Daily Mumtaz:
2025-10-04@16:52:56 GMT

9 سال میں سرکاری قرضے میں 300 فیصد سے زائد اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 29th, September 2025 GMT

9 سال میں سرکاری قرضے میں 300 فیصد سے زائد اضافہ

وفاقی وزارتِ خزانہ کی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ 9 برسوں میں پاکستان کا سرکاری قرضہ خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے، جس میں 300 فیصد سے زائد، یعنی 60,800 ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جون 2016 میں پاکستان کا مجموعی سرکاری قرضہ 19,700 ارب روپے تھا، جو جون 2025 تک بڑھ کر 80,500 ارب روپے کی تاریخی سطح پر پہنچ گیا۔ اس میں سے 54,500 ارب روپے مقامی قرضہ جبکہ 26,000 ارب روپے غیر ملکی قرضہ ہے۔
جون 2017 تک قرضہ بڑھ کر 21,400 ارب روپے ہوا۔
جون 2018 میں یہ قرضہ 24,900 ارب روپے تک پہنچ گیا۔
جون 2019 میں قرضے کا حجم 32,700 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔
جون 2020 میں یہ بڑھ کر 36,400 ارب روپے ہوگیا۔
جون 2021 میں قرضہ 39,900 ارب روپے تک پہنچا۔
جون 2022 میں قرضے کا حجم 49,200 ارب روپے ہوگیا۔
رپورٹ کے مطابق صرف گزشتہ 3 سال (جون 2022 سے جون 2025) کے دوران قرضوں میں 31,200 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔
گزشتہ 9 برسوں کے دوران مجموعی قرضوں میں غیر معمولی تیزی دیکھی گئی، جو ملک کی اقتصادی صورتحال کے حوالے سے شدید تشویش کا باعث ہے۔
وزارتِ خزانہ کی یہ رپورٹ موجودہ اور سابقہ حکومتوں کی مالی پالیسیوں پر بھی سوالیہ نشان چھوڑتی ہے، اور ماہرین معاشیات کے مطابق قرضوں کا یہ بوجھ نہ صرف موجودہ بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے بھی چیلنج بن سکتا ہے۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ارب روپے

پڑھیں:

راولپنڈی میں ڈینگی بے قابو، مزید 29 کیسز سامنے آگئے

راولپنڈی میں ڈینگی مچھر بے قابو ہوگئے ہیں اور مریضوں کی تعداد بہت بڑھ گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران راولپنڈی میں ڈینگی کے مزید 29 نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔

ضلع میں اب تک ڈینگی کے 709 مریض کنفرم ہوئے ہیں جبکہ اس وقت اسپتالوں میں 61 مریض زیرِ علاج ہیں۔ راولپنڈی میں ڈینگی سے کوئی اموات ریکاڈ نہیں ہوئی۔

ضلعی انتظامیہ کی 1499 ٹیمیں روزانہ سرویلنس میں مصروف ہیں۔ 54 لاکھ سے زائد گھروں کی چیکنگ، ایک لاکھ 64 ہزار گھروں سے ڈینگی لاروا مثبت آئے ہیں۔

علاوہ ازیں 14 لاکھ سے زائد مقامات کی چیکنگ، 22 ہزار سے زائد جگہوں پر لاروا کی موجودگی کا انکشاف ہوا اور ڈینگی ایس او پیز کی خلاف ورزی پر 4330 ایف آئی آر درج کی گئیں۔ 1834 عمارتیں سیل، 10 کروڑ 72 لاکھ روپے سے زائد کے جرمانے بھی کیے گئے۔


محکمہ ہیلتھ راولپنڈی نے بتایا کہ ڈینگی کے گزشتہ 24 گھنٹوں میں رپورٹ ہونے والے علاقوں میں سیٹلائیٹ ٹاؤن ڈی بلاک، امر پورہ، دھمیال، گنگال، تخت پری،  ڈھوک منشی، سی ، ڈھوک کھبہ، لکھن، نیو کٹاریاں سمیت سیٹلائٹ ٹاؤن ایف بلاک شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سوناایک ہفتے میں فی تولہ 12 ہزار روپے سے زائد مہنگا
  • پنشن اخراجات پر قابو پانے کے لیے حکومت کی کنٹری بیوٹری اسکیم، نیا مالی ماڈل متعارف
  • کراچی: متنازعہ پلاٹ پر سکول کی تعمیر، 3 کروڑ 35 لاکھ روپے سرکاری خزانے سے ضائع
  • ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 0.56 فیصد اضافہ، سالانہ شرح 4.07 فیصد ریکارڈ
  • ایک سال میں موٹرویز، ہائی ویز پر ٹول ٹیکسز میں 101 فیصد اضافہ
  • ایک سال میں موٹرویز، ہائی ویز پر ٹول ٹیکسز میں 100 فیصد اضافہ
  • پنجاب میں بے روزگاری بڑھ گئی، سرکاری نوکری خواب
  • مزید مہنگائی ، مزید غربت ، مزید قرضے
  • سرکاری حج اسکیم کے تحت دوسری قسط بروقت جمع نہ کروانے والے افراد حج پر نہیں جاسکیں گے
  • راولپنڈی میں ڈینگی بے قابو، مزید 29 کیسز سامنے آگئے