کراچی کے مسائل حل کرنے کے لیے وفاق سے 200 ارب روپے درکار ہیں: میئر کراچی
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی کے میئر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں بیٹھ کر کراچی کے مسائل حل نہیں کیے جا سکتے اور اس لیے وفاقی حکومت کو شہر کے لیے بجٹ 20 ارب روپے کے بجائے کم از کم 200 ارب روپے فراہم کرنا چاہئیں، تاکہ شہر کی اپنی انتظامیہ براہِ راست شہری سہولیات بہتر بنانے میں مصروف ہو سکے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ایم کیو ایم کو جیسے تیسے مینڈیٹ مل گیا ہے، اور پارلیمان میں بیٹھنے والے وہ افراد جو سیاسی خیرات کے مستحق ہیں، اگر وہ بھی کام کرنا چاہتے ہیں تو ان کے لیے دروازے کھلے ہیں۔ تاہم کراچی کی اصل ترقی شہر کے اندر موجود انتظامیہ کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
میئر نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے ٹھیکیدار کے لیے 2 کروڑ روپے کے ہرجانے کے مسائل سامنے آئے ہیں جبکہ گزشتہ نو سال سے سڑکوں کی تعمیری منصوبہ بندی پر کام نہیں ہوا۔ ’’کراچی کے عوام نے خود اس کا حساب کتاب دیا،
مرتضیٰ وہاب نے اس بات پر بھی زور دیا کہ شہر میں کوئی اعلیٰ افسر، جو گریڈ 19 یا 20 میں ہو، کراچی کے ٹھیکیداروں کو فوری ہرجانہ یا نوٹس کی دھمکی نہیں دے سکتا۔ ان کے بقول، ’’شہر ٹھیکیداروں کا نہیں بلکہ شہریوں کا ہے۔ کیا میں رات کو کسی کے گھر جا کر کھدائی کر سکتا ہوں؟‘‘
انہوں نے بی آر ٹی گرین لائن منصوبے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ خاص طور پر یونیورسٹی روڈ پر بی آر ٹی منصوبے پر بھی کام کی رفتار میں اضافہ ہوا ہے اور منصوبہ مکمل ہونے کے بعد شہریوں کے لیے بنیادی سہولیات بہتر ہوں گی اس منصوبے پر کام مکمل کرنے کے لیے مزید وقت درکار ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
حکومت نے پیپلز پارٹی کو منالیا، تمام مسائل بات چیت سے حل کرنے پر اتفاق
نواز لیگ اور پیپلزپارٹی وفود کی اسیپکرقومی اسمبلی کے چیمبر میں ملاقات، ایک دوسرے کیخلاف سخت زبان استعمال نہ کرنے کی یقین دہانی، ہمارے کسی لیڈر، کارکن نے پنجاب سے متعلق کوئی متنازع گفتگو نہیں کی
ہمارے کسی کارکن، پارٹی عہدیدار، رہنما کا پنجاب پر تنقید یا سوشل میڈیا پرلکھا ہے تو ثبوت دیں، اگرثبوت نہیں تو مریم نواز اپنے بیان واپس لیں،پیپلزپارٹی کا مؤقف،مریم نواز کے بیانات پرتحفظات کا اظہار
وفاقی حکومت نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی تنقید پر ناراض اتحادی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کو منا لیا۔مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی نے تمام مسائل افہام و تفہیم سے حل کرنے پر اتفاق کرلیا۔اسلام آباد میں مسلم لیگ( ن) اور پیپلزپارٹی کے وفود کی اسیپکرقومی اسمبلی کے چیمبر میں ملاقات۔ ملاقات میں دونوں اتحادی جماعتوں نے تمام مسائل افہام و تفہیم سے حل کرنے پر اتفاق کرلیا جبکہ ایک دوسرے کے خلاف سخت زبان استعمال نہ کرنے کی بھی یقین دہانی بھی کروا دی گئی۔ملاقات میںا سپیکر ایازصادق، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار،رانا ثنااللہ، اعظم نذیر تارڑ، طارق فضل چوہدری اوررانا مبشر شریک تھے۔ پیپلز پارٹی کے وفد میں سید نوید قمر اور اعجاز جاکھرانی شامل تھے۔قبل ازیں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سے پیپلزپارٹی کے وفد نے ملاقات میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے بیانات واپس لینے اور معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تھا۔پیپلزپارٹی کا مؤقف تھا کہ ہمارے کسی لیڈر، کارکن نے پنجاب سے متعلق کوئی متنازعہ گفتگو نہیں کی۔ پی پی رہنماؤں نے کہا کہ ہمارے کسی کارکن، پارٹی عہدیدار، رہنما نے پنجاب پر تنقید یا سوشل میڈیا پرلکھا ہے تو ثبوت دیں۔ اگرثبوت نہیں تو مریم نواز اپنے بیان واپس لیں۔قبل ازیں وفاقی حکومت نے پیپلز پارٹی کی ناراضی دور کرنے کا فیصلہ کیا، وزیرقانون اعظم نذیرتارڑ نیاسحاق ڈار سے ملاقات کرکے پیپلزپارٹی کے تحفظات سے آگاہ کیا تھا۔