جسٹس طارق کی ڈگری منسوخی فیصلے کیخلاف درخواست، فریقین کو نوٹس
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (صباح نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی جامعہ کراچی کے سنڈیکیٹ اور ان فیئر مینز کمیٹی کے فیصلے کے خلاف درخواست کی سماعت سندھ ہائیکورٹ میں ہوئی دوران سماعت بیرسٹر صلاح الدین کا کہناتھا کہ 25 ستمبر کے جامعہ کراچی کے فیصلے کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔ جسٹس اقبال کلہوڑو کی عدالت نے دلائل سننے کے بعد فریقین کو نوٹس جاری کردیے ہیں اور درخواست کی سماعت 5 اکتوبر تک ملتوی کردی۔ دوسری جانب عدالت عظمیٰ کے آئینی بینچ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو کام سے روکنے کا اسلام آباد ہائیکورٹ کا عبوری حکم نامہ کالعدم قرار دے دیا اور جسٹس طارق جہانگیری کی اپیل منظور کرلی۔ دوران سماعت، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان روسٹرم پر آئے اور کہا کہ ایک جج کو عبوری آرڈر کے ذریعے جوڈیشل ورک سے نہیں روکا جا سکتا۔ جسٹس امین الدین خان نے میاں دائود سے استفسار کیا کہ فریق میاں داد آپ کی کیا رائے ہے؟ میاں دائود نے کہا کہ میری بھی یہی رائے ہے کہ ایک جج کو جوڈیشل ورک سے نہیں روکا جا سکتا۔ عدالت عظمیٰ نے ریمارکس دیے کہ ایک جج کو عبوری حکم کے ذریعے جوڈیشل ورک سے ہائیکورٹ نہیں روک سکتی۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
عدالت میں کوئی تقسیم نہیں، کسی کی ذاتی رائے ہو سکتی ہے، جسٹس محسن اختر کیانی ، ایمان مزاری کیخلاف درخواست قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسلام آباد ہائیکورٹ ایمان مزاری کیخلاف توہین عدالت کارروائی کی درخواست قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا، جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت میں کوئی تقسیم نہیں، کسی کی ذاتی رائے ہو سکتی ہے۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق وکیل ایمان مزاری کیخلاف توہین عدالت کارروائی کی درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ ججز کو بتانا چاہئے کہ ان کی عزت نفس مجروح ہوئی ہے،کوئی اور بتائے کہ ججز کی عزت نفس مجروح ہو رہی ہے تو تاثر مختلف ہوگا، درخواست گزار نے کہاکہ وکیل ایمان مزاری نے ججز میں تقسیم کا تاثر دیا، جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ عدالت میں کوئی تقسیم نہیں، کسی کی ذاتی رائے ہو سکتی ہے،کیس کی حد تک رہیں، عدالت میں تقسیم نہیں ہونے دیں گے،درخواستگزار نے کہاکہ ٹرائل کورٹ ججز کیخلاف تاثر دیا گیا ہے کہ ان پر پریشر ہے،جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ کیا کسی جج نے دباؤ کی شکایت کی؟پہلے دیکھیں گے درخواست قابل سماعت ہے یا نہیں،عدالت نے درخواست قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا۔
پاکستان کی اسرائیل کی جانب سے ’’گلوبل صمود فلوٹیلا‘‘روکنے کی شدیدمذمت
مزید :