بھارت: مجرم کی سالگرہ کی تقریب میں شرکت پر 4 اہلکار معطل
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارتی ریاست اترپردیش سے متنازع وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے نتیجے میں میں غازی آباد شہر کی پولیس کے 4اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق وائرل وڈیو میں اہلکاروں کو ایک مجرم کی سالگرہ کی تقریب میں خوشیاں مناتے دیکھا گیا تھا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ان میں پولیس چوکی کے انچارج آشیش بھی شامل تھے،جب کہ دیگر 3کانسٹیبل تھے۔ تقریب کا میزبان پولیس ریکارڈ میں ایک معروف اور مطلوب مجرم ہے۔ وڈیو کے سامنے آتے ہی غازی آباد کے ڈی سی پی نے فوری کارروائی کرتے ہوئے چاروں اہلکاروں کو معطل کر دیا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
آزاد کشمیر احتجاج: بھارتی وزارت خارجہ کا پاکستان سے جواب دہی کا مطالبہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی:۔ بھارت نے آزاد کشمیر میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں کو پاکستان کے خلاف استعمال کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ مظاہرے وہاں کے عوام پر پاکستانی فورسز کے مظالم اور وسائل کی لوٹ مار کا نتیجہ ہیں۔
جمعہ کو نئی دہلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ بھارت اس صورتِ حال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے “زیر قبضہ” جموں و کشمیر میں مظاہروں کی رپورٹس سامنے آئی ہیں جن میں عام شہریوں پر پاکستانی فورسز کے مظالم کا ذکر ہے۔
رندھیر جیسوال نے دعویٰ کیا کہ یہ مظاہرے پاکستان کے جابرانہ رویے اور ان علاقوں سے وسائل نکالنے کی پالیسی کا فطری نتیجہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ان علاقوں پر “غیر قانونی قبضہ” کیے ہوئے ہے اور وہاں انسانی حقوق کی “ہولناک خلاف ورزیاں” جاری ہیں۔
بھارتی ترجمان نے مطالبہ کیا کہ پاکستان ان خلاف ورزیوں کے لیے جوابدہ ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو بھی اس مسئلے پر توجہ دینی چاہیے۔
یاد رہے کہ آزاد کشمیر میں سرگرم جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے مخالفین اس پر بھارت نواز ہونے کا الزام لگاتے ہیں اور ان کا دعویٰ ہے کہ اس احتجاج سے بھارت کو فائدہ پہنچے گا۔