شوٹ کے دوران مغربی طرزکے لباس میں نماز پڑھنے پر تنقید کا نشانہ بن چکی ہوں: یشما گل
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
اداکارہ یشما گل نے کہا ہے کہ ایک بار انہوں نے ڈرامے کی شوٹنگ کے دوران وقفہ لے کر مغربی طرز کے لباس میں ہی نماز پڑھی تو سیٹ پر موجود ایک اداکارہ نے انہیں ٹوکا اور سوال اٹھایا کہ ان کی نماز کیسے ہوگی؟ یشما گل نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے میڈیا میں کام کرنے والوں اور خصوصی طور پر اداکاروں کو مذہبی رجحانات رکھنے پر انہیں تنقید کا نشانہ بنائے جانے کے معاملے پر بات کی۔اداکارہ نے کہا کہ اداکاروں کے حوالے سے عام لوگوں میں غلط تاثر پایا جاتا ہے کہ اداکار اچھے لوگ ہوتے ہیں، انہیں لگتا ہے کہ جب سے انہوں نے اداکاری میں کام کرنا شروع کیا ہے، تب سے وہ بہتر بن گئی ہیں اور گزرتے دن کے ساتھ وہ بہتر ہوتی جا رہی ہیں۔یشما گل کا کہنا تھا کہ اداکار صرف کیمرے کے پیچھے عارضی وقت کے لیے گلیمر ہوتے ہیں، عام طور پر وہ ایسے نہیں ہوتے بلکہ وہ دوسروں سے اچھے اور مذہبی ہوتے ہیں، اداکاروں کو گدھوں کی طرح 12 سے 14 گھنٹے تک کام کروایا جاتا ہے، کام کرنے کی وجہ سے وہ اچھے انسان بن گئے ہیں۔اداکارہ نے شکوہ کیا کہ میڈیا یا شوبز انڈسٹری میں کام کرنے کی وجہ سے وہاں کے لوگوں کو مذہبی رجحان رکھنے پر مشکوک نظروں سے دیکھا جاتا ہے، انہیں ان کے عقائد پر ٹوکا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک بار ڈرامے کی شوٹنگ کے دوران ہدایت کار سے نماز کے لیے وقفہ مانگا، انہوں نے مغربی طرز کا لباس پہن رکھا تھا، نماز پڑھ کر واپس آنے پر ڈرامے کی کاسٹ میں شامل ایک جونیئر اداکارہ نے انہیں کہا کہ بیٹا آپ نے مغربی لباس پہن رکھا ہے، آپ کی نماز کیسے ہوگی؟پشما گل کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے خاتون کو کوئی جواب نہیں دیا لیکن بتایا کہ ایسے افراد کو سمجھنا چاہیے کہ کسی کی عبادت قبول کرنا یا نہ کرنا ان کا کام نہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: اداکارہ نے انہوں نے یشما گل جاتا ہے
پڑھیں:
آئی فون خریدنے کیلئے اپنا گردہ بیچنے والا شخص تاحیات بڑی مشکل میں پھنس گیا
چین کے صوبے اینہوئی کے شہری نے محض 17 سال کی عمر میں آئی فون خریدنے کی خواہش پوری کرنے کے لیے اپنا گردہ بیچا تھا اور اب کئی سال بعد اس کی قیمت چکا رہے ہیں اور انہیں طبی حوالے سے تاحیات معذور قرار دیا گیا ہے۔
غیرملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اینہوئی کے شہری وانگ شینگکون 2011 میں 17 سال کے تھے اور انہیں آئی فون 4 خریدنے کا شوق تھا لیکن غربت کی وجہ سے وہ اپنا خواب پورا نہیں کر پا رہے تھے اور اس وقت آئی فون 4کو اسٹیٹس اور دولت کا نمونہ سمجھا جاتا تھا۔
وانگ شینگکون کو آن لائن پوسٹس پڑھنے کے بعد اپنا خواب پورا کرنے کے لیے کچھ غیرمعمولی کام کرنے کی سوجھی اور غیرقانونی سرجری کے ذریعے اپنا ایک گردہ بیچنے کے لیے تیار ہوگیا اور اس آپریشن کے بدلے انہیں 20 ہزار یوآن دیے گئے۔
انہوں نے اس رقم سے آئی فون 4 اور آئی پیڈ 2 خریدا لیکن جلد ہی ان کی صحت بگڑنے لگی، انہیں تشویش ناک انفیکشن ہوا، جس کے نتیجے میں ان کا دوسرا گردہ بھی کمزور ہونے لگا۔
رپورٹ میں بتایا کہ اس وقت جب ان کی والدہ نے دیکھا کہ بیٹے کے پاس انتہائی مہنگا فون ہے تو ان سے پوچھا تو وانگ شینگکون نے سچ بتایا دیا اور اپنی والدہ کو دکھی کردیا اور دوسری جانب خود ان کی صحت مزید خراب رہنے لگی اور بعد ازاں ڈاکٹروں نے انہیں طبی بنیاد پر تاحیات معذور قرار دیا۔
حکام نے کارروائیوں کے دوران غیرقانونی سرجریز کرنے والے گینگ کو پکڑ لیا اور مدد کرنے پر وانگ شینگکون کو 1.48 ملین یوآن معاوضہ دیا۔
رپورٹ میں مزید بتایاگیا کہ آج 14 سال بعد وانگ شینگکون کے واحد گردے اس حد تک کمزور ہوگیا ہے کہ 25 فیصد کام نہیں کر رہا ہے اور انہیں اپنی زندگی کے باقی ایام ڈائیلیسز میں گزارنے پڑیں گے اور اب وہ آئی فون کے لیے اپنا گردہ بیچنے کو زندگی کی سب سے بڑی غلطی قرار دیتے ہوئے پشیمان ہیں۔