Jasarat News:
2025-11-18@23:51:48 GMT

یوکرین کا 170مربع کلومیٹر علاقہ آزاد کرانے کا دعویٰ

اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کیف (انٹرنیشنل ڈیسک) یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے ملک نے روس پر حالیہ جوابی حملوں کے دوران مشرق میں دوبروبیلیا کے قریب 170 مربع کلومیٹر سے زیادہ علاقہ روسی قبضے سے وگزار کرا لیا ہے۔ زیلنسکی نے ریکارڈ شدہ وڈیو خطاب میں کہاکہ 194 مربع کلومیٹر سے زائد علاقے کو روسی فوجی دستوں سے پاک کرا لیا گیا ہے۔ کارروائی کے دوران روسی فوج کے کم سے کم 3200 فوجی جان سے گئے۔ زیلنسکی کا مزید کہنا تھا کہ یوکرینی فوج کو خار کیف کے سرحدی علاقے، کوبیانسک کے قریب اور دونیٹسک اور دنیپرو پیٹروفسک کے درمیانی علاقوں میں مشکل حالات کا سامنا ہے۔ یاد رہے کہ اگست کے اوائل میں روسی فوج نے دوبروبیلیا کے مشرق میں متعدد اگلے مورچوں کو غیر متوقع طور پر روندتے ہوئے تقریباً 20 کلومیٹر یوکرینی علاقے میں پیش قدمی کی تھی۔ یوکرینی ریزرو فورسز تعیناتی کے بعد روسی فوجی دستے جزوی طور پر پیچھے دھکیل دے گئے۔ تاہم یوکرین کے عسکری تجزیہ کاروں نے کیف کے حکومتی بیانیے کے مقابلے میں ایک کم پرامید تصویر پیش کی ہے۔ ادھر کریملن کے دفاعی وزیر نے بتایا کہ ماسکو کی فوج نے یوکرین کے دونیتسک علاقے میں کیروفیسک کا کنٹرول بھی حاصل کر لیا ہے۔ ایک اور پیش رفت میں یوکرینی فوج نے ریموٹ کنٹرول ڈرون طیارے کے ذریعے روس فوج کا ایک ہیلی کاپٹر مار گرانے کا دعوی کیا ہے۔ یوکرینی ڈرون فورس کے کمانڈر رابرٹ بروفڈی نے روسی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹیلی گرام پر پیغام میں کہا کہ مار گرایا جانے والا ہیلی کاپٹر ایم آئی 8 طرز کا تھا۔ یوکرین کے بریگیڈ 59 نے وضاحت کی کہ ہیلی کاپٹر کو مشرقی یوکرین کے دونیتسک علاقے میں کوٹلیاریفکا گاؤں کے قریب نشانہ بنایا گیا۔ واضح رہے کہ یوکرین کی سرحد کوٹلیاریفکا گاؤں سے چند سو میٹر فاصلے پر ہے جہاں روسی ہیلی کاپٹر کو نشانہ بنایا گیا۔ روس کے جدید ہیلی کاپٹر کو نشانہ بنانے کے لیے یوکرین کی ڈرون فورس نے انتہائی سستا امریکی ساختہ ریموٹ کنڑول نامی خودکش ڈورن استعمال کیا۔

انٹرنیشنل ڈیسک گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ہیلی کاپٹر یوکرین کے روسی فوج

پڑھیں:

اہرام مصر میں داخلے کا پوشیدہ راستہ تلاش کئے جانے کا دعویٰ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

قاہرہ: ماہرین آثارِ قدیمہ نے مصر کے مشہور اہرام میں سے ایک میں داخلے کا خفیہ راستہ تلاش کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ گیزا میں موجود تین مرکزی اہرام میں سب سے چھوٹے مینکور ہرم کے بارے میں عرصۂ دراز سے یہ خیال کیا جاتا تھا کہ اس میں مزید ایک پوشیدہ راستہ موجود ہے۔

قدیم تاریخ کے مطابق یہ ہرم تقریباً 4550 برس قبل فرعون مینکورے کے لیے تعمیر کیا گیا تھا۔ سائنس دانوں کا طویل عرصے سے ماننا تھا کہ اس ہرم میں کسی دوسرے مقام سے بھی داخلی راستہ موجود ہو سکتا ہے، مگر اس حوالے سے کوئی حتمی ثبوت نہیں تھا۔

عالمی محققین کی ایک ٹیم نے ہائی ٹیک ریڈار اور الٹرا ساؤنڈ ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے ہرم کی مشرقی دیوار کے نیچے دو خالی جگہوں کا سراغ لگایا ہے۔ ان خالی حصوں میں بغایت مہارت سے پالش کیے گئے بڑے پتھر دریافت ہوئے ہیں جن کی اونچائی تقریباً چار میٹر اور چوڑائی چھ میٹر بتائی جارہی ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اس نوعیت کے پتھر اس سے قبل صرف ہرم کے شمالی جانب مرکزی داخلی راستے پر پائے گئے تھے، جس سے ماہرین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ یہ خالی جگہیں ممکنہ طور پر ایک اور داخلی راستے کی نشاندہی کرتی ہیں۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • کوٹری انتظامی عدم توجہی کے سبب زبوں حالی کا شکار
  • یوکرینی صدر امن مذاکرات کی بحالی کے لیے ترکیہ جائیں گے
  • لاہور: سبق یاد نہ کرنے پر استاد نے 10 سالہ بچے کو شدید تشدد کا نشانہ بنا دیا
  • یوکرین فرانس سے 100 رافیل طیارے خریدے گا، اہم دفاعی معاہدہ طے پا گیا
  • یوکرین کا فرانس سے 100 رافیل طیارے خریدنے کا معاہدہ طے پاگیا
  • ڈیرہ اسمٰعیل خان: سیکورٹی فورسز کی کارروائی‘ 10 دہشت گرد ہلاک
  • اہرام مصر میں داخلے کا پوشیدہ راستہ تلاش کئے جانے کا دعویٰ
  • یوکرین: خارکیف پر روسی حملوں میں ہلاکتیں
  • گوادر، تربت میں زلزلے کے جھٹکے: لوگوں میں خوف و ہراس
  • کوٹلی: دکان میں بارود پھٹنے سے دھماکا، 3 افراد جاں بحق