پاکستان کا تجارتی حجم بڑھانے کیلیے نیو سلک وے فورم کے تحت علاقائی کانفرنس کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
پاکستان نے علاقائی تجارتی حجم بڑھانے کے لیے سلک وے فورم کے تحت بڑی علاقائی کانفرنس منعقد کرنے کا اعلان کردیا۔
قازقستان میں نیو سلک وے فورم کے تحت ذرائع آمدورفت پر 12 ممالک کے وزرا کی راؤنڈ ٹیبل کانفرنس منعقد ہوئی، جس میں وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے پاکستان کی نمائندگی کی۔
کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے عبدالعلیم خان نے کہا کہ رکن ممالک کو باہمی رابطوں اور تجارت کے فروغ کے لیے ٹریڈ کوریڈورز کے قیام پر توجہ دینا ہوگی کیوں کہ تجارتی حجم بڑھانے کے لیے زمینی رابطوں میں اضافہ وقت کی ضرورت بن چکا ہے۔
وفاقی وزیر مواصلات نے کہا کہ سلک وے کے مقاصد کے حصول کے لیے فضائی پروازوں کی تعداد بڑھانا بھی ناگزیر ہے تاکہ ان ممالک کی بزنس کمیونٹی اور شہری زیادہ سے زیادہ سفر کر سکیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ 23 اور 24 اکتوبر کو اسلام آباد میں ریجنل ٹرانسپورٹ منسٹرز کانفرنس منعقد ہوگی اور تمام رکن ممالک کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔
عبدالعلیم خان نے کہا کہ وسط ایشیائی ریاستیں پاکستان کے لیے گیٹ وے کی حیثیت رکھتی ہیں اور علاقائی تعاون سے معیشت اور ذرائع مواصلات میں بہتری لائی جا سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قازقستان کے نائب صدر اور وزرا کا حالیہ دورہ پاکستان کے لیے انتہائی سود مند ثابت ہوا، جب کہ اس فورم سے ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھنے کا موقع مل رہا ہے۔
کانفرنس کے میزبان وزیر ٹرانسپورٹ نورلان سوران بائیف نے اپنے خطاب میں پاکستان کے لیے خیرسگالی کے جذبات کا اظہار کیا اور فورم کے مثبت نتائج کی امید ظاہر کی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فورم کے کے لیے سلک وے
پڑھیں:
ملکی دفاع پر کوئی سمجھوتہ نہیں ، مغربی مطالبات مسترد؛ ایران کا میزائل رینج بڑھانے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کمانڈر ایرانی پاسداران انقلاب نے ایران کے میزائلوں کی رینج ضرورت کے مطابق بڑھانے کا اعلان کر دیا ہے۔
عالمی خبر ایجنسی کے مطابق کمانڈر ایرانی پاسداران انقلاب نے ایرانی میزائلوں کی رینج بڑھانے کا اعلان کر دیا ہے۔ جنرل محمد جعفر اسدی کا کہنا ہے کہ مغربی مطالبات مسترد کرتے ہیں، ایران اپنے دفاع کا فیصلہ خود کرے گا اور میزائل کی رینج ضرورت کے مطابق بڑھائی جائے گی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکا اور یورپی ممالک ایران کی میزائل صلاحیتوں پر پابندی چاہتے ہیں جب کہ ایرانی حکام کے مطابق میزائل پروگرام پر دباؤ جوہری معاہدے میں رکاوٹ ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایرانی میزائلوں کی خود ساختہ رینج 2 ہزارکلومیٹر تک محدود ہے۔ ایرای حکام کے مطابق 2 ہزار کلومیٹر رینج اسرائیل تک پہنچنے کیلیے کافی ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ رواں برس جون میں ایران کے مغربی لانچرز اسرائیلی حملوں کی زد میں آئے تھے اور اب ایرانی حکام کے مطابق لانچنگ پوائنٹس مشرق کی طرف منتقل کر دیے گئے ہیں۔