عوام کو حکمرانوں کے قریب لا پائیں گے؟
انہوں نے مزید کہاکہ بلاول بھٹو زرداری نے ٹوئٹ میں 27 ویں ترمیم کے نکات واضح کیے ہیں۔
شرجیل میمن نے ایم کیو ایم کے رہنما مصطفیٰ کمال کے بیانات کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ بانی ایم کیو ایم کے پیروکار ملک کو توڑنے کی باتیں کرتے ہیں، اور متحدہ اپنی مردہ سیاست کو زندہ کرنا چاہتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم چاہتی ہے کہ ہم جذباتی ردعمل دیں تاکہ وہ سیاست کر سکیں اور ہمیشہ اقتدار میں رہیں۔
انہوں نے ایم کیو ایم کی سیاست پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ ان کے تمام ہتھکنڈے ختم ہو چکے ہیں اور اگر ایم کیو ایم مثبت سیاست کرے تو ہم ان کے ساتھ ہیں۔
شرجیل میمن نے یہ بھی کہاکہ بلدیاتی انتخابات کا ذکر کرنے والے زمینی حقائق دیکھ کر بائیکاٹ کرگئے کیونکہ انہیں معلوم تھا کہ انتخاب لڑنے پر شکست ہوگی۔
شرجیل میمن نے آئینی عدالتوں کے کردار پر بات کرتے ہوئے کہا کہ میثاق جمہوریت میں بھی اس کا ذکر موجود ہے اور کوئی مقدس گائے نہیں ہے۔ پیپلزپارٹی نے کسی شق کو چھپ کر نہیں تسلیم کیا۔
مزید پڑھیں: بلدیاتی نظام سے متعلق امور 28ویں آئینی ترمیم میں زیر غور آئیں گے، مصطفیٰ کمال
واضح رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما مصطفیٰ کمال نے کہا تھا کہ اگر پیپلز پارٹی نے بلدیاتی نظام سے متعلق بل پر بات نہ کی تو 18ویں ترمیم بھی ختم ہوگی اور سندھ میں صوبہ بھی بنے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ایم کیو ایم پیپلز پارٹی سندھ کی تقسیم شرجیل میمن مصطفٰی کمال وی نیوز