ملازمین کا سپیشل جوڈیشنل الاؤنسز ختم کرنے کیخلاف احتجاجی مظاہرہ تیسرے روز بھی جاری
اشاعت کی تاریخ: 12th, November 2025 GMT
سٹی42: اسلام آباد میں وفاقی عدالتوں کے ملازمین کا سپیشل جوڈیشل الاؤنسز ختم کیے جانے کے خلاف احتجاج تیسرے روز بھی جاری ہے۔ ملازمین نے اپنے مطالبات کے حق میں دھرنا دیتے ہوئے عدالتوں کی تالہ بندی کر رکھی ہے۔
ذرائع کے مطابق نیب کورٹس، اسپیشل سنٹرل کورٹ، بینکنگ کورٹ اور دیگر وفاقی عدالتوں میں آج بھی کیسز کی سماعت نہیں ہو سکی، جس کے باعث سائلین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ عدالتوں کے دروازے بند ہونے سے کئی اہم مقدمات التوا کا شکار ہو گئے ہیں۔
سوات میں اے این پی رہنما کی گاڑی کے قریب بم دھماکا
احتجاجی ملازمین بینکنگ کورٹ کے احاطے میں جمع ہیں جہاں انہوں نے اپنے الاؤنسز کی بحالی کے لیے نعرے بازی کی۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ سپیشل جوڈیشل الاؤنسز عدالتی نظام کا لازمی حصہ ہیں جنہیں ختم کرنا ناانصافی ہے۔
احتجاج میں ٹیکس بار ایسوسی ایشن، کسٹم بار اور دیگر وکلاء تنظیموں کے نمائندے بھی شریک ہوئے۔ وکلاء رہنماؤں نے ملازمین کے مطالبات کی حمایت کرتے ہوئے حکومت سے فوری نوٹس لینے اور الاؤنسز بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔
پنجاب میں کم لاگت اور معیاری ہاؤسنگ منصوبے میں اہم پیش رفت
وفاقی عدالتوں کے ملازمین نے اعلان کیا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے، دھرنا اور عدالتوں کی تالہ بندی جاری رہے گی۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42
پڑھیں:
وفاقی آئینی عدالت کے ججز کے نام منظرِ عام پر آگئے
اسلام آباد(صغیر چوہدری ) 27 آئینی ترمیم کی روشنی میں وفاقی آئینی عدالت (FCC) کے ججز کے نام سامنے آگئے ہیں ذرائع کے مطابق جسٹس امین الدین خان وفاقی آئینی عدالت کے چیف جسٹس ہوں گے ساتھ رکنی آئینی عدالت کے دیگر چار ججز بھی سپریم کورٹ سے لئے گئے ہئں جن میں جسٹس سید حسن اظہر رضوی جسٹس مسرت ہلالی جسٹس عامر فاروق جسٹس علی باقر نجفی جبکہ سندھ ہائی کورٹ سے جسٹس کے کے آغا اور بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس روزی خان کے نام سامنے آئے ہیں ۔وفاقی آئینی عدالت سپریم کورٹ کی بجائے الگ بلڈنگ میں منتقل کی جائے گی جسکے لئے وفاقی شرعی عدالت کی عمارت کا انتخاب کیا گیا ہے اور شرعی عدالت کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے تھرڈ فلور پر منتقل کردیا گیا ہے