اپنے ایک بیان میں برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حماس کو اب اس منصوبے سے اتفاق کرنا چاہیئے، حماس کو ہتھیار ڈال کر اور اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرکے مصائب کا خاتمہ کرنا چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غزہ میں امن کے لیے 20 نکاتی منصوبہ پیش کرنے پر برطانوی وزیراعظم نے کہا ہے کہ تمام فریقوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اکٹھے ہوں۔ اپنے ایک بیان میں برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر نے کہا کہ معاہدے کو حتمی شکل دینے اور اسے حقیقت بنانے میں امریکی انتظامیہ سے مل کر کام کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حماس کو اب اس منصوبے سے اتفاق کرنا چاہیئے، حماس کو ہتھیار ڈال کر اور اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرکے مصائب کا خاتمہ کرنا چاہیئے۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ میں امن کے لیے 20 نکاتی منصوبہ پیش کیا ہے، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے بھی امن منصوبے پر اتفاق کیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کرنا چاہیئے حماس کو

پڑھیں:

عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ معاہدے پر اتفاق رائے کر لیا ہے، احسن اقبال

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ آزاد کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ معاہدے پر اتفاق رائے کر لیا ہے، جلد معاہدے پر دستخط ہوجائیں گے۔

جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ معاہدے کے مسودے پر دونوں اطراف سے غور کیا جا رہا ہے۔

جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ساتھ مذاکرات کا دوسرا دور شروع ہو گیا، طارق فضل چوہدری

وزیر پارلیمانی امور نے کہا کہ باقی چند مطالبات جن کیلئے آئینی ترامیم درکار ہیں، ان پر بات چیت جاری ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ تشدد کسی مسئلے کا حل نہیں۔

 رکن حکومتی مذاکراتی کمیٹی احسن اقبال نے کہا کہ جلد معاہدے پر دستخط ہوجائیں گے،  یہ جیت پاکستان اور آزاد کمشیر کے عوام اور جمہوریت کی ہے۔ وزیر امور کشمیر کی نگرانی میں ایک مستقل کمیٹی بنائی ہے، کمیٹی کا ہر 15 دن میں اجلاس ہوگا، جس میں مطالبات پر عمل درآمد کا جائزہ لیا جائے گا۔

احسن اقبال نے کہا کہ مہاجرین کی نشستوں سے متعلق ایک آئینی ماہرین کی کمیٹی تشکیل دی جائے گی، آئینی ماہرین کی کمیٹی تمام پہلوؤں کا جائزہ لے کر فیصلہ کرے گی، کمیٹی کے جائزے کے بعد جو فیصلہ کیا جائے گا وہ سب کو قبول ہوگا، یہ آئینی معاملہ ہے اس میں جلد بازی نہیں کی جائے گی۔

اس سے قبل وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری کا کہنا تھا کہ ہم کشمیری عوام کے حقوق کے مکمل حامی ہیں، ان کے زیادہ تر مطالبات، جو عوامی مفاد میں ہیں، پہلے ہی منظور کیے جا چکے ہیں۔

وزیر پارلیمانی امور نے کہا تھا کہ باقی چند مطالبات جن کیلئے آئینی ترامیم درکار ہیں، ان پر بات چیت جاری ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ تشدد کسی مسئلے کا حل نہیں۔

طارق فضل چوہدری نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ایکشن کمیٹی تمام مسائل کو پُرامن مکالمے کے ذریعے حل کرے گی، آزاد کشمیر زندہ باد، پاکستان پائندہ باد۔

متعلقہ مضامین

  • مشرق وسطیٰ میں امن کا موقع فراہم ہوگیا‘ کسی صورت ضائع نہیں ہونے دینا چاہیئے، وزیراعظم
  • امریکی معاہدے کو بے نقاب نہ کرنا اسلام کی توہین ہے، علامہ ریاض نجفی
  • عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ معاہدے پر اتفاق رائے کر لیا ہے، احسن اقبال
  • ٹرمپ کی حماس کو غزہ جنگ بندی معاہدہ قبول کرنے کیلئے اتوار تک کی ڈیڈ لائن
  • امریکی صدر نے غزہ کے امن کیلئے جو 20 نکات پیش کئے وہ ہمارے نہیں: نائب وزیراعظم
  • بھارتی حکومت کو کشمیر میں اپنی پالیسی پر از سرِنو غور کرنا چاہیئے، میرواعظ عمر فاروق
  • نائب وزیراعظم اسحاق ڈار 3اکتوبر کو پاک سعودی دفاعی معاہدے پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیں گے
  • پنجاب کی تذلیل اور نشانہ بنانے والوں کو جواب دوں گی: مریم نواز
  • پاکستان فلسطینیوں کی نسل کشی رکوانا چاہتا، فیصلہ حماس نے کرنا ہے، خرم دستگیر
  • ابراہیمی معاہدہ پر ٹرمپ کی جانب سے پاکستان کی مُبینہ حمایت کی مذمت کرتے ہیں، علامہ باقر زیدی