Jasarat News:
2025-11-18@20:30:59 GMT

ڈاکٹر احمد شریف کی رحلت

اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

موت ایک حقیقت ہے اور ہر فرد کو اس کا مزا چکھنا ہے۔ بے شک کامیاب وہ ہوگیا جس نے حق کو پہچان لیا اور وہ اس ڈٹ گیا۔ ڈاکٹر احمد شریف بھی ایک ایسی شخصیت کے مالک تھے جنہوں نے ہنگامہ خیز زندگی گزاری۔ زمانہ طالب علمی میں وہ اسلامی جمعیت طلبہ سے وابستہ ہوئے اور چانڈکا میڈیکل کالج لاڑکانہ میں قوم پرستوں سے انکا خوب ٹاکرا ہوا۔ انہیں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا لیکن ایک لمحے کے لیے بھی یہ پیچھے نہیں ہٹے ایک سال تک لاڑکانہ میں چانڈکا میڈیکل کالج کے پہلے ناظم کی ذمے داری ادا کی۔ پھر ان کا داخلہ سندھ میڈیکل کالج کراچی میں منتقل ہوگیا یہاں بھی انہیں نظامت کی ذمے داری ملی۔ کالج کا آخری الیکشن بھی ڈاکٹر احمد شریف نے لڑا کڑا مقابلہ تھا اور معمولی ووٹوں سے انہیں شکست ہوئی تھی۔ ڈاکٹر احمد شریف نے اپنے دور میں طلبہ تحریکوں میں کلیدی کردار ادا کیا۔

 

وہ انتہائی پرجوش اور بہادر شخصیت کے مالک تھے۔ وہ کبھی کسی دھمکی اور خوف سے مرعوب نہیں ہوتے تھے۔ ان کی بہادری کے ڈنکے وزیر اعلیٰ ہاؤس تک پہنچے تھے۔ ان کے دور میں سندھ کے وزیر اعلیٰ غلام مصطفی جتوئی تھے وزیراعلیٰ ہاؤس پر طلبہ کا احتجاجی مظاہرہ تھا۔ وزیراعلیٰ ہاؤس کا گیٹ بند کردیا گیا۔ نوجوان طالب علم رہنما ڈاکٹر احمد شریف نے بس کو وزیر اعلیٰ ہاؤس کی دیوار کے ساتھ لگا دیا اور بس کی چھت پر چڑھ کر یہ اپنے ساتھیوں سمیت وزیراعلیٰ ہاؤس کے اندر کود گئے۔ اس وقت خالد رحمن ناظم کراچی تھے اور وہ اس پرجوش نوجوان سے بڑی محبت کرتے اور انہیں ہر وقت تحمل اور صبر کے ساتھ کام کرنے کی تلقین

 

کرتے تھے۔ زمانہ طالب علمی میں احمد شریف پر بڑے مقدمات قائم ہوئے لیکن انہوں نے کبھی اس کی پروا نہیں کی اور ہمیشہ آگے ہی بڑھتے رہے۔ سید منور حسن، حسین حقانی، خالد رحمن، قیصر خان، اسلم مجاہد سے قریبی تعلقات تھے۔ خالدرحمن تو ڈاکٹر احمد شریف کے آئیڈیل تھے اور آخری سانسوں تک ان سے محبتوں والا تعلق قائم رہا۔ ان دونوں کے آپس میں فیملی تعلقات تھے۔ احمد شریف کی شادی اسلامیہ کالج کے پرنسپل انصار اعظم کی صاحبزادی کے ساتھ ہوئی تھی اور یہ بے مثال جوڑا دونوں خاندانوں میں ایک مثال تھا۔ ایم بی بی ایس اور ہاؤس جاب مکمل کرنے کے بعد ڈاکٹر احمد شریف نے اپنی پریکٹس شروع کی۔ سینٹ جان اسپتال کورنگی چھے کے ایڈمنسٹر مقرر ہوئے اس کے علاؤہ پی آئی بی کالونی میں احمد فوڈ کی بلڈنگ میں نورالنہار میڈیکل اسپتال قائم کیا اس وقت کے میئر کراچی عبد الستار افغانی اور وہاں کے کونسلر زہیر اکرم ندیم نے اس عظیم الشان اسپتال افتتاح کیا تھا۔ اس اسپتال میں ایم کیو ایم کے ڈاکٹر فاروق ستار جو کہ فریش ڈاکٹر بنے تھے انہوں نے میڈیکل آفیسر کی ملازمت کی۔ ڈاکٹر فاروق ستار کے ڈاکٹر احمد شریف سے خصوصی تعلقات تھے۔ میری کبھی ڈاکٹر فاروق ستار سے کسی تقریب میں ملاقات ہو جائے تو وہ ڈاکٹر احمد شریف کے بارے میں ضرور پوچھا کرتے تھے۔

 

