Nawaiwaqt:
2025-10-04@16:48:35 GMT

محکمہ آثار قدیمہ نے قصور میوزیم کی بحالی کا آغاز کردیا

اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT

محکمہ آثار قدیمہ نے قصور میوزیم کی بحالی کا آغاز کردیا

محکمہ آثار قدیمہ نے قصور میوزیم کی بحالی کے کام کا آغاز کردیا۔بحالی کا کام وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر شروع کیا گیا ہے، سینئر وزیر مریم اورنگزیب تمام منصوبوں کی براہ راست نگرانی کر رہی ہیں۔مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ قصور میوزیم کو ری ماڈل کر کے نوادرات جدید تقاضوں کے مطابق نمائش کے لیے پیش کیے جائیں گے۔ترجمان محکمہ آثار قدیمہ کے مطابق میوزیم کی اسٹرکچرل اسٹیبیلٹی بہتر بنا کر عمارت کو طویل عرصے تک محفوظ رکھا جائے گا، میوزیم ڈسپلے، شو کیسز اور گیلریز کو جدید خطوط پر اپ گریڈ کیا جا رہا ہے۔ترجمان نے کہا کہ وکیل خان کے مقبرے اور اردگرد کے علاقے کی بحالی و تحفظ کے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔قصور میوزیم میں عوامی سہولیات کو مزید بہتر بنایا جا رہا ہے، یہ منصوبہ قصور میوزیم کو جدید ثقافتی و سیاحتی مرکز میں ڈھالنے کی جانب اہم سنگ میل ہے۔ڈی جی محکمہ آثار قدیمہ ظہیر عباس ملک کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے تاریخی ورثے کو محفوظ کرنے کے وژن کے مطابق ترتیب دیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: قصور میوزیم

پڑھیں:

حماس کے عسکری ونگ نے جنگ بندی منصوبہ مسترد کردیا، بی بی سی کا بڑا انکشاف

غزہ: برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق حماس کے عسکری ونگ کے سربراہ نے امریکا کے نئے جنگ بندی منصوبے کو مسترد کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ 

ذرائع کے مطابق حماس رہنما عزالدین الحداد کا ماننا ہے کہ یہ منصوبہ دراصل حماس کو ختم کرنے کے لیے بنایا گیا ہے، اسی لیے وہ لڑائی جاری رکھنے کے لیے تیار ہیں۔

رپورٹ کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا 20 نکاتی فریم ورک اسرائیل پہلے ہی قبول کرچکا ہے، لیکن اس میں حماس سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ہتھیار ڈال دے اور غزہ کی حکومت میں اس کا کوئی کردار نہ ہو۔ 

قطر میں موجود حماس کی کچھ سیاسی قیادت منصوبے کو ترامیم کے ساتھ قبول کرنے پر تیار ہیں، مگر ان کا اثر و رسوخ محدود ہے کیونکہ یرغمالیوں پر ان کا کنٹرول نہیں ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ غزہ میں حماس کے قبضے میں 48 یرغمالی موجود ہیں جن میں سے صرف 20 کے زندہ ہونے کا امکان ہے۔ منصوبے کے تحت پہلے 72 گھنٹوں میں تمام یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ بھی ایک بڑی رکاوٹ سمجھا جا رہا ہے۔

حماس رہنماؤں کو اس بات پر بھی خدشہ ہے کہ اسرائیل یرغمالیوں کی رہائی کے بعد دوبارہ حملے شروع کر سکتا ہے، خاص طور پر اس واقعے کے بعد جب امریکا کی مخالفت کے باوجود دوحہ میں حماس قیادت پر فضائی حملہ کیا گیا۔

مزید برآں، منصوبے میں غزہ کی سرحدوں پر ’سیکیورٹی بفر زون‘ قائم کرنے اور ایک عارضی بین الاقوامی فورس تعینات کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے، جسے حماس ایک نئی قسم کا قبضہ قرار دیتی ہے۔ 

دوسری جانب، اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے بھی منصوبے کی کئی شقوں سے پیچھے ہٹنے کے اشارے دیے ہیں اور کہا ہے کہ اسرائیل فلسطینی ریاست کے قیام کی مزاحمت کرے گا۔


 

متعلقہ مضامین

  • سبز کچھوؤں کے مزید 120 بچے سمندر میں چھوڑ دیے گئے
  • کراچی: جھگڑے کے دوران دوست نے دوست کو قتل کردیا
  • سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی کیلئے ٹیکس پالیسی کو ایڈمنسٹریشن سے الگ کرنا ہو گا: وزیر خزانہ
  • حسین آبادی میوزیم —  گلگت بلتستان کا سب سے بڑا نجی میوزیم
  • بحیرۂ عرب میں طوفان بننے کی صورت میں اس کا نام ’شکتی‘ رکھا جائے گا: محکمہ موسمیات
  • حماس کے عسکری ونگ نے جنگ بندی منصوبہ مسترد کردیا، بی بی سی کا بڑا انکشاف
  • مریم نواز نے پیپلز پارٹی کا معافی مانگنے کا مطالبہ مسترد کردیا
  • پنجاب میں آج رات سے7 اکتوبر تک بارش کا امکان
  • آزادکشمیر احتجاج: وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر 7 رکنی کمیٹی تشکیل، مذاکرات کا آغاز
  • محکمہ موسمیات نے بارش کی پیش گوئی کر دی