سول اسپتال نواب شاہ کے اطراف صفائی ستھرائی کی ابترصورت حال
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نواب شاہ(نمائندہ جسارت) سول اسپتال نواب شاہ کے عقبی جانب اور کوٹ روڈ پر واقع ایچ ایم خوجہ ٹاؤن میں صفائی کی ابتر صورتحال نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ اسپتال کے اطراف اور رہائشی علاقے میں جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر لگے ہیں، جن سے تعفن اٹھ رہا ہے اور بیماریوں کے پھیلنے کا شدید خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔علاقہ مکینوں کے مطابق اسپتال کے باہر جمع ہونے والی غلاظت اور کوڑے کرکٹ کے باعث مریض اور ان کے تیماردار سخت اذیت میں مبتلا ہیں۔ لوگ اسپتال صحت یابی کے لیے آتے ہیں لیکن ماحولیاتی آلودگی اور بدبو کے باعث مزید بیمار ہونے کا خطرہ لاحق ہے۔ اسپتال کے عقبی حصے میں کچرے کے ڈھیر مچھروں، مکھیوں اور آوارہ کتوں کی افزائش کا مرکز بن چکے ہیں، جس سے ہیضہ، ڈینگی، ملیریا اور دیگر متعدی امراض پھیلنے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔شہریوں نے شکایت کرتے ہوئے بتایا کہ کئی بار ضلعی انتظامیہ، میونسپل کارپوریشن اور اسپتال انتظامیہ کو آگاہ کیا گیا لیکن عملی طور پر کوئی اقدامات نہیں کیے گئے۔ اسپتال کے قریب رہنے والے خاندان روزانہ گندگی اور تعفن کے باعث شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ خاص طور پر بچے اور بزرگ بیمار پڑ رہے ہیں، جبکہ اسکول جانے والے طلبہ کو بھی اس گندگی سے گزرنا پڑتا ہے۔ایچ ایم خوجہ ٹاؤن کے مکینوں نے بتایا کہ ان کے علاقے میں صفائی ستھرائی کے نام پر کوئی خاطر خواہ کام نہیں ہوتا۔ میونسپل اہلکار صرف برائے نام دکھاوے کے لیے کچرا اٹھاتے ہیں جبکہ زیادہ تر گندگی وہیں کی وہیں پڑی رہتی ہے۔ نالوں کی صفائی نہ ہونے کے باعث بارش یا سیوریج کا پانی جمع ہوکر مزید مسائل کھڑے کر دیتا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بھارت کو جنوبی افریقہ کیخلاف ٹیسٹ میں بڑا دھچکا، شبمن گل انجری کی وجہ سے آئی سی یو منتقل
بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان شبمن گل کے زخمی ہوکر میچ سے باہر ہونے سے انڈیا کو جنوبی افریقہ کے خلاف کولکتہ ٹیسٹ کے تیسرے روز آغاز سے قبل بڑا دھچکا لگا ہے۔
شبمن گل کو دوسرے دن کھیل کے دوران گردن میں تکلیف کے باعث فوراً کولکتہ کے ووڈلینڈز اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں انہیں احتیاطی طور پر آئی سی یو میں رکھا گیا۔ این ڈی ٹی وی کے مطابق گل کی حالت مستحکم ہے مگر طبی ماہرین ان کی مسلسل نگرانی کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: شبمن گل جولائی کے لیے آئی سی سی پلیئر آف دی منتھ قرار
ان کے علاج کے لیے ایک خصوصی میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا ہے، ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ان کی آئندہ گواہاٹی ٹیسٹ میں شرکت کا فیصلہ مکمل طور پر اُن کی صحت یابی کی رفتار پر منحصر ہوگا۔ ابھی یہ کہنا ممکن نہیں کہ وہ کب تک فٹ ہوں گے۔
شبمن گل نے دوسرے روز صرف 3 گیندیں کھیلیں اور سائمن ہارمر کے خلاف سوئپ شاٹ کھیلنے کے بعد گردن تھامتے ہوئے گراؤنڈ سے باہر چلے گئے۔ ابتدائی معائنے میں گردن کے پٹھوں میں شدید کھنچاؤ کی تشخیص ہوئی اور انہیں گردن کا پٹا (سروائیکل کالر) بھی لگایا گیا۔ گل کے اچانک ریٹائرڈ ہرٹ ہونے کے بعد رشبھ پنت کو بیٹنگ کے لیے بھیجنا پڑا، جو انجری کے بعد اپنا پہلا ٹیسٹ کھیل رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: کیا انجری کے بعد ہارڈک پانڈیا اور ابھیشیک شرما پاکستان کیخلاف کھیل سکیں گے؟ باؤلنگ کوچ نے بتا دیا
بی سی سی آئی نے تیسرے روز کھیل سے قبل تصدیق کی کہ گل باقی میچ میں حصہ نہیں لیں گے۔
بورڈ کے مطابق ان کی فٹنس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور وہ اسپتال میں زیر علاج رہیں گے۔ رپورٹ کے مطابق شبمن گل کی تکلیف میں واضح کمی آئی ہے، وہ ناشتہ کر چکے ہیں اور اسپتال سے ہی بھارت اور جنوبی افریقہ کا میچ بھی دیکھ رہے ہیں، جو ان کی صحت میں بہتری کا مثبت اشارہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی سی یو اسپتال انڈیا ٹیسٹ شبمن گل