احمد شریف نے ہمیشہ کورنگی لانڈھی کے غریب لوگوں کی خدمت کو اپنی ترجیحات میں شامل رکھا۔ جے ایریا کورنگی کے بعد کلو چوک پر ان کا کلینک شفٹ ہوگیا اور پھر ڈاکٹر صاحب کی مصروفیت کا ایسا دور شروع ہوا کہ سر جھکانے کی فرصت نہیں تھی۔ شام سات بجے کے بعد رات ایک بجے تک ڈاکٹر صاحب کے کلینک پر رش ہوتا اور رات ایک بجے دروازے بند کر دیے جاتے تھے۔ ڈاکٹر صاحب جلدی امراض کے انتہائی ماہر ڈاکٹر تھے اور پورے شہر سے مریض علاج کے لیے ان کے پاس آتے تھے۔ انتہائی مصروف زندگی گزارنے کے باوجود ڈاکٹر احمد شریف بندگان خدا کی خدمت کا شعار بنائے رکھا۔ ڈاکٹر صاحب تقریباً 20 سال قبل پہلوان گوٹھ کے قریب سندھ بلوچستان سوسائٹی منتقل ہوگئے۔ وہاں کے سماجی کاموں کے باعث انہیں سوسائٹی کے انتخابات میں سوسائٹی کا صدر منتخب کیا گیا اور مستقل 20 سال سے وہ اس عہدے پر فائز تھے اور آخری سانسوں تک وہ خدمت کا کام سر انجام دیتے رہے۔ انہوں نے اپنا ذاتی پیسہ سوسائٹی کی فلاح و بہبود اور یہاں کے ترقیاتی کاموں میں خرچ کیا۔ انہیں یہاں بھی بڑی مقبولیت حاصل تھی اور لوگ ان سے بڑی محبت کرتے۔ ڈاکٹر احمد شریف تو ایسی شخصیت کے مالک تھے کہ ان کا ہنستا مسکراتا چہرہ دیکھ کر ہی مریض ٹھیک ہو جاتے تھے۔ ڈاکٹر احمد شریف نے اپنے شعبے میں بڑی مہارت حاصل کی اور اس سلسلے میں بیرون ملک بھی یہ مختلف ٹریننگ اور کورسز کے لیے گئے۔ اللہ نے ان ہاتھوں میں بڑی شفاء عطا کی تھی۔

 

ڈاکٹر احمد شریف کا تعلق ایک متوسط طبقے کے گھرانے سے تھا وہ اپنی محنت اور صلاحیت کی بنیاد پر ڈاکٹر بنے۔ انہوں نے اپنی پوری زندگی اپنے اہل خانہ کی خدمت کے لیے وقف کی ہوئی تھی۔ وہ سب کا خیال رکھتے اور سب کے حالات سے باخبر رہتے تھے انہیں اپنے خاندان اور سسرال میں انتہائی اہمیت حاصل تھی اور ان کی شرکت کے بغیر کوئی کام نہیں ہوتا۔ ڈاکٹر احمد شریف اپنے خاندان کے ساتھ ساتھ اپنے حلقہ احباب کا بھی خیال رکھتے۔ اللہ نے انہیں بڑا دل دیا تھا کسی کی پریشانی اور مشکلات کا علم ہوتا تو مجھے کلینک میں بلا کر اس کی مدد کرتے۔ میرے اسکول کے دو بچوں کے والد کا دو سال قبل عید والے دن انتقال ہوگیا تو ان کے پاس کفن دفن کے پیسے بھی نہیں تھے ہم نے اس کا انتظام کیا ڈاکٹر صاحب کو علم ہوا تو وہ بھی ان کے مکان کے کرایہ میں مدد کیا کرتے تھے۔ سیکڑوں لوگ اور خاندان ہیں جو آج انہیں یاد کرتے ہیں۔ ہمارے ایک مشترکہ دوست صحافی محمد انور جنہیں فالج تھا اور دس سال سے وہ صاحب فراش تھے ڈاکٹر احمد شریف قوی بھائی اور کبھی کبھار میرے ساتھ چھٹی کے دن محمد انور کے گھر جاتے گھنٹوں وہاں ہماری مجلس جمتی تھی اور وہ انتہائی خاموشی کے ساتھ ان کی مدد کیا کرتے تھے۔

 

ڈاکٹر صاحب کو مطالعہ کا بہت شوق تھا اردو ڈائجسٹ، تکبیر، زندگی، ایشیا کے وہ مستقل قاری تھے انہیں حالات حاضرہ پر بڑا عبور حاصل تھا۔ اپنی بچیوں سے بڑی محبت کرتے اور ہمیشہ ان کی ہر ضرورتوں کا خیال رکھتے ان کی اہلیہ ڈاکٹر ثروت نرگس پر آج بلاشبہ غم کا پہاڑ ٹوٹا ہے۔ اللہ پاک انہیں صبر عطا فرمائے ان دونوں کی محبتیں لازوال تھی دونوں ایک دوسرے کی عزت اور احترام کرتے اور اپنے خاندان کو جوڑے رکھنے اور ان کی پریشانیوں کو حل کرنے میں دونوں میاں بیوی پیش پیش رہتے تھے۔ میری حیثیت ان کے گھر اور خاندان میں فیملی ممبر کی طرح تھی ان کے تمام بہن بھائی، بیوی بچے اور داماد تک مجھے بڑی عزت دیتے ہیں۔ ان کے دوست ڈاکٹر عرفان اشرف، ڈاکٹر عبد العلیم صدیقی ان کے انتقال پر بڑے غم زدہ تھے۔ میں نے ڈاکٹر عبد العلیم صدیقی کو ان کی قبر سے لپٹ کر روتے دیکھا ہے۔ بلاشبہ ڈاکٹر احمد شریف کو ایک آئیکون کی حیثیت حاصل تھی ہم نے ان سے بہت کچھ سیکھا آج ہم جو کچھ بھی ہیں وہ اپنے مرشد ڈاکٹر احمد شریف کے مرہون منت ہی ہیں۔ اللہ پاک اپنے بندوں کی خدمت کرنے والے اپنے اس عظیم بندے کا جنت میں شایان شان استقبال کریں گے اور غریبوں کے مسیحا کو اس کی تمام خطاؤں کو درگزر کرتے ہوئے اسے شہداء اور صالحین کا قرب عطا فرمائے گے۔

