حالیہ بدترین سیلاب کے بعد اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے 30 ارکانِ اسمبلی پر مشتمل ایک سپیشل کمیٹی قائم کر دی ہے۔ کمیٹی کا مقصد سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کا جائزہ، ریلیف سرگرمیوں  میں اداروں کی رابطہ کاری اور آئندہ اس طرح کے نقصانات سے بچنے کے اقدامات اور قانون سازی کرنا ہے۔

کمیٹی 30 روز کے اندر پنجاب اسمبلی میں اپنی رپورٹ اور سفارشات کے ساتھ پیش کرے گی، اسپیکر پنجاب اسمبلی کی جانب سے قائم کی گئی اسپیشل کمیٹی کے کنوینر سید علی حیدر گیلانی ہوں گے، صوبائی وزیر ایریگیشن محمد کاظم پیر زادہ اور دیگر ایم پی ایز پر مشتمل یہ کمیٹی سیلاب سے ہونے والی اموات، انفراسٹرکچر، فصلوں، مویشیوں اور گھروں کو ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگائے گی۔

یہ بھی پڑھیے: چین کی جانب سے سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سامان پاکستان پہنچ گیا

کمیٹی متاثرین کی ریلیف اور بحالی کے لیے کیے جانے والے اقدامات کا جائزہ لے گی، کمیٹی کی جانب سے حفاظتی فلڈ بندوں کی تعمیر و مرمت، نکاسی آب اور سیلاب سے نمٹنے کے لیے طویل و قلیل مدتی ترجیحات کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔

مذکورہ کمیٹی آبی ذخائر، دریائی، قدرتی و ماحولیاتی ماہرین کی سفارشات بھی مرتب کرے گی اور اس حوالے سے پنجاب اسمبلی کی کسی اور کمیٹی اور ممبر سے بھی تعاون حاصل کر سکے گی جبکہ وفاقی اور صوبائی محکموں سے بھی مدد حاصل کر سکتی ہے، تشکیل کردہ کمیٹی 30 روز کے اندر اپنی سفارشات مرتب کر کے اسمبلی کو پیش کرے گی۔

وی نیوز سے بات کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید حیدر گیلانی کا کہنا تھا کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کی جانب سے بنائی گئی کمیٹی سیلاب متاثرین کی تعداد کا تخمینہ لگائے گئی اور متاثرین کو دوبارہ آباد کرنے کے ٹی او آرز بنائے گی۔ کس جگہ کیا کام ہونا ہے اس کی سفارشات بنا کر حکومت کو دیں گے، ہمارے ساتھ تمام ادارے مل کر اس پر کام کریں گے، ہم امداد تقسیم نہیں کریں گے ہمارا کام صرف سیلاب کے  حوالے سے جائزہ رپورٹ تیار کر کے حکومت کو بھجوانا ہے۔

پنجاب حکومت کا اس پر کیا موقف ہے؟

پنجاب حکومت کے ذرائع کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی کو یہ ہائی پاور کمیٹی تشکیل نہیں دینی چاہیے تھی کیوں کہ پنجاب حکومت نے سیلاب متاثرین کے ریلیف پیکج کا اعلان کیا ہوا ہے۔ پنجاب حکومت نے سیلاب ریلیف پیکج کا تقریباً 5 سو ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جس میں جانوروں، فصلوں اور گھروں کو پہنچنے والے نقصان اور امداد کا طریقہ کار بنایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستان کی وزارتِ خارجہ کا ملائیشیا کی جانب سے سیلاب متاثرین کی امداد پر اظہارِ تشکر

دوسرا، اس ریلیف پیکج میں ان اداروں کو شامل کیا گیا ہے جو سیلاب میں کام کر رہے تھے، ان میں اربن یونٹ، ریونیو، ایگرکلچر ڈیپارٹمنٹ، لائیو اسٹاک اور آرمی کے نمائندے شامل ہیں۔

