ایشیائی ترقیاتی بینک نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت میں 2025 میں بہتری کے اثرات سے ترقی میں اضافہ ہوا ہے اور پاکستان کی معیشت درمیانی مدت میں ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ایشیائی ترقیاتی بینک نے ایشیائی ترقیاتی آؤٹ لک رپورٹ جاری کر دی ہے جس کے مطابق پاکستان میں مالی سال 2026 میں جی ڈی پی گروتھ 3 فیصد رہنے کا امکان ہے، پالیسی ریفارمز اور استحکام سے معیشت میں بہتری جاری رہے گی، آئی ایم ایف پروگرام کے تحت پاکستان میں معاشی اصلاحات میں پیشرفت ہوئی۔ایشیائی ترقیاتی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے بتایا کہ پاکستان کی ترقی کے امکانات مثبت ہیں لیکن ڈھانچہ جاتی چیلنجز برقرار ہیں، بار بار آنے والی قدرتی آفات اور حالیہ سیلاب ترقی کیلئے خطرہ ہیں۔اے ڈی بی کے مطابق اصلاحات اور پالیسی عملدرآمد سے معاشی رفتار اور اعتماد برقرار رکھا جا سکتا ہے، 2026 میں امریکہ پاکستان تجارتی معاہدے سے کاروباری اعتماد بحال ہونے کا امکان ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ بیرونی زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری اور سرمایہ کاری میں اضافہ متوقع ہے، سیلاب سے انفراسٹرکچر اور زرعی اراضی کو نقصان  شرح نمو پر دباؤ ڈالے گا، تعمیراتی شعبے کیلئے بجٹ میں دی گئی مراعات جزوی طور پر نقصانات کم کریں گی۔اے ڈی بی رپورٹ کے مطابق2026 میں اوسطاً مہنگائی 6 فیصد تک بڑھنے کا امکان ہے، سیلاب سے سپلائی چین متاثر ہوگی جس سے خوراک کی قیمتوں میں اضافہ متوقع ہے۔ایشیائی ترقیاتی بینک کا تجزیہ ہے کہ گیس ٹیرف میں اضافے سے بھی مہنگائی میں اضافہ ہوگا، مرکزی بینک مہنگائی کنٹرول کرنے کیلئے محتاط مانیٹری پالیسی اپنائے گا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ایشیائی ترقیاتی بینک کا امکان ہے میں اضافہ

پڑھیں:

موسمیاتی خطرات میں پاکستان سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں شامل ہے‘ مصدق ملک

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251117-08-32
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ پاکستان کی عالمی گرین ہاؤس گیسز میں شراکت ایک فیصد سے بھی کم ہے، لیکن موسمیاتی خطرات میں پاکستان مستقل طور پر دنیا کے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں شامل ہے۔ برازیل کے شہر بیلیم میں جاری COP30 کے موقع پر منعقدہ ہائی لیول کلائمیٹ فنانس ڈائیلاگ میں خصوصی وڈیو پیغام کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر مصدق ملک نے کہا کہ موسمیاتی بحران محض مالی معاونت کا معاملہ نہیں بلکہ موسمیاتی انصاف کا تقاضا ہے۔ موجودہ عالمی موسمیاتی مالی معاونت کا بڑا حصہ وہ قرضے ہیں جو بنیادی طور پر تعلیم، صحت، انسانی ترقی اور دیگر پائیدار ترقیاتی اہداف کے لیے مختص تھے، لیکن انہیں اب قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے استعمال کرنا پڑتا ہے ،جس سے طویل المدتی ترقیاتی اہداف شدید متاثر ہو رہے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ گرین ٹرانزیشن اور موسمیاتی لچک پر مبنی ترقی کے لیے پرعزم ہیں۔ پاکستان اپنے نیشنل ڈیٹرمنڈ کنٹری بیوشنزپر عمل پیرا ہے۔ تاہم ترقی پذیر ممالک کے آگے بڑھنے کے لیے شراکت داری اور منصفانہ مالی معاونت ناگزیر ہے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • میٹرز خریداری ،ایشیائی بینک کی لیسکو کیلئے 4ارب روپے قرض کی منظوری
  • ایپل کا پہلا فولڈ ایبل آئی فون 2026 میں متعارف کرائے جانیکا امکان
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان برقرار، انڈیکس میں 500 پوائنٹس کا اضافہ
  • پاکستان میں رواں مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ میں 14 ہزار سے زائد نئی کمپنیاں رجسٹر
  • وفاقی حکومت نے حالیہ تباہ کن سیلاب سے ہونے والے مالی نقصانات کی جامع رپورٹ جاری کر دی
  • وفاقی حکومت نے تباہ کن سیلاب سے مالی نقصانات کی تفصیلات جاری کردیں
  • زیادہ آبادی غربت کا باعث بنتی ہے، ترقی کی رفتار بڑھانے کیلئے آبادی پر کنٹرول ناگزیر ہے، وزیر خزانہ
  • زیادہ آبادی غربت کا باعث بنتی ہے، ترقی کی رفتار بڑھانے کیلئے آبادی پر کنٹرول ناگزیر ہے، وزیر خزانہ
  • موسمیاتی خطرات میں پاکستان سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں شامل ہے‘ مصدق ملک
  • کراچی میں آج موسم خشک اور رات خنک رہنے کا امکان