Express News:
2025-11-18@19:48:58 GMT

ایک لاکھ ٹن چینی کی درآمد کے لیے ایک اور ٹینڈر جاری

اشاعت کی تاریخ: 29th, September 2025 GMT

اسلام آباد:

ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان نے ایک لاکھ ٹن چینی کی درآمد کے لیے ایک اور ٹینڈر جاری کردیا جبکہ ایف بی آر نے حال ہی میں چینی کی درآمد پر ڈیوٹی و ٹیکس کی چھوٹ و رعایت کی تاریخ میں 30 نومبر تک توسیع کی تھی۔

ایکسپریس کے مطابق حکومت نے چینی سرکاری سطح پر ٹی سی پی کے ذریعے درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور وفاقی حکومت نے چینی کی درآمد پر ٹیکسز سے استثنیٰ دے رکھا ہے۔

ٹی سی پی کی جانب سے ایک لاکھ ٹن چینی کی درآمد کے لیے 6 اکتوبر تک بولیاں طلب کی گئی ہیں بولیاں 6 اکتوبر کو ہی کھولی جائیں گی اور چینی کی درآمد کے لیے 25 ہزار ٹن سے کم کی بولی منظور نہیں کی جائے گی۔

واضح رہے کہ ایف بی آر نے حال ہی میں چینی کی درآمد پر ڈیوٹی و ٹیکس کی چھوٹ و رعایت کی تاریخ میں 30 نومبر 2025ء تک توسیع کے نوٹی فکیشن جاری کیے ہیں جس میں بتایا گیا ہے کہ چینی کی درآمد پر ڈیوٹی و ٹیکس سے چھوٹ کیلئے جولائی 2025ء میں جاری کردی نوٹی فکیشن میں ترامیم کردی گئی ہیں۔

اس بارے میں ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ پہلے ٹیکس استثنیٰ سے فائدہ اٹھانے کے لیے چینی کی درآمد کی آخری تاریخ 30 ستمبر 2025 مقرر کی گئی تھی اور کہا گیا تھا کہ اس کے بعد درآمد کی گئی چینی پر مذکورہ استثنیٰ لاگو نہیں ہوگا مگر اس تاریخ میں توسیع کی گئی ہے جس کے تحت اب تیس نومبر تک بغیر ڈیوٹی و ٹیکسوں کے چینی درآمد کی جاسکے گی۔

ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے جاری کردہ نوٹی فکیشنز کے تحت ملک میں چینی کی طلب و رسد میں کمی پوری کرنے کیلئے پانچ لاکھ ٹن چینی کی درآمد پر انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس کی شرح کم کی گئی ہے جبکہ کسٹمز ڈیوٹی اور تین ود ویلیو ایڈڈ ٹیکس سے چھوٹ دی گئی تھی جس کیلئے تین نوٹیفکیشن جاری کردیئے گئے ہیں۔

ان میں بتایا گیا تھا کہ سفید کرسٹل چینی کی درآمد پر سیلز ٹیکس کی شرح 18فیصد سے کم کرکے 0.

25 فیصد کردی گئی ہے جبکہ چینی کی درآمد پر عائد تین فیصد ویلیو ایڈڈ ٹیکس سے بھی چھوٹ دیدی گئی ہے۔

دوسرے نوٹی فکیشن میں بتایا گیا تھا کہ چینی کی درآمد پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح 0.25 فیصد مقرر کی گئی ہے تیسرے نوٹی فکیشن میں بتایا گیا تھا کہ پانچ لاکھ ٹن چینی کی درآمد پر کسٹمزڈیوٹی بھی مکمل چھوٹ ہوگی۔

ایف بی آر کے مطابق ان نوٹیفکیشنز میں مزید بتایا گیا تھا کہ چینی کی درآمد پر ویلیو ایڈڈ ٹیکس کی چھوٹ اور سیلز ٹیکس و انکم ٹیکس کی رعایات حاصل کرنے کیلئے چینی تیس ستمبر 30 ستمبر 2025ء تک درآمد کرنا ہوگی مگر اب جو نوٹیفکیشن جاری کئے گئے ہیں ان میں کہا گیا ہے کہ تیس ستمبر کی بجائے تیس نومبر 2025 تک رعیاتی ٹیکس و بغیر ڈیوٹی کے چینی درآمد کی جاسکے گی البتہ باقی شرائط وہی پہلے والی ہی برقرار رہیں گی۔

