حکومت شمع جنجوعہ کے معاملے میں اصل حقائق قوم کو بتائے،جاویدقصوری
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250930-11-17
لاہور (وقائع نگارخصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ حکومت شمع جنجوعہ کے معاملے میں سچ بولے اورقوم کو بتایا جائے کہ ایسے ہائی پروفائل وزٹ میں متنازعہ خیالات کا اظہار کرنے والی خاتون کو کیوں شامل کیا گیا۔؟ حقائق قوم کے سامنے لائے جائیں اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے۔ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے تشخص کو مجروع کرنے والے اور اسرائیل نواز افراد کی قومی اداروں میں تعیناتیاں لمحہ فکر ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ شعبہ دعوت و تربیت کے زیر اہتمام منعقدہ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلام کے نام پر وجود میں آنے والے پاکستان میں آج بھی کچھ لوگ قومی سلامتی اور مادر پدر آزادی کے ساتھ ساتھ اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے لابنگ میں مصروف ہیں۔ان کا راستہ روکنا ہو گا۔ اسرائیل ایک دہشت گرد ریاست ہے جس نے غزہ میں ظلم و ستم کے پہاڑ ڈھا دیئے ہیں۔ معصوم بچوں کو شہید کر رہا ہے۔65ہزار افراد کو شہید کر دیا گیا مگر مجال ہے کہ دنیا کے کسی ملک یا کسی بھی عالمی ادارے نے اس کو روکنے کے لیے عملاً اقدامات کیے ہوں۔انہوں نے کہا کہ اسرائیلی محاصرے کو توڑنے کے لیے گزشتہ پندرہ دنوں سے’’گلوبل صمود فلوٹیلا‘‘ سفر میں ہے۔اگلے چند گھنٹوں میں غزہ کے پانیوں میں داخل ہو جائے گا، شرکاء کی سلامتی اور حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔انسانی ہمدردی کے تحت غزہ کے مسلمانوں کے لیے خوراک، پانی اور ادویات لے کر جانے والا قافلہ اپنی منزل کے قریب پہنچ چکا ہے۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ حکومت کی طرف سے صرف مذمتی بیانات جاری کرنا کافی نہیں، بلکہ اگر اسرائیل کو نہ روکا گیا تو جنگ دیگر اسلامی ممالک کو بھی اپنی لپٹ میں لے لے گئی۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ عالم اسلام بے حسی چھوڑ کر غزہ کے مظلومین کی مدد کریں۔اسرائیل اور امریکہ غزہ کے علاقے پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں اور اب یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں رہی۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
حکومت کا نئی شوگر ملز کے قیام پر پابندی ختم کرنیکا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی حکومت نے ٹیکسٹائل برآمدات متاثر ہونے کے باوجود ملک بھر میں نئی شوگر ملوں کے قیام پر پابندی ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، اس اقدام سے گنے کی کاشت میں مزید اضافے سے اربوں ڈالر مالیت کی معیاری روئی اور خوردنی تیل کی درآمدات بڑھنے کے خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔ چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے شوگر انڈسٹری کو ڈی ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور وفاقی وزارت غذائی تحفظ آئندہ روز میں ایک سمری بھی وزیر اعظم کو ارسال کر دے گی جس میں نئی شوگر ملوں کے قیام پر پابندی ختم کرنے کی تجویز دی جائے گی۔ احسان الحق نے بتایا کہ حکومت کے اس مجوزہ فیصلے سے گنے کی کاشت میں اضافہ ریکارڈ سطح پر آجائے گا جبکہ کپاس کی کاشت میں مزید نمایاں کمی ہو سکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ غیر دوستانہ حکومتی پالیسیوں کے باعث پہلے ہی 300 سے زائد جننگ فیکٹریاں اور 150 سے زائد ٹیکسٹائل ملز غیر فعال ہو چکی ہیں جن میں بڑے بڑے ٹیکسٹائل گروپس کی ملز بھی شامل ہیں۔ ان عوامل کے باعث کپاس کی کھپت میں مزید کمی کے خطرات سامنے آرہے ہیں۔