ٹنڈو جام کنٹر آئل فیلڈ کے چوکیداروں کا انتظامیہ کیخلاف احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹنڈوجام(نمائندہ جسارت) ٹنڈوجام کنڑ آئل فلیڈ میں کام کرنے چوکیداروں کا انتظامیہ کے خلاف مظاہرہ اتنا عرصہ گزرنے کے باوجود بھی انھیں پکا نہیں کیا جارہا ہے وعدے اور معاہدے کے مطابق علاقے کے اندر ترقیاتی کام کرانا اور لوگوں کو روزگار فراہم کرنا تھا تفصیلات کے مطابق ٹنڈوجام کے قریب کنڑ آئل فلیڈ پر چوکیداروں اور ان کے گھر والوں نے آئل فلیڈ انتظامیہ کے خلاف مین گیٹ پر لوکل ایکشن کمیٹی کے چیئرمین رئیس نیک محمد کلیری امداد علی کلیری خدا بخش خاصخیلی شبیر کلیری پیار علی کلیر ی اور صداقت ناھیوں کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کو ایک عرصہ ہو گیا ہے لیکن آئل کمپنی اپنے وعدے کے مطابق ان کوپندرہ سال گزرنے کے باوجود بھی پکا نہیں کر رہی ہے اور باہر سے منگوائے افراد کو پکا کیا جارہا ہے جب کہانتظامیہ کا یہ معاہدہ ہے کہ علاقے کے لوگوں کو روزگار دیا جائے گا لیکن اب آئل نے پیش امام بھی مسجد کا پنجاب سے منگوا کر رکھا ہے انھوں نے کہا آئل کے زمین سے علاقے میں آلودگی بڑھتی اور زمین کی پیداوار پر بھی اس کے اثرات مرتب ہوتے ہیں جس وجہ سے علاقے کے لوگوں کو طبی سہولتیں اور روزگار فراہم کرنے اور علاقے میں ترقیاتی کام کا معاہدہ کیا جاتا ہے لیکن آئل کمپنی اربو ں کا تیل یہاں سے نکالنے کے با وجود نہ ہی ان کے علاقے میں ترقیاتی کام کرائے جارہے ہیں اور نہ ہی علاقے کو آلوددگی سے محفوظ رکھنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیںانھوں علاقے ایم این طارق شاہ جاموٹ اور سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن سے مطالبہ کیا ہے وہ اس معاملے کا نوٹس لے ان کا حق دلائیں اور علاقے میں ترقیاتی کاموں کے ساتھ چوکیداروں کو نوکریوں پر پکا کرایا جائے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ترقیاتی کام علاقے میں
پڑھیں:
آئینی ترمیم کیخلاف آزاد عدلیہ کے حامیوں سے مل کر احتجاج کرینگے، تحریک تحفظ آئین پاکستان
اسلام آباد:تحریک تحفظ آئین پاکستان کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ بند کمروں کی پالیسی منظور نہیں، آئینی ترمیم کے خلاف سب مل کر احتجاج کریں، آزاد عدلیہ پر یقین رکھنے والوں کے ساتھ مل کر تحریک چلائیں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ضلعی کچہری کے باہر خودکش دھماکے کے معاملے میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کے وفد کی کچہری آمد ہوئی۔ وفد میں محمود خان اچکزئی، علامہ راجہ ناصر عباس، اسد قیصر، مصطفی نواز کھوکھر وفد شامل تھے۔
تحریک تحفظ آئین پاکستان کے وفد نے وکلاء کے ساتھ اظہار افسوس کیا، دھماکے کے شہداء کیلئے فاتحہ خوانی کی۔
مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ کچہری شہدا کیلئے کسی بھی پیکیج کا اعلان نہیں کیا گیا، زخمی بھی اپنا علاج خود کروا رہے ہیں، کچہری کے باہر سیکیورٹی کے انتظامات بھی جوں کے توں ہیں، جو مرضی پالیسی ہو پارلیمان کے سامنے پالیسی ڈسکس ہونی چاہیے بند کمروں میں پالسیی نہیں بننی چاہیے کہ اس کا نقصان پاکستان کے لوگوں کو ہو، 27 ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے احتجاج کریں گے، آزاد عدلیہ پر یقین رکھنے والوں کے ساتھ مل کر تحریک چلائیں گے۔
پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کہا کہ اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس اپنی وکلا برادری کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے آئے تھے، حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ شہریوں کو تحفظ دے، حکومت اپنے مخالفین کے خلاف کیسز بنانے میں مصروف ہے، خود کش حملے کے بعد کوئی حکومتی عہدے دار جوڈیشل کمپلیکس نہیں آیا، شہدا اور متاثرین کے لیے امدادی پیکج کا اعلان کیا جائے۔
انہوں ںے کہا کہ 26ویں اور 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدالتوں کو مفلوج کر دیا گیا ہے، انصاف کا نظام ختم ہو جائے تو عوام کے پاس کون سا راستہ رہ جاتا ہے؟ جہاں انصاف کا نظام ختم ہو جائے وہاں جنگل کا قانون بن جاتا ہے، ہم 26 ویں اور 27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف بھرپور آواز اٹھائیں گے، جمعہ کو ہم 26ویں اور 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف یوم سیاہ منائیں گے سب کی ذمہ داری ہے کہ انصاف کے نظام کے لیے آواز بلند کریں۔
انہوں ںے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے خلاف گھناؤنا پروپیگنڈا شروع کیا گیا ہے، سیاست میں اتنی گراوٹ نہیں ہونی چاہیے، ہم سیاست کی بے توقیری نہیں چاہتے، الزام تراشی اور جھوٹے پروپیگنڈے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے، ہم کسی صورت بھی اپنے حق سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے 1973ء کے آئین کو عملی شکل میں بحال کرنے کا عہد کیا ہوا ہے، ہمیں توقعات تھی کہ پیپلز پارٹی اپنے اقتدار کو قربان کر کے عوام کے ساتھ کھڑی ہوگی، ہمیں نواز شریف سے بھی توقعات تھیں لیکن نواز شریف نے بھی اپنے بھائی اور بیٹی کی وجہ سے کمپرومائز کیا، آئین اور قانون کی بالادستی 1973ء آئین کے تحت ہی ہوگی۔