جس کے تحت یہ کہا گیا ہے کہ وزارتِ تجارت یہ درآمد یا تو ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (ٹی سی پی) کے ذریعے کرے گی یا مخصوص شرائط، حدود اور کوٹہ الاٹمنٹ کے تحت نجی شعبے کو اجازت دی جائے گی۔

یہ اقدامات فوری اور آئندہ ضروریات کو مدِنظر رکھتے ہوئے مقررہ مدت کے دوران کیے جائیں گے جبکہ وزارت تجارت بین الاقوامی انسپیکشن فرم کے ذریعئے اس درآمدی چینی کے معیار کو یقینی بنائے گی۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: لاکھ ٹن چینی کی درآمد چینی کی درآمد کے لیے کہ چینی کی درآمد پر میں بتایا گیا ڈیوٹی و ٹیکس نوٹی فکیشن ایف بی آر درآمد کی ٹیکس کی کے تحت کی گئی گئی ہے

پڑھیں:

چینی کی قیمتوں میں اضافہ: کس شوگر مل کے پاس کتنی چینی اسٹاک ہے؟

ملک بھر میں چینی کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ ہو گیا ہے۔ کوئٹہ میں چینی کی قیمت 230 روپے فی کلو تک پہنچ چکی ہے۔

ملک کے دیگر حصوں میں یہی چینی 190 سے 200 روپے فی کلو میں فروخت کی جا رہی ہے۔

چینی کی قیمتوں میں اضافہ بنیادی طور پر طلب اور رسد پر منحصر ہوتا ہے.

یہ بھی پڑھیں: چینی کی زائد قیمت فروخت پر صوبوں میں جرمانے اور گرفتاریاں، وزارت فوڈ سیکورٹی کی سینیٹ میں رپورٹ

حکومتی ذرائع کے مطابق ملک بھر میں موجود شوگر ملز کے پاس اس وقت بھی 3 لاکھ 74 ہزار 870 میٹرک ٹن چینی موجود ہے۔

وی نیوز نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ کون سی شوگر ملز کے پاس کتنی چینی اسٹاک ہے اور ان شوگر ملز کے مالکان کون ہیں۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے مطابق، 30 اکتوبر 2025 کو سب سے زیادہ چینی کا اسٹاک 39 ہزار 954 میٹرک ٹن رحیم یار خان شوگر ملز لمیٹڈ کے پاس تھا۔

مزید پڑھیں:ملک میں چینی کا کوئی بحران نہیں، قیمتوں میں اضافہ ذخیرہ اندوزی کا نتیجہ ہے، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار

پی ٹی آئی رہنما مونس الٰہی اور دنیا میڈیا گروپ کے مالک میاں عامر محمود اس مل کے شیئر ہولڈر ہیں۔

اسی طرح، صدر آصف زرداری کے قریبی دوست اور اومنی گروپ کے سربراہ خواجہ عبد الغنی کی ٹنڈوالہ یار شوگر ملز یونٹ 2 مظفر گڑھ نے 34 ہزار 570 میٹرک ٹن چینی اسٹاک کی ہوئی ہے۔

اسی مل کی یونٹ 1 خیبر پختونخوا میں 10 ہزار 238 میٹرک ٹن چینی اسٹاک موجود ہے۔ سب سے کم چینی کا اسٹاک خوشکی شوگر ملز کے پاس 123 میٹرک ٹن ہے۔

مزید پڑھیں:اسلام آباد کے دکانداروں کو چینی خریدنے میں مشکلات کا سامنا کیوں؟

ایف بی آر کے ریکارڈ کے مطابق، سب سے زیادہ چینی اسٹاک کرنے والی پہلی 10 شوگر ملز میں سے 6 کے مالکان سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھتے ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز، سلمان شریف اور نصرت شہباز رمضان شوگر ملز کے شیئر ہولڈر ہیں، جس نے 570 میٹرک ٹن چینی اسٹاک کی ہوئی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے مرحوم بھائی عباس شریف کے 2 بیٹے عبدالعزیز عباس شریف اورعبداللہ یوسف شریف چوہدری شوگر ملز کے مالک ہیں۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد کے شہری چینی کی قیمت 172 روپے فی کلو سے زائد ہرگز نہ دیں، انتظامیہ کی ہدایت