ذرائع نے حیرت کا اظہار کیا کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی کی جانب سے بنائی گئی کمیٹی کس طرح کی  سفارشات تیار کرے گی جبکہ سب کام پنجاب حکومت اداروں کی مدد سے پہلے ہی کرچکی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امداد بحالی پنجاب اسمبلی پنجاب حکومت سیلاب.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بحالی پنجاب اسمبلی پنجاب حکومت سیلاب اسپیکر پنجاب اسمبلی پنجاب اسمبلی کی سیلاب متاثرین پنجاب حکومت متاثرین کی کی جانب سے کرے گی کے لیے

پڑھیں:

وفاقی حکومت نے تباہ کن سیلاب سے مالی نقصانات کی تفصیلات جاری کردیں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)وفاقی حکومت نے تباہ کن سیلاب سے مالی نقصانات کی تفصیلات جاری کردیں، جون تا ستمبر دوہزارپچیس کے سیلاب سے معیشت کو آٹھ سو بائیس ارب روپے سے زائد نقصان ہوا، جی ڈی پی اور زرعی شرح نمو میں نمایاں کمی کا خدشہ ظاہر کیا گیا۔

سرکاری دستاویز کے مطابق جون تا ستمبر دوہزارپچیس سیلاب کے باعث ملکی معیشت کو آٹھ سو بائیس ارب روپے سے زائد نقصان پہنچا۔ رواں مالی سال کے دوران جی ڈی پی شرح نمو میں اعشاریہ تین سے اعشاریہ سات فیصد تک کمی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ ترقی کی مجموعی شرح چار اعشاریہ دو فیصد سے کم ہو کر تین اعشاریہ پانچ فیصد تک آ سکتی ہے۔اسلام آباد میں جاری تفصیلات کے مطابق رواں سال آنے والا تباہ کن سیلاب مہنگائی میں اضافے کا باعث بنا، اگست سے اکتوبر تک مہنگائی کی شرح میں دواعشاریہ چھ فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

زراعت کے شعبے میں چارسو تیس ارب روپے کے نقصانات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

زرعی شعبے کی شرح نمو ساڑھے چار فیصد سے کم ہو کر تین فیصد رہ جانے کا امکان ہے۔ فصلوں کی پیداوار میں کمی سے درآمدی اخراجات بڑھیں گے اور تجارتی خسارہ وسیع ہو سکتا ہے۔بارشوں اور سیلاب نے انفراسٹرکچر کو تین سو سات ارب روپے کا نقصان پہنچایا۔ مواصلاتی نظام کی تباہی کے باعث ایک سو ستاسی ارب اسی کروڑ روپے کے اضافی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔رپورٹ کے مطابق مجموعی قومی پیداوار میں کمی اور سپلائی چین متاثر ہونے سے مہنگائی مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • المجلس ویلفیئر گلگت کی جانب سے سیلاب متاثرین میں امدادی سامان کی تقسیم
  • بھارت سے آنے والے یاتریوں سے 10 لاکھ سے زاید کرایہ وصولی کا انکشاف
  • وفاقی حکومت نے تباہ کن سیلاب سے مالی نقصانات کی تفصیلات جاری کردیں
  • عرفان صدیقی کی وفات کے باعث خالی ہونے والی سینیٹ نشست پر انتخاب کا شیڈول جاری
  • خیبر پختونخوا کابینہ میں ’ایکشن اِن ایڈ آف سول پاور‘ ختم کرنے کی منظوری ، کیا اب آپریشنز ختم ہوں گے؟
  • پنجاب میں سیلاب اور اسموگ سے متاثرہ معصوم بچی عائشہ کی کہانی
  • حکومت پنجاب کی جانب سے ڈیڑھ ارب کے فنڈز کی امید‘ جلد جاری ہو نگے :گورنر 
  • پنجاب: سیلاب سے نقصانات کی تحقیقات کیلیے پارلیمانی کمیٹی قائم
  • سیلاب متاثرین کی بحالی، نقصانات کی تحقیقات کیلیے پنجاب کی اعلیٰ اختیاراتی پارلیمانی کمیٹی قائم
  • بانی پی ٹی آئی کیخلاف دائر ہتک عزت کے دعویٰ میں اسپیکر پنجاب اسمبلی طلب