قاسم جمال.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ڈاکٹر احمد شریف نے ڈاکٹر صاحب کرتے تھے انہوں نے کے ساتھ تھے اور کی خدمت تھی اور اور وہ کے لیے

پڑھیں:

قومی کرکٹ ٹیم کا کونسا کھلاڑی کس کھانے کو پسند کرتا ہے؟ دلچسپ ویڈیو

 پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر قومی کرکٹ ٹیم کی ایک دلچسپ ویڈیو شیئر کی ہے جس میں کھلاڑی اپنی پسندیدہ کھانوں کے بارے میں بتا رہے ہیں۔ ویڈیو کو شائقین کی جانب سے بھرپور پذیرائی مل رہی ہے۔

سری لنکا اور زمبابوے کی ٹیموں کے اعزاز میں کپتان شاہین آفریدی کی جانب سے دیے گئے عشائیے میں قومی ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ کے کھلاڑیوں نے شرکت کی، جہاں مختلف لذیذ پاکستانی پکوان پیش کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: ’میری کپتانی میں بھی شاہین آفریدی کپتان ہی تھے‘ محمد رضوان نے ایسا کیوں کہا؟

فاسٹ بولر حارث رؤف نے بتایا کہ انہیں مٹن چانپ بےحد پسند ہے، جبکہ محمد نواز نے اپنی پسند پرانز (جھینگے) بتائی۔ سلمان علی آغا نے بھی مٹن چانپس کو پسندیدہ قرار دیا۔ مایہ ناز بلےباز بابر اعظم نے کہا کہ وہ زیادہ تر چکن کھانا پسند کرتے ہیں۔ اس موقع پر نسیم شاہ نے بتایا کہ انہیں مٹن چانپس، پالک پنیر اور ملائی بوٹی پسند ہیں۔

Food, laughs and three teams at a grand dinner ????????????????????????

Pakistan, Sri Lanka and Zimbabwe players pick their favourite dishes of the night ????️????#CricketKiJeet pic.twitter.com/ZCWZXEZ7PR

— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) November 18, 2025

عشائیے میں شریک مہمان کھلاڑیوں نے بھی پاکستانی کھانوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یہاں کے ذائقے بےحد پسند آئے اور وہ پاکستانی کھانوں سے خوب لطف اندوز ہو رہے ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ون ڈے سیریز راولپنڈی میں جاری ہے، جس کے بعد پاکستان، زمبابوے اور سری لنکا پر مشتمل ٹرائی نیشن سیریز بھی اسی مقام پر کھیلی جائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بابر اعظم پاکستانی کھلاڑی پی سی بی حارث رؤف سلمان علی آغا شاہین آفریدی شاہین آفریدی عشائیہ مٹن چانپس نسیم شاہ

متعلقہ مضامین

  • ٹام کروز کا 45 سالہ انتظار ختم، بالآخر پہلا آسکر مل گیا
  • ٹام کروز کا 45 سالہ انتظار ختم، بالآخر پہلا آسکر مل گیا
  • قومی کرکٹ ٹیم کا کونسا کھلاڑی کس کھانے کو پسند کرتا ہے؟ دلچسپ ویڈیو
  • تحریک انصاف کو نارمل زندگی کی طرف کیسے لایا جائے؟
  • آمرانہ حکمرانی سے سزائے موت تک، شیخ حسینہ کا سیاسی سفر کیسا رہا؟
  • پیما کا مقصد ڈاکٹروں کو اسلامی بنیادوں پر عمل کرانا ہے، ڈاکٹر عاطف حفیظ
  • لوک گلوکارہ صنم ماروی کا پروگرام کا حیران کن معاوضہ لینے کا دعویٰ
  • لالو کی بیٹی روہنی نے خاندان سے لاتعلقی کی اصل وجہ بتا دی
  • شبھمن گل گردن کی انجری کے باعث اسپتال منتقل، میچ سے باہر ہونے کا امکان
  • نواز شریف کے نامزد امیدواروں کی کامیابی واضح ہے، حاجی اصغر علی باجوہ