جس کے پاس 5 ہزار 134 میٹرک ٹن چینی موجود ہے۔

صدر آصف زرداری کے ایک اور قریبی دوست ذکا اشرف کی اشرف شوگر ملز کے پاس 20 ہزار 616 میٹرک ٹن چینی کا اسٹاک موجود ہے۔

اسی طرح سینیئر سیاستدان جہانگیر خان ترین بھی مختلف شوگر ملز کے مالک ہیں۔

ریکارڈ کے مطابق ان کی جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کے پاس 30 ہزار 730 میٹرک ٹن، جے کے شوگر ملز کے پاس 10 ہزار 76 میٹرک ٹن، جے ڈی ڈبلیو یونٹ 3 کے پاس 6 ہزار 620 میٹرک ٹن، جے کے شوگر ملز یونٹ 1 کے پاس 2 ہزار 730 میٹرک ٹن، اور جے ڈی ڈبلیو یونٹ 2 کے پاس 2 ہزار 532 میٹرک ٹن چینی کا اسٹاک موجود ہے۔

مزید پڑھیں: چینی کی قیمت کیوں بڑھتی ہے؟ ایک نہ ختم ہونے والا بحران

واضح رہے کہ حکومت نے شوگر ملز مالکان کی قیمتیں نہ بڑھانے کی یقین دہانیوں کے بعد چینی کی ایکسپورٹ کی اجازت دی تھی۔

تاہم چند ماہ میں چینی کی قیمتوں میں بڑا اضافہ ہو گیا ہے، جس پر حکومت نے کارروائی کی ہے۔

حکومت نے دکانداروں کو چینی 172 روپے فی کلو میں فروخت کرنے کا حکم دیتے ہوئے زائد قیمت پر فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی شروع کی ہے۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ بار کا پیٹرولیم مصنوعات اور چینی کی قیمتوں میں اضافہ پر اظہارِ تشویش

جس کے نتیجے میں دکانداروں نے چینی کی فروخت روک دی ہے۔

شوگر ملز ایسوسی ایشن کا موقف ہے کہ چینی ذخیرہ کرنے کی مدت 2 سال ہوتی ہے۔ اگر 7 لاکھ 49 ہزار ٹن چینی ایکسپورٹ نہ کی جاتی تو ضائع ہو جاتی۔

ایکسپورٹ کی گئی چینی کی ایکسپائری ڈیٹ اگست 2025 تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آصف زرداری اومنی گروپ پی ٹی آئی جہانگیر خان ترین چینی خواجہ عبد الغنی ذکا اشرف رمضان شوگر ملز شہباز شریف شوگر ملز ایسوسی ایشن عامر محمود عباس شریف مونس الہی

متعلقہ مضامین

  • پنجاب: بزنس آپریٹرز کا صارفین سے ٹیکس لینے اور سرکاری خزانے میں جمع نہ کروانے کیخلاف کارروائیاں
  • محسن  نقوی  سے  ملاقات  ‘ پاکستان کیساتھ  تعاون  جاری  رکھیں  گے : چینی  سفیر 
  • این ای ڈی کا ٹیکنالوجی پارک آئی ایم ایف کی شرائط کی زد میں آگیا
  • این ای ڈی ٹیکنالوجی پارک آئی ایم ایف کی شرائط کی ذد میں آگیا
  • کوئٹہ: چینی 230 روپے کلو، کیا چینی کی غیر قانونی اسمگلنگ جاری ہے
  • خیبرپختونخوا میں شادی ہالز پر نئے ٹیکسز کا نفاذ
  • بوگس انوائسز اور فیک سیلز بنانے والے ٹیکس چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن
  • چینی کی قیمتوں میں اضافہ: کس شوگر مل کے پاس کتنی چینی اسٹاک ہے؟
  • فی کلو چینی کی قیمت 230 روپے تک پہنچ گئی
  • وفاقی کی جانب سے ٹیکس چھوٹ کا فائدہ تمام اضلاع کو ملنا چاہیے، گلبر خان