امریکا نے دوحہ پر اسرائیلی حملے کے بعد قطر کی سلامتی کی ضمانت دیتے ہوئے کسی بھی حملے کی صورت میں فوجی کارروائی کا اعلان کردیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیئے جس کے مطابق قطر پر حملہ ہوا تو امریکا جواب دے گا۔
ٹرمپ نے کہا کہ قطر کے دفاع کیلئے فوجی کارروائی سمیت تمام اقدامات کریں گے، قطر امن، استحکام اور خوشحالی کی جدوجہد میں امریکا کا ثابت قدم اتحادی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا اور قطر کے تعلقات مزید مضبوط بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امریکا اور قطر قریبی فوجی تعاون اور مشترکہ مفادات کے رشتے میں جڑے ہیں۔
اسرائیلی حملے کے بعد ہونے والے عرب اور اسلامی ممالک نے بھی دوحا سربراہی اجلاس میں قطر سے یکجہتی کا اظہار کیا تھا۔
ترجمان وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق امریکا نے قطر کو سیکیورٹی گارنٹی دی ہے جس کے لیے ٹرمپ نے ایگزیکٹوآرڈر پر دستخط کر دیئے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ قطر پر کسی بھی حملےکو امریکا پر حملہ تصور کیا جائے گا، قطر کی سالمیت کےتحفظ کیلئے سفارتی، معاشی اور فوجی اقدامات کیےجائیں گے، نیتن یاہو نے یقین دہانی کرائی ہےکہ قطر پر دوبارہ حملہ نہیں کیا جائے گا۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

کانگو : فوجی عدالت نے سابق صدر کو سزائے موت سنادی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کنشاسا (انٹرنیشنل ڈیسک) کانگو کی فوجی عدالت نے سابق صدر جوزف کابلا کو قتل اور بغاوت کے الزامات پر سزائے موت سنا دی۔ خبر رساں ادارے کے مطابق سزائے موت لیفٹیننٹ جنرل جوزف موتومبو قاتلائی کی سربراہی میں قائم فوجی عدالت نے سنائی۔ سزائے موت سنائے جانے کے وقت سابق صدر جوزف کابلا عدالت میں موجود نہیں تھے کیوں کہ وہ نامعلوم مقام پر روپوش ہیں۔ خیال ظاہر کیا جا رہا ہے وہ شاید روانڈا میں ہیں۔واضح نہیں کیا گیا کہ کابلا کو کس طرح اور کب تک گرفتار کرکے لایا جائے گا۔ ان پر روانڈا کے حمایت یافتہ ایم 23 باغیوں کی پشت پناہی کا الزام بھی تھا۔ اس باغی گروپ نے مشرقی کانگو کے وسیع علاقے پر قبضہ کرلیا ہے۔جوزف کابلا نے 2001 ء سے 2019 ء تک تقریباً 20 برس تک حکمرانی کی اور 2023 ء سے خودساختہ جلاوطنی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ سیکورٹی فورسز کا دعویٰ ہے کہ خود ساختہ جلاوطن جوزف کابلا نے حال ہی ان علاقوں کا دورہ کیا جہاں باغیوں نے اپنا تسلط قائم کرلیا ہے۔ یاد رہے کہ سابق صدر کے خلاف فوجی عدالت میں کارروائی رواں برس جولائی میں شروع کی گئی تھی جو ان کی غیر موجودگی میں جاری رہی۔ سزائے موت پانے والے کانگو کے سابق صدر کو متعدد سنگین الزامات کا سامنا تھا جن میں، غداری، بغاوت، جنگی جرائم، انسانیت کے خلاف جرائم ، قتل، خواتین سے زیادتی اور تشدد شامل ہیں۔ ادھر سابق صدر کابلا کی جماعت نے فوجی عدالت کو ظلم کا ہتھیار اور اس فیصلے کو سیاسی بدعنوانی اور مخالفین کی آواز دبانے کی کوشش قرار دیا۔

انٹرنیشنل ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • کراچی پرحملہ کرسکتے ہیں،بھارتی وزیردفاع راج ناتھ کی گیدڑ بھپکی
  • پاکستان کی امریکا کو پسنی پورٹ ٹرمینل میں سرمایہ کاری کی پیشکش
  • ٹرمپ کی پالیسیوں سے امریکا سائنس میں عالمی برتری کھو سکتا ہے
  • غزہ جنگ بندی:حماس اتوار تک معاہدہ قبول کرلے ورنہ سب مارے جائیں گے، ٹرمپ کی دھمکی
  • ٹرمپ کی حماس کو غزہ جنگ بندی معاہدہ قبول کرنے کیلئے اتوار تک کی ڈیڈ لائن
  • امریکا یوکرین کو روسی شہروں پر حملوںکی معلومات فراہم کریگا
  • صمود فلوٹیلا پرحملہ، انسانیت کا مقدمہ
  • امن کا نوبل انعام نہ ملا تو امریکا کی توہین ہو گی‘ ٹرمپ
  • کانگو : فوجی عدالت نے سابق صدر کو سزائے موت سنادی
  • قطر پر حملہ امریکی امن و سلامتی کیلئے خطرہ سمجھا جائیگا، ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کردیئے